چترال؛دروش میں شجرکاری مہم کا آغاز، بیس ہزار پودے لوگوں میں مفت تقسیم کئے گئے

334

چترال،17فروری(اے پی پی):ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر دروش عبد الحق نے پلاٹ فار پاکستان منصوبے کے تحت دروش میں شجر کاری مہم کا آغاز کردیا گیا ۔ اس سلسلے میں شیشی پُل کے قریب دریائے چترال کے کنارے ایک تقریب بھی منعقد ہوئی۔

تقریب سے خطاب میں اسسٹنٹ کمشنر عبد الحق نے کہا کہ پودے لگانا انسانی زندگی کی بقاء کیلئے نہایت ضروری ہے اس سے دریا کی کٹاؤ  اور قدرتی آفات کی شرح میں  کمی  آتی ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور ان کو جو پودے مفت دیئے جاتے ہیں ان کو نہ صرف لگائیں بلکہ اس کی پرورش بھی ضرور کریں۔

 سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر یوسف فرہاد نے  شرکاء  سے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا عزم ہے کہ  ملک بھر میں شجرکاری کرکے جنگلات کی کمی پر قابو پایا جائے اور  ہر بشر دو شجر  پالیسی کے تحت ہر آدمی دو درخت ضرور لگائے۔ انہوں نے کہا کہ برازیل اور امریکہ کے بعض ریاستوں میں جنگلات کی شرح 80 فی صد تک ہے جس کی بدولت دنیا بھر کے لوگ تازہ آکسیجن حاصل کرتے ہیں۔

تقریب سے قاری جمال ناصر نے بھی اسلامی نقطہ نظر سے درخت کی اہمیت اور فوائد پر روشنی ڈالی اور اسے عین دینی اصولوں کے مطابق قراردیا۔

ایس ڈی ایف او عزیز ولی نے کہا کہ اس سال ہم لوگوں کو نو لاکھ اکانوے ہزار  آٹھ سو پچھتر پودے مفت دے رہے  ہیں۔ اس کے علاوہ 34000 پھل دار پودے بھی لوگوں میں تقسیم کررہے ہیں تاکہ درختوں کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ دروش میں ہم نے دریا کے کنارے ریور بلٹ میں سولہ ہزار  پودے لگائے ہیں جو سب کے سب کامیاب ہیں اور آج ہم بیس ہزار پودے لگارہے ہیں۔

کمیونٹی ڈیویلپمنٹ آفیسر اعجاز احمد نے کہا کہ ہمیں بائیس لاکھ  ہدف دیا گیا ہے   اس سلسلے میں ہم سکول کے طلباء اور عام لوگوں کے ساتھ باہمی تعاون سے یہ پودے لگارہے ہیں تاکہ اس مہم میں لوگوں کو شامل کرکے اسے کامیاب بنایا جاسکے۔

حاجی انذر گل نے کہا کہ چترال میں پہلے   اتنے سیلاب نہیں آتے تھے اب جنگلات کی کمی کی وجہ سے یہاں بہت زیادہ سیلاب آرہے ہیں انہوں نے کہا کہ دریا کے کنارے اکثر زرعی اراضی پانی کی کٹائی کی وجہ سے دریا برد ہوکر دریا کا حصہ بن گئی ہے اس کی بنیای وجہ جنگلات کی کمی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ ضرور ایک، دو پودے لگائے تاکہ جنگلات کی کمی کو پورا کیا جاسکے اور ہم  قدرتی آفات میں نقصانات سے بچ سکیں۔

تقریب کے بعد  مہمانوں سے پودے بھی لگوائے گئے اور بیس ہزار پودے لوگوں میں مفت تقسیم کئے گئے۔ تقریب میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔