بھارت کا کشمیر کی دھرتی کو ہندو راشٹرا بنانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا ؛صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان

94

اسلام آباد،12جنوری  (اے پی پی):آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کا کشمیر کی دھرتی کو ہندو راشٹرا بنانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا کیونکہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے حصول اور شمع آزادی کو فروزاں رکھنے کے لئے خون کے آخری قطرے تک جدوجہد جاری رکھنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کے پینل میں صدر آزاد کشمیر کے علاوہ سینیٹر (ر)جاویدجبار، ایئر وائس مارشل (ر)شہزاد چوہدری، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک شامل تھیں۔ ویبی نار سے آئی پی آر آئی کے قائمقام صدر راشد ولی جنجوعہ اور دوسرے مقررین نے بھی خطاب کیا۔

 صدر سردار مسعود خان اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی پوری آبادی گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد بھارتی فوج کے محاصرے میں ہے اور بھارتی فوج وہاں سفاکی سے کشمیریوں کی نسلی تطہیر سمیت ایسے جرائم کر رہی ہے جو انسانیت کے خلاف اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ بھارت کی تمام تر بربریت اور سفاکی کے باوجود جموں وکشمیر کے عوام مایوس ہو کر بیٹھنے کے بجائے فسطائیت اور ہندوتوا پالیسی کے آگے دیوار بن کر کھڑے ہونے کا عزم صمیم کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا یہ ایمان ہے کہ فتح آخر حق کی ہو گی اور باطل کو بالاخر رسوا اور سر نگوں ہونا پڑے گا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ایک دن ضرور آئے گا جب کشمیریوں پر ظلم کرنے والوں کومجرموں کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا اور اُنھیں اپنے ایک ایک جرم کا حساب دینا پڑے گا۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے ویبی نار کے شرکاء کو تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ گزشتہ سال پانچ اگست کو بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر پر چڑھائی کر کے متنازعہ ریاست پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد اسے دو حصوں میں تقسیم کیا اور تقسیم شدہ حصوں کو بھارتی یونین کا حصہ قرار دیا جو نہ صرف غیر قانونی عمل ہے بلکہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی بھی نفی ہے۔ بھارت کا سب سے زیادہ مذموم منصوبہ وہ ہے جو اُس نے گزشتہ سال کے اوائل میں شروع کیا اور جس کے تحت وہ کشمیر کو کشمیریوں اور پاکستان سے چھیننا چاہتا ہے۔

انہوں  نے کہا کہ  بھارت انتہائی بے رحمی سے اس منصوبے پر عمل کرتے ہوئے بیس لاکھ سے زیادہ ہندوؤں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کر چکا ہے اور اُس کا اصل ہدف یہ ہے کہ وہ آنے والے سالوں میں پچاس لاکھ اپنے ہندؤ شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کر کے کشمیر کو ہندو راشٹرا میں تبدیل کر دے۔ اگر بھارت اس منصوبے میں کامیاب ہو گیا تو پھر کشمیر کشمیر نہیں رہے گا بلکہ ہندوستان بن جائے گا لیکن کشمیری بھارت کے اس خواب کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں تمام حریت پسند قیادت جیلوں میں بند ہے جبکہ آزادی اور حریت کے نعرے بلند کرنے والے تیرہ ہزار نوجوان جیلوں میں بند ہیں جہاں اُن پر بد ترین تشدد کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہر روز نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کے عزم و حوصلہ کو توڑنے کے لئے خواتین کی بے حرمتی کے علاوہ کشمیریوں سے اُن کا روزگار اور کاروبار چھینے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا  کہ  بھارت یہ سب کچھ اس لئے کر رہا ہے کہ کشمیریوں کو غربت اور پسماندگی کے اندھیروں میں دھکیل کر اُن کی نسل کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔ بھارت کے یہ تمام اقدامات نسل کشی کے ضمن میں آتے ہیں جن کے خلاف بین الاقوامی رائے عامہ کو منظم کرنے اور خاموش بین الاقوامی برادری کو بولنے پر مجبور کرنے کے لئے ہمیں اپنی جدوجہد کو نئے سرے سے منظم کرنا ہو گا۔

مشعال ملک نے اس موقع پر کہا کہ بھارتی عوام کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے وسائل اور زمین تک رسائی دےد ی گئی ہے۔ انہوں نے منصفانہ اور تزویراتی کشمیر پالیسی کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا۔

 ایئر وائس مارشل (ر)شہزاد چوہدری نے بھارت کو بھرپور جواب دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چین اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والے حالیہ لداخ بحران کا تذکرہ کیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر میں چین کا کردار اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

سینیٹر (ر)جاوید جبار نے کشمیری بیانیہ کو جدت دینے کیلئے عوامی آگاہی اور ذرائع ابلاغ کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر کشمیریوں کی آواز کو اجاگر کرنے کیلئے پاکستان کو متحدہ محاذ  کی تشکیل کے ساتھ ساتھ دیگر موثر ذرائع کو بروئے کار لانا ہو گا۔