وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا 44واں اجلاس

32

اسلام آباد،7اپریل  (اے پی پی):مشترکہ مفادات کونسل نے مستقل سیکرٹریٹ کے قیام کا فیصلہ کرتے ہوئے نیپرا سالانہ رپورٹ برائے 20۔2019ء  اور سٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2020ء اور پٹرولیم پالیسی 2012ء میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے، صوبے پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی طرف سے مقرر کردہ ہم آہنگ معیارات کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے، فاٹا کے انضمام شدہ اضلاع کے زکوة فنڈز خیبرپختونخوا کو منتقل کئے جائیں گے، مردم شماری 2017ء کے نتائج نوٹیفائی کرنے کے معاملہ پر حتمی فیصلہ کیلئے پیر کو ورچوئل اجلاس ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی)کا 44واں اجلاس بدھ کو یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 154 (3) کے تحت مشترکہ مفادات کونسل کا مستقل سیکرٹریٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلی مرتبہ طویل عرصہ سے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا مستقل سیکرٹریٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سی سی آئی کے اجلاس میں نیپرا کی سالانہ رپورٹ برائے 20۔2019ء اور سٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2020ء کے علاوہ پٹرولیم (ایکسپلوریشن و پروڈکشن) پالیسی 2012ء میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ سی سی آئی کے پہلے اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کی رپورٹ بھی اجلاس میں پیش کی گئی۔ مردم شماری 2017ء کے نتائج نوٹیفائی کرنے سے متعلق فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملہ پر حتمی فیصلہ کیلئے پیر کو ورچوئل اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا۔ سی سی آئی کے 43ویں اجلاس کی ہدایت کے مطابق نیپرا کی سالانہ رپورٹ 19۔2018ء اور سٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2019ء میں صوبوں کی رائے کو بھی شامل کیا گیا ہے اور اجلاس میں رپورٹس کی منظوری دی گئی۔ ایل این جی کی درآمد اور آئین کے آرٹیکل 158 اور 172 (3) پر عملدرآمد کے حوالہ سے وزیر منصوبہ بندی، وزیر توانائی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم و بجلی پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو گیس کے ملکی ذخائر میں کمی اور ملک میں گیس کی طلب بڑھنے کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے صوبوں کے ساتھ مشاورت کرے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ملک میں اعلیٰ تعلیم کیلئے معیار مقرر کرنے کا قومی ادارہ ہو گا، صوبوں کے ساتھ بہتر رابطے اور نمائندگی کیلئے ایچ ای سی کے علاقائی سنٹرز کو مضبوط بنایا جائے گا۔ ملک میں کاروبار میں مزید آسانیاں پیدا کرنے اور معیار کو ہم آہنگ کرنے کیلئے فیصلہ کیا گیا کہ صوبے اپنے معیارات ختم کرکے پاکستان سٹینڈرڈ و کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کی طرف سے مقرر کردہ ہم آہنگ معیارات کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ معیارات کو ہم آہنگ کرنے، سٹینڈرائزڈ لیبلنگ اور سرٹیفکیشن لوگو پی ایس کیو سی اے کا ہی دائرہ اختیار ہو گا۔ 25ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں صوبوں اور وفاقی علاقوں کیلئے زکوة فنڈ کی تقسیم کے معاملہ کے حوالہ سے زکوة فنڈ کی تقسیم کے فارمولے پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں فاٹا کے انضمام کے بعد اس علاقہ کیلئے زکوة فنڈز انضمام شدہ اضلاع کے مستحق افراد میں تقسیم کرنے کیلئے خیبرپختونخوا کے صوبہ کو منتقل کر دیئے جائیں گے۔