الاقصیٰ پوری امت مسلمہ کے لئے خط احمر ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ فلسطین اور کشمیر میں بہنے والا خون بند ہو، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا پریس کانفرنس سے خطاب

23

لاہور، 20مئی  (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اسرائیل مسلسل بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنا رہا ہے، الاقصیٰ پوری امت مسلمہ کے لئے خط احمر ہے، اب وقت آگیا ہے کہ فلسطین اور کشمیر میں بہنے والا خون بند ہو ، عالمی دنیا اس طرف توجہ دے۔ کل جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر پورے ملک میں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے ”یوم یکجہتی فلسطین“ منایا جائے گا، ملک بھر کے علماءو مشائخ،آئمہ و خطباءاپنے خطبات جمعہ میں مظلوم فلسطینیوں کی تائید و حمایت کریں گے اور اسرائیلی مظالم کی بھرپور مذمت کی جائے گی۔ عالمی دنیا سے اپیل کی جائے گی کہ وہ اس ظلم و ستم کو مستقل بنیادوں پر ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے تا کہ آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو جس کا دارالخلافہ القدس ہو۔ یہ بات انہوں نے متحدہ علماءبورڈ لاہور میں جمعرات کو  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر علامہ حافظ زبیر احمد ظہیر، مولانا عبد الوہاب روپڑی، مولانا محمد اسلم صدیقی، علامہ پیر زبیر عابد، علامہ طاہر الحسن، مولانا قاسم قاسمی اور دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ الحمد اللہ اس وقت عالم اسلام میں حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام نے فلسطینی عوام کے ساتھ جس انداز سے یکجہتی کا اظہار کیا اور کر رہی ہے، اس پر فلسطینی عوام بھرپور محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ میں تھے تو وہاں پر بھی ان کی ساری توجہ اس بات پر تھی کہ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے، اس کو روکنے کیلئے اقدامات ہونے چاہئیں۔ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ مل کر امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے ہر ذمہ داری پوری کرنے کے لئے تیار ہے۔ وزیراعظم کا وژن اور سوچ ہے کہ ہم امت مسلمہ کو ایک کریں کیونکہ کوئی ایک ملک ان مسائل پر اس طرح کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا جس طرح پوری امت مل کر کردار ادا کر سکتی ہے۔ وزیراعظم پاکستان اسلامی ممالک کے سربراہان سے ہر سطح پر رابطے میں ہیں۔ اسرائیل مسلسل بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنا رہا ہے، الاقصیٰ پوری امت مسلمہ کیلئے خط احمر ہے، جس طرح ارض حرمین شریفین ہمارے لئے خط احمر ہے اور کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ارض حرمین شریفین کے امن و سلامتی سے کھیلے، اسی طرح الاقصیٰ بھی مسلم امہ کیلئے خط احمر ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ہے، عالمی قوتوں کو دیکھنا ہو گا کہ اس ظلم و ستم کے سلسل کو کس طرح بند کیا جائے۔ صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم کی ہدایات پر پاکستان کی ہلال احمر کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ادویات کے سلسلہ میں فلسطینی بھائیوں کیلئے ہر ممکن کوشش کرے۔ فلسطین کے صدر، فلسطین کے قاضی القضا، مفتی اعظم فلسطین، مسجد اقصیٰ کے آئمہ ، فلسطین کے عوام کی طرف سے پاکستان کا اس طرح شکریہ ادا کیا ہے کہ ہم جو امید اور توقع رکھتے تھے اس سے بڑھ کر پاکستان کی حکومت اور عوام نے ہمارا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان فلسطین اور کشمیر کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کی ہدایت پر اسلامی تعاون تنظیم کے وزراءخارجہ کے اجلاس میں یہ بات کہی ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم اور مسلم ممالک طے کریں کہ کرنا کیا ہے، جو چیز طے ہو گی پاکستان اس پر ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ فلسطین اور کشمیر امت مسلمہ کے مسائل ہیں ، اب وقت آگیا ہے کہ فلسطین اور کشمیر میں بہنے والا خون بند ہو ، عالمی دنیا اس طرف توجہ دے۔ پاکستان اس کے لئے دوسرے مسلم ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں امت کو تقسیم کرنے کیلئے افواہ سازی کرنے والوں سے ہوشیار رہنا ہے، اس وقت یہ مسلمانوں کا نہیں انسانی المیہ بن گیا ہے، خون بہایا جا رہا ہے۔ پاکستان کی حکومت نے نہ کوئی کمی کی ہے اور نہ کوئی کمی کرے گی، ہمارے دل کے اندر فلسطین ہے، ہم فلسطین کا مسئلہ اپنا مسئلہ سمجھتے ہیں۔ توہین ناموس رسالت، اسلامو فوبیا، کشمیر و فلسطین کا معاملہ ہو یہ امت مسلمہ کے مسائل ہیں۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ وہ دن قریب آئے کہ ہم الاقصیٰ میں نماز پڑھیں۔ کب تک فلسطینی اور کشمیری قربانیاں دیتے رہیں گے، کشمیر اور فلسطین کا معاملہ حل کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب سمیت تمام اسلامی ممالک سے رابطے میں ہے، اسلامی تعاون تنظیم ہی واحد مسلمان ممالک کی متفقہ تنظیم ہے اور اس وقت اس کی سربراہی سعودی عرب کے پاس ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کا فلسطین کے مسئلہ پر موقف ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیز فائر پہلی ترجیح ہے اور ان شاءاللہ پاکستان اپنی کوششوں میں کامیاب ہو جائے گا۔