ماضی میں جرائم پیشہ  قبضہ گروپوں کی پشت پناہی کرنے والے آج نیب کی طلبی  پر جواب دینے کی بجائے  لشکر کشی کی دھمکیاں دے رہے ہیں ، سینیٹر شبلی فرازکایوم پاکستان کے حوالے سے تصویری نمائش سے خطاب

25

اسلام آباد۔23مارچ  (اے پی پی):پاکستان  تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ماضی میں جرائم پیشہ  قبضہ گروپوں کی پشت پناہی کرنے والے آج نیب کی طلبی  پر جواب دینے کی بجائے  لشکر کشی کی دھمکیاں دے رہے ہیں، نوازشریف نے  بھی   قانون  سےراہ  فرار اختیار کررکھی ہے۔ جب بھی ان پر سخت وقت آیا ملک سے بھاگ گئے۔   قانون  کو گھر کی لونڈی  سمجھنے والے سیاست کو ڈھال کے طورپر استعمال  کرتے ہیں۔ سارا ملک  جانتا ہے کہ یہ  کیا تھے اور کیا بن گئے۔ انہوں نے  جو بھی کیا ہے وہ سب کے سامنے آنا چاہئے  ۔کسی مہذب  معاشرے  میں ایسا نہیں  ہوتا کہ عدالتیں  یا آئینی ادارے  سوال پوچھیں تو ان پر لشکر کشی کردی جائے۔ براڈشیٹ  رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی   ہے اس رپورٹ کا جائزہ  مکمل  کرنے کے بعد تفصیلات  قوم کے سامنے رکھیں گے، رپورٹ کے مطابق ہی  قانون اپنا  راستہ بنائے گا۔ سب کو معلوم ہے کہ بلاول بھٹو نے شریف خاندان کی بات کی ہے۔ وہ منگل کو  ڈائریکٹوریٹ  آف الیکٹرانک میڈیا  اینڈ پبلسٹی  اور نظریہ پاکستان  ٹرسٹ  کے اشتراک  سے ایف نائن پارک میں یوم پاکستان  کی مناست  سے  تصویری نمائش  سے خطاب کررہے تھے۔ پی ٹی آئی کے سنیٹر  شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کے قیام کیلئے بے شمار قربانیاں  دی گئیں۔ قائداعظم محمد علی جناح نے پنے ساتھیوں سے ملکر اپنی منزل حاصل کی۔ اس کا  مقصد ایک  ایسا ملک حاصل کرنا تھا جس میں  قانون آئین  کی بالادستی  ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کیلئے افواج پاکستان سکیورٹی فورسز اور عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں  اس جدوجہد میں خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ایسے ایام منانے کا  مقصد اپنی تاریخ  کے  سفرکے بنیادی  مقاصد کو دیکھنا ہے۔  آج کے دن ہم نے اس بات کا بھی جائزہ لینا ہے  اور اس عہد کو دوہرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا معاشرہ  نہ ہو جس میں اشرافیہ  غلط طریقے سے بنائی ہوئی دولت کے دفاع کیلئے قانون کے سامنے پیش ہو تو جتھے لیکر اداروں پر لشکرکشی کریں اور اداروں کو مذاق اڑھائیں۔ یہ وہ طبقہ  جس نے پاکستان بننے کے بنیادی  اغراض ومقاصد کی بھی  دھجیاں  اڑائی ہیں یہ پاکستان  کسی خاندان  کیلئے نہیں بلکہ  عوام کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک ایسی روش شروع کردی گئی ہے جس نے معاشرے کے اخلاقی معیار  کو تباہ  وبرباد  کردیا آج  کرپشن کوکرپشن  نہیں سمجھا جاتا اور اشرافیہ  قانون  کا مذاق  اڑا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان نیا پاکستان کا مقصد  لیکر نکلے ہیں ۔ ہر ایک کو مساوی مواقع انصاف کا بول بالا ہو اقتصادی  مواقع سب کیلئے ہوں اسی کیلئے عمران خان دن رات کام کررہے ہیں۔ یہ سفر اسی منزل  کی جانب گامزن ہے جو 23 مارچ  کو طے کیا گیا تھا سمت درست ہوچکی ہے، ماضی میں  اداروں  کو مفلوج  کیا گیا اور قانون  صرف عام لوگوں  کیلئے تھا ہم نے اس کلچر  کو تبدیل کردیا ہے ۔ انہوں نے ماضی میں  جرائم پیشہ عناصر  کی پشت پناہی کرکے انہیں بااثر بنا دیا گیا اس کلچر  کا بھی خاتمہ  کرنا ہے  ۔عمران خان  نڈر اور جرات مند رہنما  ہے جو اس مقصد کے حصول کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے  پوری قوم  نے اس میں  حصہ ڈالنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا معاشرہ چاہتے ہیں  جس میں قانون  سب کیلئے  مساوی ہو۔ آج ہم اس چیلنج  کا سامنا کررہے ہیں  کہ جب کسی ایک شخص کو  عدالت یا قانون طلب کرے تو وہ مسلح جتھوں  کے ساتھ لشکر کشی  کی دھمکیاں  دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ -19 کی پہلی لہر  کو جس کامیابی  سے شکست  دی اس طرح تیسری  لہر پر بھی  قابو پالیں گے، اس کیلئے عوام کی حمایت  کا تائید  بنیادی  حیثیت  رکھتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں  سنیٹر شبلی فراز  نے کہا کہ بعض عناصراپنی دولت  اور جائیدادیں  بچانے کیلئے برسرپیکار ہیں، ایک عام  مجرم کو قانون بلائے تو بجائے پیش ہونے کے بدمعاشوں  کا جتھہ لیکر جائیں تو  یہ ملک بناناری پبلک ہوگا۔  جو قانون  کو گھر کی لونڈی  سمجھتے ہیں وہ سیاست نہیں بلکہ سیاست کو ڈھال کے طورپر استعمال  کرتے ہیں۔ سارا ملک  جانتا ہے کہ یہ  کیا تھے اور کیا بن گئے انہوں نے  جو بھی کیا ہے وہ سب کے سامنے آنا چاہئے  کسی مہذب  معاشرے  میں ایسا نہیں  ہوتا کہ عدالتیں  یا آئینی ادارے  سوال پوچھیں تو ان پر لشکر کشی کردی جائے۔ سنیٹر شبلی فراز نے کہا کہ براڈشیٹ  رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی   ہے اس رپورٹ کا جائزہ  مکمل  کرنے کے بعد تفصیلات  قوم کے سامنے رکھیں گے رپورٹ کے مطابق ہی  قانون اپنا  راستہ بنائے گا۔نمائش میں قیام پاکستان کے حوالے سے تاریحی اہمیت کی حامل چیدہ چیدہ تصاویر کی نمائش کی گئی تا کہ  قیام پاکستان کے لیے مسلمان رہنمائوں اور عوام کی جدوجہد اور کردار پر روشنی ڈالی جا سکے اور آج کی نئی نسل کو ادراک ہو کہ پاکستان کے قیام کے لئے کن کن کٹهن مراحل سے گزرنا پڑا ۔نمائش میں  ڈائریکٹریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز کی طرف سے خاص طور پر یوم پاکستان کے حوالے سے تیار کیا گیا ملی نغمہ اور دستاویزی فلم پیش کی گئی جس کے ذریعے قیام پاکستان کے حصول کےلیے جدوجہد کے ساتھ ساتھ وطن سے محبت اور اس کی حفاظت اور خوشحالی کے لیے خوہشات اور عوامی جذبے کا اظہار کیا گیا ۔دستاویزی فلم کے ذریعے موجودہ حکومت کے ان اقدامات کی نشاندہی بهی کی گئ جن کے ذریعے پاکستان کو ایک عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے خواب کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔