پی ڈی ایم بغیر منزل کا کا رواں ہے، جس کواپنی منزل کا پتہ ہی نہیں : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

108

ملتان، 23 جنوری( اےپی پی): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم بغیر منزل کا کا رواں ہے۔ جس کواپنی منزل کا نہیں پتہ کہ اسے کس طرف جانا ہے۔پہلے استعفے دے رہے تھے ، پھر لانگ مارچ اور اب تحریک عدم اعتماد۔ پی ڈی ایم کا اتحادکبھی اپنی منزل کو نہیں پہنچے گا ۔ مفادات کی بنیاد پر بننے والا اتحاد کبھی کامیابی سے ہم کنار نہیں ہو سکتا۔لیگی رہنما جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ نہیں کر سکتے۔ عوام کے سامنے ان کی اصلیت عیاں ہو چکی ہے۔ عوام کا بھاری منڈیٹ رکھنے والی حکومت کو گرانے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہو سکتی۔اپوزیشن کو یہاں پر بھی مایوسی ہوگی۔ آئینی مدت پوری کریں گے۔ قومی دولت لوٹنے والوں کو کبھی این آر او نہیں ملے گا۔ بلکہ لٹیروں کا کڑا احتساب ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے گزشتہ روز ملتان کے قومی حلقہ این اے 156 کی مختلف یونین کونسلوں 37‘39‘43‘20 میں عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا سفارتی محاذ پر پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔دوسرے چیلنجز کی طرح سفارتی محاذ پر بھیکامیابی حاصل کریں گے۔سابقہ دور حکومت میں وزیر خارجہ کا تقرر نہ کرکے پاکستان کو سفارتی محاذ پر کمزور کیا گیا۔ دنیا کے ہر کونے میں پاکستان کا بھر پور مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ ملکی پرچم کو کبھی سرنگو ں نہیں ہونے دینگے۔ پاکستان کا وقار بلند کریں گے۔ ایک طویل عرصہ بعد عوامی امنگو ںکے مطابق خارجہ پالیسی تشکیل دی ہے ۔ طویل عرصے بعد ہم درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہماری حکومت کی خواہش ہے عوام کو پینے کا صاف پانی ‘ سڑکیں ‘ سیوریج کا جدید نظام ‘ صحت کی سہولیات ‘ معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ حکومت پائیدار ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ ایک طویل عرصہ بعد کوئی حکومت عوام دوست پالیسیاں تشکیل دے رہی ہے۔ جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان امریکہ کی نومنتخب جوبائیڈن انتظامیہ کے ساتھ تعلقات میں خاطرخواہ اضافے کے لئے پرامید ہے، نومنتخب امریکی قیادت سے قریبی راوبط استوار کرنے کے خواہاں ہیں۔افغانستان میں امن کے لئے پاکستان نے سر توڑ کوششیں کیں۔افغان امن عمل کے لئے سازگار ماحول کی تشکیل میں ہم نے بہت کٹھن مراحل طے کئے ہیں۔افغان امن عمل کے حوالے سے نئی امریکی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہشمند ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ افغانستان میں جو موقع میسرآیا ہے، اسے محفوظ بنانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ نومنتخب امریکی انتظامیہ کو افغانستان میں جاری عمل مزید آگے لے کر جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کرونا عالمی وبائی چیلنج ہے جس کا مقابلہ پوری قوم نے مل کر کیا ۔ہماری حکومت نے عوام الناس کی جانوں کو وائرس سے بچانے اور ساتھ ہی ساتھ معیشت کو بچانے کے لیے جو کردار ادا کیا اسے عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ہمارا اگلا چیلنج اس وبا سے نبرد آزما ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور عمررسیدہ شہریوں کو وبا سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے ویکسین کی دستیابیہے۔ہماری کوشش ہوگی کرونا وبا سے بچاؤ کی ویکسین کی دستیابی سب کیلئے ممکن بنائی جائے۔انہوں نے کہا چین 5 لاکھ ویکسین ڈوزز 31 جنوری تک پاکستان کو تحفتاً مہیا کردے گا۔ہم نے چینی حکومت سے درخواست کی کہ مستقبل قریب میں ہماری ضرورت 1.1 ملین ڈوزز کی ہے جس پر انہوں نے یقین دلایا کہ مطلوبہ مقدار میں ویکسین فروری کے آخر تک مہیا کر دی جائیں گی۔جس پر ہم چینی قیادت کے شکر گزار ہیں۔ اور اس عزم کی توثیق کرتے ہیں کہ چین اور پاکستان کی دوستی لازوال ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے ہاں کین سائینو ویکسین کے ٹرائلز کامیابی سے جاری ہیں ۔ ہم ٹرائل کی تکمیل کے بعد چین کے تعاون سے پاکستان میں اس ویکسین کی تیاری کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ انہو ںنے کہا عوام کو وعدے کے مطابق ڈلیور کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ حلقے میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروا رہے ہیں۔جن کی ماض میں مثال نہیں ملتی۔ قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے این اے 156 کی مختلف یونین کونسلوں میںکروڑوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا۔ جن میں سیوریج ‘ سڑکوں ‘ صحت ‘ پینے کا صاف پانی ‘یونین کونسلوں میں پینے کا صاف پانی ‘ سوئی گیس اور بجلی فراہمی کی سکیمیں شامل ہیں۔جس پر حلقے کی عوام نے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر خالد جاوید وڑائچ ‘ منور قریشی‘ سیدبابر شاہ ‘ شیخ طاہر ‘ رانا عبدالجبار‘ شیخ ساجد سہیل ‘ سید بلال راضی ‘ سیف بھٹہ ‘رانا فرخ ودیگر معززین ان کے ہمراہ تھے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے این اے 156 میں معاون خصوصی حاجی جاوید اختر انصاری کی خواہرنسبتی کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ انہو ں نے یوسی 20 میں رانا افضل کے بھائی کی نمازجنازہ میں شرکت کی۔