گھوٹکی،15اپریل(اے پی پی):اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں کرمنل گورنس کا راج قائم ہے، صحافی کو سچ لکھنے پر قتل کردیا جاتا ہے جبکہ کتوں پر فیصلہ دینے والے جج کو راکٹ لانچر سے اڑانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور جو بھی سندھ حکومت کی کرپشن بے نقاب کرتا ہے اس پر مقدمات بنا دیئے جاتے ہیں۔
جمعرات کو یہاں عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے ہیں، سستے ٹریکٹر اسکیم میں سات ارب سے زیادہ اومنی گروپ کی کرپشن سامنے آئی ہے جس میں غریب کسانوں سے راشن کی مد میں کارڈ لیکر ٹریکٹر نکالے گئے اور وہی اسکیم کے ٹریکٹر پنجاب میں اصل قیمت میں فروخت کئے گئے ہیں۔
گھوٹکی کے معدنی وسائل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھوٹکی تیل گیس کی پیداوار کا مرکز ہے لیکن سندھ کی کرپٹ نااہل حکومت نے اسے کھنڈر بنا دیا ہے۔
وزیراعظم کی جمعہ کو آئی بی اے سکھر آمد کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سندھ کی عوام کے لئے میگا پیکیج کا اعلان کریں گے، کرونا وبا میں بھی وفاق نے سندھ کو 60ارب روپے دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پہلے کتوں کو نیوٹل کرنے پر 92 کروڑ ہڑپ کئے گئے، اب ہر ہفتے کروڑوں روپے کتوں کے مارنے پر خرچ کئے جارہے ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ گندم کے کاشتکاروں کو باردانہ نہیں دیا جارہا، کاشتکاروں سے جعلسازی کرکے گندم کم ریٹ میں خریدی جارہی ہے یہی گندم بعد میں سندھ کے گوداموں میں جمع کی جائے گی۔
قبل ازیں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کارِ سرکار میں مداخلت پر قائم مقدمے میں میرپور ماتھیلو ماڈل کورٹ میں پیش ہوئے، عدالت نے ان پر فردِ جرم عائد کیا تاہم انہوں نے صحتِ جرم سے انکار کرتے ہوئےمقدمے کو سیاسی قرار دیا۔مقدمے کا مدعی پولیس آفسر شیر خان بزدار کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ پر مقدمہ2019 میں گھوٹکی میں ھونے والے ضمنی الیکشن میں کارِ سرکار میں مداخلت پر قائم کیا گیا تھا۔