کورونا کی موجودہ صورتحال  میں  ملک کو سنجیدہ فیصلوں اور رویوں کی ضرورت ہے؛وزیراعظم عمران خان

156

اسلام آباد،یکم دسمبر  (اے پی پی): وزیر اعظم   عمران  خان نے کہا ہے کہ کورونا کی موجودہ صورتحال  میں  ملک کو سنجیدہ فیصلوں اور رویوں کی ضرورت ہے۔ایسی صورتحال میں جلسے منعقد کرنا لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے،  اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے  جلسوں کے خلاف فیصلے کے باوجود عوامی اجتماعات  کرنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

منگل  کو  یہاں  کابینہ  اجلاس کی صدارت   کرتے ہوئے  وزیراعظم  عمران خان  نے کورونا کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے کہا کہ اس وقت ملک کو سنجیدہ فیصلوں اور رویوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کی وجہ سے ایک دن میں سب سے زیادہ اموات کل ہوئیں جن کی تعداد 67ہے۔وزیراعظم نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایسی صورتحال میں جلسے منعقد کرنا لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا جلسوں کے خلاف فیصلے کے باوجود عوامی اجتماعات اکھٹے کرنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

وزیراعظم نے واضح کردیا کہ کورونا وبا کی وجہ سے محکمہ ہیلتھ کے اہلکاروں اور ہسپتالوں کو انتہائی دباؤ کا سامنا ہے اور ہم سب کومل کر وبا کے پھیلاؤکو روکنا ہے۔

کابینہ کو حکومت کی طرف سے شروع کیے جانے والے 2بڑے منصوبوں، راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبے کا آغاز 7اگست 2020ئ  کو کیا گیا۔ماسٹر پلان کے تحت ماحول دوست منصوبے میں پانی کی ضروریات پورا کرنے کے لیے 3بیراج اور7ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جائیں گے۔یہ منصوبہ پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے مکمل کیا جائے گا جس کے لیے کسی قسم کی حکومتی امداد یا قرض نہیں لیا جائے گا۔منصوبے میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔  ایک کروڑ درخت لگانا بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔  کابینہ کو بنڈل آئی لینڈمنصوبے کے بارے میں بتایا گیاکہ یہ منصوبہ بین الاقوامی معیار کو ملحوظ خاطر رکھ کر بنایا گیا ہے۔ 12ہزار ایکڑز پر مشتمل سمارٹ، سرسبز اورآلودگی سے پاک منصوبے سے تقریباً 50ارب ڈالزز کی بیرونی سامایہ کاری متوقع ہے۔اس منصوبے کے لیے 1.3ارب ڈالرز کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر پہلے سے دستخط ہوچکے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ دونوں منصوبے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے،قیمتی زرمبادلہ کمانے اورلوگوں کوروزگار فراہم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ منصوبے سے مینگروز کی حفاظت اور آبی آلودگی پرقابو پانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے سے سندھ کے لوگوں کے لیے روزگار اور ماہی گیروں کے لیے بہتر زریعہ معاش میسر ہوں گے۔

 وزیراعظم نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔کابینہ نے ہوا بازی ڈویزن کو ائیر سیال پرائیوٹ لمیٹڈکے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کی تجدید کی اجازت دی۔کابینہ نے وزارت دفاع کو پاکستان نیوی انجینئر نگ کالج اور یلدیز ٹیکنیکل یونیورسٹی ترکی کے مابین تعاون کے پروٹوکول پر دستخط کرنے کی اجازت دی۔کابینہ نے پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر کے عہدے پرمحمد نعیم اخترکی تعیناتی کی منظوری دی۔کابینہ نے اسلام آباد میٹروپولیٹن کلب کی عمارت وزرات وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ ٹریننگ کے حوالے کرنے اور اس بلڈنگ میں نیشنل کالج آف آرٹس کے اسلام آباد کیمپس کے قیام کے حوالے سے کابینہ ممبران پر مشتمل 6رکنی کمیٹی تشکیل دی۔وزیراعظم نے 2ارب روپے کی خطیر رقم سے F9پارک میں بننے والی عمارت کو مفاد عامہ میں استعمال کے حوالے سے سفارشات کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایات دیں۔کابینہ نینیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ کوکورونا کے علاج میں موثر ثابت ہونے والی دوائی REMDESIVIR کے 100ملی گرام انجیکشن کی قیمت 9,244/ـروپے سے کم کر کے 5,680/ـروپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی,کابینہ نے حکومت جموں و کشمیر کی پاکستان میں موجود جائیدادوں کے موثر استعمال کے حوالے سے تجاویز اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔

وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ان جائیدادوں سے متعلق ایسی تجاویزات مرتب کی جائیں کہ زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں۔انہوں نے اربوں روپے کی قیمتی سرکاری اراضی کو واگزار کرانے کی بھی ہدایت دی۔ کابینہ نے بریگیڈئیر (ر) محمد طاہر احمد خان کی بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریکونسی ایلوکیشن بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی۔

وزیراعظم نے ہدایت دی کہ کوروناویکسین کی بروقت خریداری و دستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مورخہ 20نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

اس موقع پروزیراعظم نے واضح کردیا کہ تمام فیصلے میرٹ پر ہوں کیونکہ میرٹ پر فیصلے نہ کرنے کا نقصان عوام کا ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گھریلوں صارفین اور برآمدات سے وابستہ انڈسٹریز کے لیے گیس کی بلاتعطل دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے جس سے انڈسٹریز کو پورے سال کے لیے گیس کی فراہمی بارے پیشگی معلومات میسر ہوںکابینہ نے نجکاری کمیٹی کے مورخہ 16نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے کمیٹی برائے قانون سازی کے مورخہ 26نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ زنا باا لجبر جیسے گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کے لیے قانون میں کوئی نرمی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے واضح کردیا کہ خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی روک تھام کے لیے سخت سے سخت سزا کاہونا انتہائی ضروری ہے تاکہ ایسے دلخراش واقعات کا سدِ باب ممکن ہو۔کابینہ نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ آرڈیننس 2020 کے تحت بورڈ آف گورنرز پر ماہرین تعینات کرنے کی منظوری دی۔ ان ماہرین میں طب، معاشیات، سول سوسائٹی، تعلیم، کاروبار اور مخیر نمائندے شامل ہیں۔

کابینہ نے موجودہ چیئر مین ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اتھارٹی شفیق الرحمن رانجھاکی خدمات منسوخ کرنے کی منظوری دی۔کمیٹی برائے توانائی کے مورخہ26نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔