صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پی اے ایف ایئر وار کالج کو انسٹی ٹیوٹ کا درجہ دینے کی تقریب سے خطاب

117

کراچی,11مارچ  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی   نے امت مسلمہ کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کے علاوہ فکری اور سائبر حملوں سمیت جدید جنگی محاذوں پر موثر مقابلہ کرنے کیلئے فوری اطلاعات اور انٹیلی جنس پر مبنی بھرپور قومی تیاریوں پر زور دیا ہے۔ انہوں نے عراق میں امریکی مداخلت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے حالیہ مواصلاتی بندشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو اپنی اخلاقی اقدار کو فروغ دینا چاہئے جو کہ دنیا میں سلامتی اور عظمت کو برقرار رکھنے کیلئے اتنی ہی اہم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی میں پی اے ایف ایئر وار کالج کو انسٹی ٹیوٹ کا درجہ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  جنوری 1959 کو اس سٹاف کالج کا اس وقت کے صدر محمد ایوب خان نے افتتاح کیا تھا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی جو اس انسٹی ٹیوٹ کے پہلے چانسلر ہیں ، نے معیاری پیشہ وارانہ تربیت و تعلیم کے ساتھ اخلاقیات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ملک کے مضبوط دفاعی نظام کو یقینی بنانے کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دنیا میں دفاعی شعبہ میں کسی بھی پیشرفت پر پوری اترتی ہیں۔ انہوں نے دفاعی تعلیم اور تربیتی انسٹی ٹیوٹ کی استعداد کار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم اور ٹیکنالوجیز سے خود کو لیس کیا ہےجس سے انہیں بہترین دفاعی حکمت عملیوں  کے حصول میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ  اس وقت دنیا طاقتور کی ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر اور فلسطین اس کی بدترین مثالیں ہیں، طاقتور اقوام منافقانہ اور غیر انسانی رویہ اختیار کرتی ہیں جو کہ سنجیدہ چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے  اور ہم آہنگی پر یقین رکھتا ہے تاہم ہمیں اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنی چاہئیں اور یہ صرف جدید ہتھیاروں کے حصول سے ہی ممکن ہو سکتا ہے، پاکستان جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا  کیونکہ اس نے عوام کے سماجی و معاشی مسائل پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔  انہوں نے کہاکہ صحت اور تعلیم کے شعبے میں ترقی سے غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے اور خطے میں خوشحالی لائی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے تعداد میں کم ہونے کے باوجود غیر مسلموں کو جنگوں میں شکست دینے کی شاندار تاریخ ہے، اس وقت بھی یہی صورتحال ہے تاہم اس کیلئے ہتھیاروں کی مماثلت ضروری ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ نے متعدد حدیث مبارکہ میں بہترین معاشرہ کیلئے بلند اخلاقی اقدار، انسانی شفقت اور دنیا میں کسی بھی جگہ سے علم حاصل کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں خوشحالی اور باعزت زندگی گزارنے کیلئے پاکستانی قوم کو حب الوطنی کے ساتھ ساتھ مضبوط اور پائیدار معیشت کی ضرورت ہے، آئندہ 10 سالوں میں پاکستان دنیا کے نقشے پر تیزی سے ترقی کرتا ہوااور مضبوط مسلمان ملک بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بھارت کے جارحانہ رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جموں وکشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے لیکن بھارت کے یہ مظالم کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو نہیں دبا سکتے، بھارت دنیا کو بے وقوف بنا کر اپنی دفاعی قوت میں اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کی پیشہ وارانہ تربیت کیلئے پی اے ایف کی قیادت کی کوششوں کو سراہا۔   انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کا  مقام ہے کہ ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ اب ڈیفنس ڈگری دینے والا انسٹی ٹیوٹ بن چکا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ نمایاں بین الاقوامی دفاعی انسٹی ٹیوٹ بن کر سامنے آئے گا۔ قبل ازیں صدر مملکت کی ایئر وار کالج آمد پر ڈپٹی چیف آف سٹاف ٹریننگ وائس ایئر مارشل عامر مسعود ، صدر ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ وائس ایئر مارشل ذوالفقار احمد قریشی اور پاک فضائیہ کے دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔ وائس ایئر مارشل عامر مسعود نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو شیلڈ پیش کی جبکہ وائس ایئر مارشل ذوالفقار احمد قریشی نے صدر مملکت کو انسٹی ٹیوٹ کی تاریخی اہمیت، اس کے کردار ،دفاعی تربیت اور مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔