پشاور 11فروری(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک ویڈیو لنک کانفرنس کی صدارت کی جس میں انہیں پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بننے والے پراجیکٹس کے لیے سپیشل سیکیورٹی یونٹ کے قیام پر بریفنگ دی گئی۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے اس مقصد کے لیے نقشوں اور چارٹوں کی مدد سے تفصیلی بریفنگ دی ۔
ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کواٹرز، کمانڈنٹ ایلٹ فورس ، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن اور اے آئی اسٹیبلشمنٹ نے کانفرنس میں شرکت کی۔ جبکہ کیپٹل سٹی پولیس پشاور اور ریجنل پولیس آفیسرز ویڈیولنک کے ذریعے کانفرنس میں شریک ہوئے۔
آئی جی پی کو بتایا گیا کہ سپیشل سیکیورٹی یونٹ کے قیام کا منصوبہ دو مرحلوں پر مشتمل ہے جس کا کل تخمینہ 1.96 بلین روپے ہے۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے جس میں 1171 اہلکاروں کو بھرتی اور پیشہ ورانہ تربیت کے بعد سی پیک پراجیکٹس کی سیکیورٹی کے لیے ہزارہ، ملاکنڈ، مردان، ڈی آئی خان اور پشاور میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے اہلکاروں کو گاڑیاں اور جدید مواصلاتی نظام بھی فراہم کردیا گیا ہے۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ دوسرا مرحلہ بہت جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے سپیشل سیکیورٹی یونٹ کے قیام اور تربیت یافتہ اہلکاروں کی تعیناتی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سی پیک پراجیکٹس کی سیکیو رٹی اور نگرانی کو موثر انداز میں سرانجام دیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے خیبر پختونخوا پولیس فورس کی افرادی قوت اور استعداد کار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے۔ جو کہ سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے ہر اول دستہ ثابت ہوگا۔ آئی جی پی نے کہا کہ سی پیک ملک کی خوشحالی اور ترقی کا ایک عظیم منصوبہ ہے اور کہا کہ سی پیک پراجیکٹس کی سیکیورٹی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔