اسلام آباد,1فروری (اے پی پی):سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو ¿س میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان کی طرف سے متعارف کرائے گئے گھریلو تشد د کی روک تھام اور تحفظ بل 2020، سینیٹر سراج الحق کی طرف سے زینب الرٹ ترمیمی بل 2020، کوئٹہ جوائنٹ اور اسٹیشن روڈ پر مختلف منصوبوں میں ریلوے اراضی پر پہلے سے تعمیر دکانوں کے نیلام عام کا ایجنڈا زیر غور آیا۔ اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان کی طرف سے متعارف کرائے گئے گھریلو تشد د کی روک تھام اور تحفظ بل 2020ءکا بغور جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ بل انتہائی اہم نویت کا ہے اور اس پر ایک نظر ثانی ہونی چاہئے تا کہ تمام اہم پہلوو ¿ں کا تفصیل سے جائزہ لیا جا سکے۔ کمیٹی کے چیئر مین مصطفی نوازکھوکھر نے اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے بل پر متعلقہ وزارت سے مل کر بغور جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔ سینیٹر سراج الحق کی طرف سے زینب الرٹ ترمیمی بل 2020ءکا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے زینب الرٹ بل سے متعلق تمام صوبوں سے جواب بھی مانگا کہ اس طرح کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ صوبوں میں زینب الرٹ بل کو ابھی تک نافذ نہیں کیا گیا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کمیٹی کے اگلے اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو طلب کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ کمیٹی کے اجلاس میں کوئٹہ جوائنٹ اور اسٹیشن روڈ پر مختلف منصوبوں میں ریلوے اراضی پر پہلے سے تعمیر شدہ دکانوں کے نیلام عام کا ایجنڈا بھی زیر غور آیا جس پر ریلوے حکام نے کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ مسئلہ سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات میں زیر غور ہے لہذا اس کمیٹی کی رپورٹ کا انتظا ر کیا جائے گا اور اس کے بعد مناسب کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز، شیری رحمان، عائشہ رضا فاروق، عثمان خان کاکڑ، سراج الحق، سرفراز احمد بگٹی اور پروفیسر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کے علاوہ وزارت انسانی حقوق اور وزارت ریلوے کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔