کیلاش قبیلے کا سالانہ تہوار پھول وادی بریر میں اختتام پذیر

396

چترال، 18   اکتوبر(اے پی پی ):کیلاش قبیلے کا سالانہ تہوار پھول وادی بریر میں اختتام پذیر  ہو  گیا ۔ یہ تہوار تب  منایا جاتا ہے  جب یہاں کے لوگ اخروٹ اور انگور کو سٹور کرنے کے بعد باہر نکالتے ہیں۔ اس  تہوار میں کیلاش لوگ ان بچیوں کے سروں پر پھولوں سے بنی ہوئی ٹوپی رکھتے ہیں جن کی عمر دس سال سے بڑھ جائے۔

تہوار میں صبح کے وقت وادی کے لوگ گاؤں کے پہلے سرے میں اکھٹے ہوکر مرد و خواتین اکٹھے رقص کرتے ہوئے گیت گاتے ہیں اور لڑکے ڈھولک بجاتے ہیں جبکہ دوپہر کے بعد یہ لوگ جلوس کی شکل میں گاؤں کے آخری حصے میں چلے جاتے ہیں جہاں پہاڑی کے اوپر رقص گاہ بنی ہوئی  ہے  وہاں ایک با ر پھر  خواتین و حضرات اکھٹے رقص کرتے  ہوئے گیت گاتے ہیں   اور خوشی کا اظہار کرتے ہیں، اس موقع پر ان بچیوں کو زرق  برق چوغہ بھی پہنائے  جاتے  ہیں  جن کے سروں پر پھولوں سے بنی  ہوئی ٹوپی رکھی جاتی ہے اور یہ ان کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتا ہے۔ یہ بچیاں خود بھی پھولوں کی طرح خوبصورت  ہیں اور  یہ سنگھار ان کی حسن کو مزید نکھارتا ہے ۔

کیلاش قبیلے کے قاضی امیر باچا  کا کہنا ہے کہ ہم اخروٹ اور انگور کو اتارنے کے بعد ٹھنڈی جگہوں میں رکھتے ہیں  اور اس تہوار میں اسے نکالتے ہیں۔

 اس تہوار کو دیکھنے کیلئے آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ ان سڑکوں  کی حالت اتنی خراب ہے کہ ایک بار جب سیاح اس پر آتا ہے تو دوبارہ آنے کیلئے ضرور سوچتا ہوگا کہ دوبارہ جاؤں کہ نہ جاؤں۔

اس تہوار کو دیکھنے کیلئے آنے والے انجنئیر امین کا کہنا ہے  اگر وادی کیلاش کی سڑکوں کی حالت بہتر کی جائے، یہاں چئیر لفٹ لگایا جائے اور جگہ جگہ ہوٹل نما ہٹ بنائے  جائیں  تو اس سے یہاں کی سیاحت کو مزید فروغ ملے گا اور اس علاقے سے بھی غربت کا خاتمہ  ہو گا ۔

پروگرام کے آخر میں کیلاش لوگ ان بچیوں کے سروں سے یہ ٹوپیاں اٹھا کر ایک اونچی جگہہ میں پھینکتے ہیں  اور یوں یہ میلہ اختتام پذیر ہوتا ہے۔اسی رات وادی  کے  نوجوان اپنی جیون ساتھی کا انتحاب بھی کرتے ہیں اور کیلاش روایات کے مطابق لڑکے لڑکیاں کسی دوسری جگہ بھاگ کر اپنی شادی کا اعلان کرتے ہیں اور دو دن بعد واپس اپنے گھروں کو لوٹتے ہیں۔