عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے غیرقانونی استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری رکوائے؛وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

21

اسلام آباد،16مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کےدو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین حل کئے بغیر انسانی وقار کی کوئی بھی بات نہ صرف نامکمل بلکہ علاقائی امن ایک خواب اور عالمی سلامتی خطرات سے دوچار رہے گی۔عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے غیرقانونی استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری رکوائے، فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اورفوری مداخلت کرتے ہوئے غزہ میں شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی مظالم رکوانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔

اتوار کو فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے منعقدہ او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کے نصب العین کی حمایت اپنے قیام سے ہی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک واضح اور نمایاں اصول رہا ہے،بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی جناح ابتداءسے ہی فلسطینی عوام کے جائز ومنصفانہ حقوق کے پرزور حامی رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع سے محروم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی قابض فوج کی طاقت کے غیرقانونی، بلاامتیاز اور وحشیانہ استعمال، جبر، مطلق العنانی اور ناانصافی پر حیرت زدہ ہے۔اسرائیلی فوج کی کارروائیاں، اس کی نوآبادیاتی پالیسیز، جارحیت، محاصرے اور اجتماعی آبادی کو سزا دینے کی ظالمانہ روش کی بناءپر مقبوضہ فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورت حال ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بے کس اور اپنے دفاع سے محروم فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا بے رحمانہ اور بلاامتیاز استعمال، عالمی انسانی و بنیادی حقوق سمیت عالمی قوانین اور اصولوں کی سنگین اورکھلی خلاف ورزی ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ فلسطینی عوام کو درپیش اس سنگین صورتحال پروزیراعظم عمران خان نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور فلسطین کے صدر محمود عباس سے بات کی ہے۔حالیہ اسرائیلی جارحیت کا کوئی جواز نہیں،اس افسردہ اور تاریک موقعے پر ہم فلسطین کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی بھرپور یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں جو جرات اور بہادری سے اپنے جائز حقوق کا دفاع کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادتیں ہو رہی ہیں اور ان کی بڑی تعداد زخمی ہے۔پاکستان مسجد اقصٰی کے تقدس کی پامالی اور اس میں عبادت کرنے والے بے گناہوں پر حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی آباد کاری میں مسلسل توسیع اور فلسطینیوں کو ان کی جائیدادوں سے بے دخل کرنے پر بھی ہمیں شدید تشویش ہے۔ القدس الشریف کے پڑوس شیخ الجراح سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی، منظم انداز میں آئینی و تاریخی حیثیت اور “آبادیاتی تناسب” میں تبدیلی، القدس الشریف کے عرب اسلامی اورمسیحی کلچر کو تبدیل کرنے کی تازہ ترین مثالیں ہیں جو قطعی طورپر غیرقانونی، غیر اخلاقی اور ناقابل قبول ہے، ہمیں فلسطینی عوام اور ان کی املاک کے خلاف جاری جارحیت رکوانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔

وزیر خارجہ نے عالمی برادری  سے  مطالبہ کیا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے غیرقانونی ، بے رحمانہ استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری رکوائے اور فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ عالمی برادری فوری مداخلت کرتے ہوئے غزہ میں شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی مظالم رکوانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے اور غزہ میں بمباری کو فی الفور روکا جائے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی منظور کردہ قراردادوں پر فی الفور عمل کرایاجائے، یہ نہ صرف فوری بلکہ نہایت ناگزیر امر ہے۔انسانیت کے خلاف جرائم پر اسرائیل کو جوابدہی سے راہ فرار اختیار نہ کرنے دی جائے۔ عالمی قوانین بشمول چوتھے جنیوا کنونشن اور انسانی حقوق کے متعدد معاہدات کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو استثناء نہیں ملنا چاہئے۔ جارحیت کے مرتکب اسرائیل اور مظلوم فلسطینیوں کو ناجائز طور پر ایک ہی پلڑے میں تولنے اور دونوں کو ایک ہی صف میں برابر کھڑا کر نے کی کوششیں بلاجواز ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ امت مسلمہ کی اجتماعی نمائندہ آواز ‘اوآئی سی’ کو متحد ہوکر، فریب کاری پر مبنی اس تاثر کو مسترد کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔گزشتہ روز اسرائیل کے فضائی حملے میں غزہ میں بلند و بالا عمارت کو تباہ کرنا، جبر کے ذریعے میڈیا کو خاموش کرانے اور رپورٹنگ سے روکنے کا ثبوت ہے۔ او آئی سی کا قیام مسئلہ فلسطین سے ہوا تھا۔ ضرورت کی اس گھڑی میں امت مسلمہ کو اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ بھرپور یک جہتی اور ان کی حمایت کیلئے آگے بڑھنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ خطے میں فلسطینی عوام کے انسانی حقوق، انسانی عزت ووقار کی بحالی اور جاری خون ریزی رکوانے کے لئے پاکستان بطور رکن ایگزیکٹو کمیٹی اور وزرا خارجہ کونسل کے اگلے سربراہ کے طورپر اوآئی سی کے رکن ممالک کی طرف سے اٹھائے جانے والے ہر قدم میں ان کے ہمرکاب اور شریک کار ہونے کے لئے آمادہ و تیارہے۔

وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام کے منصفانہ اور جائز حقوق خاص طورپر ان کے استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول کی جدوجہد میں پاکستان کی دائمی حمایت کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی طرف سے اقوام متحدہ اور او۔آئی۔سی کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کی حمایت کا بھی اعادہ کرتا ہوں جن میں 1967 سے پہلے کی سرحدات اور القدس الشریف دارالحکومت کی حامل ایک قابل عمل، خودمختار اور وحدت رکھنے والی فلسطینی ریاست تسلیم کی گئی ہے۔ ایسے حل کے بغیر انسانی وقار کی کوئی بھی بات نہ صرف نامکمل اور ادھوری رہے گی بلکہ علاقائی امن ایک خواب رہے گا اور عالمی سلامتی خطرات سے دوچار رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس نازک مرحلے پر فلسطینی عوام کا ساتھ ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے۔