اسلام آباد، 18 مئی (اے پی پی): قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت منگل کو منعقد ہوا۔
قومی اسمبلی میں 6 ترمیمی بل اورقائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی دو رپورٹس قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں جبکہ قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان اور اپوزیشن کے درمیان تنازعہ پیدا ہونے کے باعث صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کا بل 2021ءپیش نہ کیا جاسکا۔
قومی اسمبلی نے برقی توانائی کی پیداوار ترسیل اور تقسیم کا انضباط (ترمیمی) بل 2020ء ، انسانی اعضاءو عضلات کی پیوندکاری (ترمیمی) بل 2020ء اور اسلام آباد گھریلو ملازمین بل 2020ء کی منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ترمیمی) آرڈیننس 2021ءکی مزید 120 دن کی توسیع ، انکم ٹیکس (ترمیمی) آرڈیننس 2021ءکی مزید 120 دنوں کے لئے توسیع اور پی اے ایف ایئر وار کالج انسٹیٹیوٹ آرڈیننس 2021ءکی مزید 120 دنوں کے لئے توسیع کی قرارداد کی منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی میں ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے 300 سے زائد سی ایس ایس افسران کی جبری ریٹائرمنٹ سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ سول سرونٹ ایکٹ (1) 13کے تحت کسی بھی سول سرونٹ کو 20 سال کی ملازمت مکمل کرنے پر ریٹائرڈ کیا جاسکتا ہے۔ ماضی میں بھی اسی ایکٹ کے تحت 1300 سول سرونٹس کو ریٹائر کیا گیا۔ ہم نے قانون کے تحت رولز بنائے ہیں۔ قانون سے ماورا کوئی کام نہیں کیا گیا۔ یہ رولز اس لئے بنائے گئے ہیں کیونکہ لوگوں کو سرکاری افسران کی کارکردگی کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ ان لوگوں کی موجودگی میں باصلاحیت لوگوں کو نہیں لایا جاسکتا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔