پشاور، 8مارچ(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کی زیر صدارت پولیس پالیسی بورڈ کا 60 واں اجلاس آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں پولیس فورس میں خواتین اور اقلیتوں کے لئے بھرتی کے مختص شدہ کوٹہ، بالخصوص ضم شدہ اضلاع میں خواتین کی بھرتی کے شرائط، پولیس کی فلاح و بہبود کے رولز میں ترمیم اور کینائن یونٹ میں سراغ رساں کتوں کے لیے عمر کی حد بندی سے متعلق اُمور پر متعلقہ افسران نے تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ کی روشنی میں پولیس پالیسی بورڈ نے چند اہم فیصلے کئے۔
اجلاس میں ضم شدہ اضلاع میں خواتین کی بھرتی کی شرائط میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح صوبہ بھر میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے پولیس فورس میں مختص شدہ کوٹہ کے لیے موز وں اُمیدواروں کی عدم دستیابی کی صورت میں یہ سیٹیں برقراررکھ کر اگلی بھرتی میں ان پرخواتین اور اقلیتوں کے امیدواروں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی سمری منظوری کے لیے حکومت کو بھیجی جائے گی۔
ایڈیشنل آئی جی پی انوسٹی گیشن، ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈکوارٹرز، سی سی پی او پشاور،کمانڈنٹ ایلیٹ فورس، ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن ،ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز، کمانڈنٹ ایف آر پی، ڈی جی پی سی یو، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ، اے آئی جی آپریشنز، اے آئی جی ٹریننگ اور اے آئی جی لیگل نے اجلاس میں شرکت کی۔