خواتین اور بچوں کو بہترین قانونی خدمات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ آئی جی پی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی

31

پشاور،8اپریل(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے برٹش ہائی کمیشن کی ٹیم کے ساتھ ویڈیو لنک کانفرنس کی۔ جس میں برطانیہ حکومت کے تعاون سے جسٹس سسٹم سپورٹ پروگراموں کا جائزہ لیا گیا۔ جے ایس ایس پی خیبر پختونخوا حکومت بالخصوص خیبر پختونخوا پولیس کو ٹیکنیکل تعاون فراہم کرتی ہے۔ پروگرام کا بنیادی مقصد سنگین جرائم بالخصوص خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی تشدد میں پولیس تفتیش کے معیار اور ساتھ ساتھ کریمنل جسٹس سسٹم میں انصاف کی فراہمی میں بہتری لانا ہے۔

پولیس سربراہ نے مختلف اداروں کے باہمی روابط اور حقائق پر مبنی اعداد و شمار کے ذریعے مسائل کے حل میں جے ایس ایس پی کی کارکردگی کو سراہا۔ آئی جی پی کا کہنا تھا کہ اس طریقہ کار سے مردان اور چارسدہ کے اضلاع میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، جہاں 2018 سے لیکر اب تک عدالتوں سے مجرموں کی رہائی کی شرح میں 20فیصد کمی ہو گئی ہے۔ انہی حوصلہ افزاء نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کا دائرہ کار تمام صوبے کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے۔ آئی جی پی نے خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے شواہد اکٹھا کرنے کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے 3500 ضروری کٹس/ آلات فراہم کرنے پر برطانوی ہائی کمیشن کا شکریہ ادا کیا۔خیبر پختونخوا پولیس نے ان کٹس سے بھر پور استفادہ کرنے کے لیے کرائم سین مینجمنٹ اور فارنزک شواہد اکٹھا کرنے کے لیے تفیش کاروں کے لیے باقاعدہ آپریشنل گائیڈ لائنز مرتب کر لی ہیں۔  جن پر پورے صوبے میں مکمل عمل درآمد ہورہا ہے۔ مزید یہ کہ خیبر پختونخوا پولیس نے اس سلسلے میں 100 سے زائد تفتیشی اہلکاروں کو جدید سائنسی خطوط پر تربیت فراہم کی ہے۔ تفتیش کی کارکردگی کو مزید موثر اور بہتر بنانے کے لیے صوبہ بھر میں معائنہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ آئی جی پی کی سربراہی میں ماہانہ کرائم میٹنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں پولیس میں نئے متعارف شدہ اقدامات کی روشنی میں پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔