صوبائی وزیر قانون کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی قانون کا 52 واں اجلاس،20 ایجنڈا امور پر بحث کی گئی

115

لاہور،  5 مارچ (اے پی پی): صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے سول سیکرٹریٹ میں کابینہ کمیٹی قانون کے 52 اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے 20 ایجنڈا امور پر بحث کی گئی۔

اجلاس میں پنجاب میں اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کا عمل ڈپٹی کمشنروں کو منتقل کرنے کی تجویز منظور کر لی گئی، ای چالان کا جرمانہ بڑھانے اور پینلٹی پوائنٹس سسٹم متعارف کرانے کی تجویز سے اتفاق کیا گیا، ٹریفک قوانین کی بار بار خلاف ورزی پر ڈرائونگ لائسنس کی ضبطی و بحالی سے متعلق قانونی ترمیم کی تجویز اور لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کو پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی میں بدل کر دائرہء کار پورے صوبہ تک بڑھانے کی تجویز منظور کی گئی۔

اجلاس  میں  پرائیویٹ گاڑیوں کی انسپکشن اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجراء کی تجویز سے اتفاق اور صوبہ میں شمسی توانائی پر مبنی ڈرپ اینڈ سپرنکلر اریگیشن سسٹم کے فروغ کے لیے معاہدہ طے کرنے کی منظوری دے دی گئی، ماہی پروری کے فروغ کے لیے پنجاب فشریز آرڈیننس 1961ء میں متعدد ترامیم کی منظوری، سیکریٹری خزانہ افتخار ساہو کی بطور ڈائریکٹر بینک آف پنجاب نامزدگی منظور کر لیا گیا۔

اجلاس میں  پنجاب پینشن اینڈ جی پی فنڈ کے قانون میں ترمیم پر بھی بات کی گئی، پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کو گرلز سٹیپنڈ فنڈ کے ایک ارب 38 کروڑ روپے سے زائد کی رقم ایڈوانس نکلوانے کی اجازت دے دی گئی، لگژری گھروں پر عائد پراپرٹی ٹیکس کی اپیلنٹ اتھارٹی کے اختیارات ڈویژنل ڈائریکٹرز تک دینے کی ترمیم اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نئے ارکان کی نامزدگی منظور کر لی گئی۔

اجلاس میں  پنجاب ماڈل بازار کمپنی کو پنجاب سہولت بازار اتھارٹی میں بدلنے کی تجویز منظور اور پنجاب مفت و لازمی تعلیم کے ترمیمی بل 2020 ء کی تجویز مزید غور کے لیے ملتوی کر دی گئی، پنجاب سکھ میریج ترمیمی ایکٹ 2021ء کا مسودہ مزید غوروخوض کے لیے ذیلی کمیٹی کے سپرد کر دی گئی۔