ہمارا مقصد آئندہ نسلوں کے لئے  زبوں حالی کا شکار نظام تعلیم کو بہتر کرنا ہے؛وفاقی وزیر شفقت محمود

83

کراچی ،14اکتوبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد اپنی آئندہ نسلوں کےمستقبل کو روشن بنانے کے لئے  زبوں حالی کا شکار نظام تعلیم کو بہتر بنانےکے لئے مل جل کر کوشش کرنا ہے  اور مجھے امید ہے کہ اس مقصد کے لئے ہم سب متحد ہوکر کام کریں گے ۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کے زیر اہتمام  بدھ کو  منعقدہ سیکنڈ نیشنل ایجوکیشن سمٹ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔  تقریب سے انٹر بورڈ کمیٹی کے چیئر مین  ڈاکٹر شہزاد جیوا، سابق وائس چانسلر سندھ مدرستہ الاسلام ڈاکٹر محمد علی شیخ ، ڈائریکٹر ٹیچر ڈویلپمنٹ سینٹر عباس حسین، ڈاکٹر فاطمہ ریحان ڈار اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ  پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کے بانی و صدر ناصر زیدی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور تقریب میں شرکت کرنے پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا ۔

 تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ گزشتہ چندسالوں کے دوران تعلیم کو نظر اندازکیا گیا ہے اور تعلیم کے شعبہ میں جو سرمایہ کاری ہونی چاہئے تھی وہ سرمایہ کاری نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ہمیں بحیثیت قوم نقصان ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ نظام کو تبدیل کریں گے تو مسائل کا سامنا ہوگا لیکن ہماری کوششوں کے نتیجہ میں نظام تعلیم پر ملک میں ایک مباحثہ ضرور شروع ہوا ہے ۔

  وفاقی وزیر نے کہا کہ ماہر تعلیم اس بات پر متفق ہیں کہ ابتدائی تعلیم مادری زبان یا اردو میں ہونی چاہئے لیکن اس کے برعکس پرائیوٹ اسکولز اور بچوں کے والدین میں تضاد پایا جاتا ہے کیونکہ انگریزی کو ایک کلاس کی زبان بنائی گئی ہے اور والدین کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچوں کا شمار بھی اس کلاس میں ہو ۔

 تقریب سے دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میں تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے نظام تعلیم متاثر ہوا ہے اور آن لائن تعلیم میں  اساتذہ کو بہت سارے مسائل اور دشواریوںکا سامنا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نظام کی خامیوں پر تنقید ہونی چاہیئے لیکن تنقید برائے تنقید نہ ہو بلکہ ان کے حل کے لئے تجاویز بھی پیش کرنی چاہیئے۔ یکساں نظام تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے بہت مسائل کا سامنا ہے اور یکساں نظام تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے ۔