عوام کبھی بھی کرپشن بچانے یا ذاتی مفادات کے لئے باہر نہیں نکلتی ‘پی ڈی ایم تحریک کو پذیرائی نہیں مل سکی ‘ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات   شبلی فراز کا میٹ دی پریس پروگرام میں اظہار خیال

56

اسلام آباد،28جنوری  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عوام کبھی بھی کرپشن بچانے یا ذاتی مفادات کے لئے باہر نہیں نکلتے ‘پی ڈی ایم تحریک کو پذیرائی نہیں مل سکی ‘ وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کے دبائو میں نہیں آئے اور نہ ہی آئیں گے ‘کرپشن کے خلاف سفر جاری رہے گا ‘وزیراعظم یا کابینہ کے کسی رکن نے ابھی تک کورونا بچائوویکسین نہیں لگائی‘ پارلیمنٹ کا اپنا وقار ہے،  یہاں منتخب عوامی نمائندے آتے ہیں ‘غیر منتخب لوگ آکر سیاسی طور پر پارلیمنٹ کا استعمال کرنا غلط ہے ‘ اپوزیشن نے حکومت مخالفت میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کے بل کی مخالفت کی، اسکی مذمت کرتے ہیں ‘ میڈیا ہائوسز کو اشتہارات کی مد میں کافی حد تک ادائیگیاں کر دیں ہیں ‘ آئندہ ہفتے مزید 5کروڑ ادا کرنے جارہے ہیں ‘میڈیا مالکان سے اپیل ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی تنخوائیں تاخیر سے ادا نہ کریں‘ وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بھی صحت کارڈ دیا جائے ۔ وہ جمعرات کو نیشنل پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ صحافیوں کے فلاح و بہبود کے لئے جرنلسٹ پروٹیکشن بل لارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے تھے ورکرز کی تنخواہیں اور نوکری کو قانونی بنایا جائے‘ تا کہ کسی صحافی کے ساتھ زیادتی نہ ہو ‘ نوکری معمول کے ساتھ چلتی رہے اس سے ذہنی سکون ملتا ہے، بدقسمتی سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے اس بل کی مخالفت کی ‘ سمجھ سے بالا  ترہے کہ اسکی مخالفت کیوں کی گئی، یہ بل تو صحافیوں کے لئے تھا ۔ اپوزیشن کی اس مخالفت کی شدید مذمت کرتے ہیں ‘ یہ اہم بل تھا اسے دوبارہ لانے کی کوشش کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا اس وقت کورونا وائرس کا شکار ہے ‘ ایسی صورتحال میں دنیا کی معیشت کو دھچکالگا ہے ‘ اہم ممالک کی معیشت محدود ہورہی ہے ‘یورپ ‘انڈیا ‘سری لنکا سمیت دینا بھر میں بندشوں اور کرفیو کے باعث شدید متاثر ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی یہ ہی حکمت عملی تھی کہ زندگی اور روزگار دونوں کو محفوظ بنایا جائے اس میں کافی حد تک کامیابی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے محدود وسائل کے باوجود 1.2ٹریلین کا پیکیج دیا تھا   ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ورکرز کو کئی ماہ تنخواہیں نہیں ملیں ‘ آج کل کے دور میں ایک ماہ کی تنخواہ نہ ملنا بھی بہت تکلیف دہ بات ہے  ۔ حکومت نے میڈیا ہائوس کے اشتہارت کی مد میں کافی حد تک ادائیگی کر دی ہے ‘ اس ہفتے پانچ کروڑ مزید اشتہارات کی مد میں دے رہے ہیں ‘میڈیا مالکان سے اپیل ہے کہ جو کچھ ہو جائے ورکرز کی تنخواہیں تاخیر کا شکار نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بھی صحت کارڈ دیا جائے ‘ صحت انصاف کارڈ ایک بہت بڑا تحفہ ہے ‘ اس سے بہترین علاج معالجہ کی سہولیات میسر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے مضبوط اور وفاق کمزور ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی پریس کلبز کی طرح نیشنل پریس کلب کے لئے بھی وفاق کی جانب سے گرانٹ فراہم کی جائےگی ۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن اپنی دشمن خود ہی ہیں ‘ پی ڈی ایم تحریک کو پذیرائی نہیں مل سکی کیونکہ عوام کرپشن بچانے یا ذاتی مفادات کے تحفظ کے لئے باہر نہیں نکلتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک کرپشن کے خلاف بھر پور تحریک رہی اسی لئے ہمیں عوام کی حمایت اور تائید حاصل تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت سے نیب کیسز میں ریلیف چاہتی ہے ‘ ماضی میں پرویز مشرف بھی اپوزیشن کے دبائو میں آئے اور این آر او دیا تھا لیکن عمران خان آج تک اپوزیشن کے دبائو میں نہیں آئے اور نہ ہی آئندہ بھی اپوزیشن کے دبائو میں آئیں  گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت آزادی صحافت پرمکمل یقین رکھتی ہے ‘پی ٹی آئی نے جتنے بھی وعدے کیے ہیں ان پر عمل کی کوشش کی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی بنیادی حکمت عملی کا محور تھا کہ زندگی اور روزگار دونوں چلتے رہیں ‘ دنیا ہماری اس حکمت عملی کا اعتراف کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھی بھی کریڈٹ موجودہ حکومت ہے کہ اب کرپشن ہر سطح پر زیر بحث ہورہی ہے ‘ماضی میں تو کرپشن کو کرپشن سمجھا نہیں جاتا تھا ۔وفاقی وزیر سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ نیشنل پریس کلب کی قیادت کا شکریہ جنہوں نے مجھے یہاںپر مدعو کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور معاشرے کے لئے میڈیا اہم کردار ادا کررہا ہے ‘ حکومت کی جانب سے ذمہ داری یہ ہے کہ تمام صحافتی برادری کی جان و مال کا حفاظت یقینی بنایا جائے ۔ہماری حکومت کی یہ ہی کوشش رہی ہے کہ میڈیا کے لئے کچھ کیا جائے ۔ وزیراعظم عمران خان کو اس شعبے سے گہری وابستگی ہے وہ سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کا پیغام میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچا ہے ۔ پی آئی او سہیل علی خان ‘ صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم ‘ سیکرٹری جنرل انور رضا بھی اس موقع پر موجود تھے ۔