پی ڈی ایم میں جتنی جماعتیں اتنے بیانیئے،پی ڈی ایم میں کوئی  یکسوئی نہیں؛ شاہ محمود قریشی

102

ملتان، 31 جنوری(اے پی پی ):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں جتنی جماعتیں اتنے بیانیئے،پی ڈی ایم میں یکسوئی نہیں، پی ڈی ایم کا موقف تضادات سے بھرا ہوا ہے اور اس میں صفائی نہیں ہے۔پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیجنے چلی تھی اور اب اپنی بقاءکی جنگ لڑ رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں این اے 156 کی مختلف یونین کونسلوں کے دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو، تقریبا ت سے خطاب،وفود سے ملاقات اور ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی ورکروں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے  کہا کہ  پی ڈی ایم کے غیر فطری اور مصنوعی اتحاد کی قلعی کھل چکی ہے،پی ڈی ایم کے اندر خاصی بے چینی ہے، اس  کا شیرازہ بہت جلد بکھرنے کو ہے،باشعور عوام نے پی ڈی ایم کے کھوکھلے نعروں اور جلسے جلوس کی احتجاجی سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے ۔انہوں نے  کہا کہ پی ڈی ایم سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے،پی ڈی ایم پارلیمنٹ میں عدم اعتماد تحریک لانے کا شوق پورا کرے،ہم اور ہمارے حلیف تحریک عدم اعتماد کا سیاسی، جمہوری اور پارلیمانی انداز میں مقابلہ کریں گے اور انہیں شکست دیں گے۔

 شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ کرونا ویکسین لینے پاک فضائیہ کا خصوصی طیارہ چین روانہ ہوگیا ہے، کل صبح اسلام آباد ایئر پورٹ پر چین کے سفارتی عملے کے ہمراہ خود ویکسین کو رسیو کرونگا۔ اور یہ ویکسین پہلے ہمارے فرنٹ لائن ورکر جنہو ں نے  اپنی جانوں پر کھیل کر لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا، انہیں لگائی جائیگی، امید ہے اس ویکسین کی بدولت عوامی جانوں کو محفوظ کیا جائے گا۔انہوں نے  کہا کہ  عوام سے اپیل ہے کہ عوام احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ، احتیاطی تدابیر پرعمل پیرا ہوں، انشاءاللہ وباءپرقابو پا لیں گے۔کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ، وزیر اعظم عمران خان کی سمارٹ لاک ڈاون حکمت عملی کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔

 افغانستان میں امن کے حوالے سے امریکہ کی نئی حکومت سے توقعات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا افغانستان میں امن نہ صرف خواہش ہے بلکہ ترجیح بھی ۔ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام ہو کیونکہ افغانستان میں امن ہوگا تو خطے میں امن ہوگا۔ انشاءاللہ نئی امریکی حکومت کے آنے سے افغان امن کے معاملات بہتری کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے کوئی امکانات نہیں ہیں اور نہ ہی بھارت کے ساتھ بیک ڈورچینل رابطہ ہے۔ہم نے بھارت کے خلاف دہشت گردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید ثبوتوں پر مشتمل ڈوزئیر اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارو ں کو بھیجے۔ہم نے عالمی برادری کو پاکستان کو عدم استحکام کرنے کی بھارتی کوششوں بارے آگاہ کیا۔ ڈوزئیر کا معاملہ کسی ایک پارٹی کا نہیں، پورے پاکستان کا ہے۔پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے قوم اور تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔

انہوں نے کہاان ڈھائی سالوں میں جس طرح مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھایا گیا وہ مثالی ہے۔ اقوام متحدہ سمیت ہر بین الاقوامی فورم پر ہم نے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے۔اب دنیا اس بات پر قائل ہو چکی ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں ہے بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق بری طرح پا ءمال کیے جارہے ہیں۔گذشتہ سترہ ماہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جیل میں بدل دیا گیا ہے۔