واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیرا ہتمام “پاکستان میں سکھ یاترا۔ایک ورچوئل ٹور”کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد

340

واشنگٹن، 26 نومبر ( اےپی پی): بابا گرونانک 551 ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان میں موجود سکھ ورثہ اور اس سے منسلک سیاحت کے فروغ کیلئے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیرا ہتمام “پاکستان میں سکھ یاترا- ایک ورچوئل ٹور”کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ ویبینار سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سمیت امریکہ میں متعین پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے خطاب کیا۔ بیگم پروین سرور، امردیپ سنگھ، ہربیر کور بھاٹیہ ، جسدیپ سنگھ، ڈاکٹر دلویر سنگھ پننواور  پریس اتاشی سفارتخانہ پاکستان ، ملیحہ شاہد نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پاکستان میں اقلیتوں بالخصوص سکھ برادری کی ثقافت اور سیاحت کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا اور  کہا کہ سکھ یاتریوں کو عبادت گاہوں تک آسان رسائی، بہترین سفری اور رہائشی سہولیات کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین ترجیحی ہے۔بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے حکومت پاکستان عملی اقدامات کر رہی ہے۔

سفیر پاکستان ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا کہ پاکستان آنے والے غیر ملکی سیاحوں کیلئے نہ صرف  پاکستانی عوام کی گرم جوشی ،مہمان نوازی بلکہ متاثرکن مناظر، کثیر الجہتی ثقافت اورقیمتی ورثہ اپنی مثال آپ ہے۔

امردیپ سنگھ  نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان سکھ ورثہ اور ثقافت سے مالامال ہے، اسکے فروغ کیلئے بین الاقوامی سکھ برادری کو یکجا ہو کر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ہربیر کور بھاٹیہ نے کہا کہ پاکستان کا جب بھی دورہ کیا امریکی ہونے کے باوجود میں نے پاکستان کو ہمیشہ اپنا گھر پایا۔

جسدیپ سنگھ نے حکومت پاکستان کو کرتارپور راہداری کے کامیاب منصوبے پر مبارکباد دیتے ہوئے سکھ برادری پر زور دیاکے وہ سکھ ثقافت کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔

ڈاکٹر دلویر سنگھ نے اپنی کتاب میں دستاویز کیئےگئے270 سکھ ورثہ سے منسلک پاکستان میں موجودمختلف مقامات کے بارے میں شرکاکو آگاہ کیا۔