نیاپاکستان ہائوسنگ  منصوبوں  سے  30 صنعتیں وابستہ ہیں، منصوبوں سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے: وزیر اعظم  عمران خان

30

سرگودہا،14اپریل  (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہاؤسنگ کے شعبہ میں سرکاری سطح پر اتنا بڑا منصوبہ شروع کیا گیا ہے،تعمیرات کے شعبہ کے ساتھ 30 صنعتیں وابستہ ہیں،ان منصوبوں سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے،صنعت کو فروغ ملے گا،ملکی دولت میں اضافہ ہوگا۔گھروں کے حصول کے لئے لوگوں نے پہلے ہی رجسٹریشن کروانی شروع کردی ہے۔

وہ بدھ کوسرگودھا میں نیاپاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت 1 ہزار 175 گھروں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی خطاب کیا۔

وزیر اعظم نے وزیر اعلی عثمان بزدار،ان کی ٹیم،چیف سیکرٹری،اور محکمہ ہائوسنگ کو اس منصوبے کو حتمی شکل دینے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی تمام محکموں کا چیف ایگزیکٹو ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر گھروں کی تعمیر کا سرکاری سطح پر منصوبہ شروع کیا جارہا یے،اور عام آدمی جو ااری زندگی کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اس کا اپنا گھر ہو اس کے اپنے ذاتی گھر کا خواب شرمندہ تعبیر ہورہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں بنکوں سے پیسے والے ادمی کو قرض مل جاتا تھا لیکن تنخواہ دار اور محنت کش کے لئے اس کے حصول میں بہت مشکلات تھیں،ہم نے ان سلسلے میں حائل مشکلات دورکیں۔فورکلوژر قانون عدالتوں سے دوسال میں منظور کرایا اس پر عدالتوں کے بھی شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو بنک سے مورگیج کے لئے بہت سی مشکلات کا سامنا ہے،بنکوں کو سربراہان اس سہولت کے لئے اپنے عملہ کی خصوصی تربیت کریں تاکہ یہ سہولت باآسانی دستیاب ہو۔انہوں نے کہا کہہم نے اس منصوبے میں خووصی طور پر کم آمدن لوگوں کو اپنا حدف رکھا ہے۔

وزیر اعظم  عمران خان نے کہا کہ چھوٹے شہروں کے ساتھ نیم شہر اور دیہات میں یہ گھر بنائے جا رہے ہیں،ماضی میں محمد خان جونیجو کے دور میں شہروں سے دور دیہات میں  گھروں کی تعمیر کامنصوبہ شروع کیا گیا تھا تاہم وہ کامیاب نہیں ہوسکا۔ہم جو گھر بنا رہے ہیں ان کی رجسٹریشن کا کام پہلے ہی ہوچجا ہے اور لوگ یہاں رہائش اختیار کرنا چاہتے ہیں،اس گھر کے لئے قسط بھی قابل برداشت ہوگی۔10 سال میں 10 ہزار روپے ماہانہ پر اپنا گھر ہوگا،اس منصوبے کی شروعات میں پاکستان میں بہت تاخیر کی گئی،ملک میں غریب ادمی کے لئے اپنا گھر خریدنا ایک خواب تھا جس کی وجہ سے کچی آبادیاں بننی شعوع ہوئیں۔ایک بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ کراچی میں 40 فیصد کچی آبادیاں ہیں،ان آبادیوں میں نہ تو بنیادی سہولیات ہوتی ہیں نہ بجلی گیس کے کنکشن لگ سکتے ہیں،نہ ہی یہاں سیوریج کا سسٹم ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پنجاب کے چھوٹے شہروں میں یہ منصوبہ ایک سال میں شروع کیا جارہا ہے،ابھی 31 تحصیلوں میں یہ منصوبہ شروع کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کے سربراہ جنرل حیدرکو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اس منصوبے میں حائل رکاوٹیں دور کیں۔انہوں  نے کہا کہ بنکوں سے مورگیج کی سہولت کی خاطر بھی ملاقاتیں کی گئیں،ان کا اس طرح عام ادمی کو قرض دینے کا تجربہ نہیں تھا،ہمیں فورکلوژرلا منظور کرانے میں دوسال لگے اس پر عدلیہ کے بھی مشکور ہیں، اس کی منظوری کے بعد اب بنک مورگیج پر راضی ہوئے،وزیر اعظم نے کہا کہ چونکہ بنکوں کو اس کی عادت نہیں ہے اس لئے ںہت سی شکایات آرہی ہیں۔انہوں نے پنجاب بنک کے سربراہ کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنے عملے کی خصوصی تربیت کریں،اس سے قبل بنکوں کاکام حکومت سے پیسے لے کر چل جاتا تھا۔انہوں نے کہا ہہ اس پروگرام کے لئے بنک قرض کی سہولت دیں تاکہ دولت آئے،اگر اس منصوبے کے لئے بنکوں نے اپناکردار درست ادا کیا تو پھر معاشی انقلاب آئے گا،اسسے براہ عاست 30 صنعتیں جڑی ہیں،نوجوانوں میں روزگار کے مواقع پیداہوں گے،دولت میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صرف یہ سیکٹر سرے ملک کو اٹھا سکتا ہے،بنک اس کی تشہیر کریں۔انہوں نے ایف ڈبلیو اواور این ایل سی کا بھی شکریہ ادا کیا ان کی جانب سے اس منصوبے میں شامل ہونے سے اب اشتہار،کنٹکریٹر کے انتخاب سے بچ جائیں گے جہاں نیب کا بھی ڈر رہتا ہے،ان اداروں کے پاس وسائل بھی ہیں اورانہیں اگر پیسے ملنے میں تاخیر بھی ہو تو کام متاثر نہیں ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا  کہ انہیں منصوبے کے آغاز پر خوشی ہے،انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبوں کی جلدی تکمیل یقینی بنائی جائے،پنجاب نے اس منصوبے میں قائدانہ کردار ادا کیا،اراضی کی فراہمی یقینی ںنائی۔خیبر پختونخوا بھی اس کی تقلید کرے اور کام میں تیزی لائی جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت ہر گھر پر حکومت 3 لاکھ روپے سبسڈی دے رہی ہے،جبکہ مارک اپ میں بھی حکومت سبسڈی دے رہی ہے تاکہ کم سے کم قسط ہو۔