وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نےعوام ‘سیاسی جماعتوں اوردانشورطبقےکاانتخابی عمل پراعتمادبڑھانےکےلئےانتخابیاصلاحاتی پیکیج تیارکیاہے،وفاقی وزیرچوہدری فوادحسین

15

اسلامآباد،03مئی (اےپیپی):وفاقیوزیراطلاعاتونشریاتچوہدریفوادحسیننےکہاہےکہوزیراعظمعمرانخانکیقیادتمیںحکومتنےعوام ‘سیاسیجماعتوںاوردانشورطبقےکاانتخابیعملپراعتمادبڑھانےکےلئےانتخابیاصلاحاتیپیکیجتیارکیاہے ‘ اوورسیزپاکستانیوںکوووٹکاحقدیناچاہتےہیں ‘ پیپلزپارٹیاورمسلملیگ(ن) اسبارےاپناموقفواضحکرے ‘ انتخابیاصلاحاتپیکیجکےلئےحکومتکےپاسسینٹاورقومیاسمبلیمیںاکثریتہےلیکنچاہتےہیںکہاپوزیشنکوبھیاسعملمیںشاملکریں ‘ اپوزیشنکیساریزندگیپرچیوںکیسیاستپرگذریہے ‘ملکیمفادمیںاپوزیشنپرچیوںکیسیاستسےباہرآئےاورانتخابیاصلاحاتمیںاپناحصہڈالے ۔ وفاقیوزیراطلاعات چوہدریفوادحسینپیرکوپاکچائنہفرینڈشپسینٹرمیںوزیراعظمکےمشیربرائےپارلیمانیامورڈاکٹربابراعوانکےہمراہپریسکانفرنسسےخطابکرتے ہوئے  کہیں۔

وفاقیوزیرچوہدریفوادحسیننےکہاکہ 22کروڑعواماور 5ویںبڑیریاستمیںیہمسئلہباربارجنملیتاہے‘جببھیانتخاباتہوتےہیںنتائجپرسوالیہنشاناٹھتاہے ‘ یہمسائلتبتکحلنہیںہونگےجبتکہمارےاندرآگےدیکھنےاوربڑھنےکیصلاحیتنہیںہوگی ۔ انہوںنےکہاکہوزیراعظمعمرانخاننےوزارتپارلیمانیاموراورپیٹیآئیکویہٹاسکسونپاہےکہانتخابیعملکوٹیکنالوجیکیمددسےجدیدبنائیں ۔انہوںنےکہاکہعمرانخاننےجبوزارتعظمیسنبھالیتواپنیپہلیتقریرکےبعداپنینشستسےاٹھکراپوزیشنلیڈرشہبازشریفکےپاسگئےاورکہاکہدھاندلیکےالزاماتپرپارلیمانیکمیٹیبنانےکےلئےتیارہیں ‘حالانکہچارحلقےکھلوانےکےلئےپیٹیآئیکوچارساللگگئےاسدوراندھرنے ‘ اجتجاجبھیکرناپڑا ۔

وفاقیوزیرچوہدریفوادحسیننےکہاکہکراچیکےحلقہ 249کےحالیہضمنیالیکشنمیںمسلملیگنکہہرہیہےکہپیپلزپارٹینےدھاندلیکیہے ‘سینٹالیکشنمیںکسطرحگیلانیکوجیتواگیاپوریقومجانتیہے ۔ انہوںنےکہاکہ 2006 میںہونےوالےمیثاقجمہوریتمیںبھیسینٹالیکشناوپنبیلٹسےکرانےکیشقشاملہے،اسمعاہدےپرنوازشریفاوربےنظیرکےدستخطہیں، 2015میںمسلملیگناسحوالےسےقانونلیکرآئی ‘دونوںجماعتیں 10سالوںمیںجونہیںکرسکیاسمشنکوآگےبڑھانےکےلئےعمرانخاننےانتخابیاصلاحاتکےلئےسنجیدہکوششیںشروعکیںتواسمیںمسلملیگناورپیپلزپارٹیسبسےبڑیرکاوٹبنچکیہے ۔انہوںنےکہاکہاگراببھیانتخابیاصلاحاتنہہوئیںاورالیکشنکےبعددھاندلیکارونادھوناجاریرہاتوملکمیںسیاسیاورجمہوریترقیکاعملرکجائےگا ۔

وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے  کہا ہے کہ حکومت نے الیکشن ایکٹ 2017کی 49 شقوں میں ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال ،بیرون ملک پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے، انتخابی امیدواروں کی جانب سے ریٹرننگ افسران کی تعیناتیوں کو چیلنج کرنے،نادرا کی انتخابی فہرستوں کی تیاری اور حلقہ بندیاں آبادی کی بجائے رجسٹرڈ ووٹروں کی بنیاد پر کی جاسکے گی۔ انتخابی اصلاحات ایسا مسئلہ ہے جس سے آئینی بحران تو پیدا نہیں ہوگا مگر آئینی اداروں پر عدم اعتماد بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2013کے الیکشن کے موقع پر ملک میں دھاندلی کا طوفان اس وقت اٹھا جب ایک جج صاحب نے ریٹرننگ افسران سے خطاب کیا،اس وقت 22سیاسی جماعتوں نے 2013 کے الیکشن کو آر اوز کا الیکشن قرار دیا۔ اس کے بعد پی ٹی آئی نے صرف 4 حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا مگر ان کی مات نہیں مانی گئی اور پھر پی ٹی آئی نے تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن غیر ملکی مبصرین نے صاف شفاف قرار دیا۔

وزیراعظم کے ویژن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 103 میں ترمیم لائی جائے گی جس کے تحت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا جاسکے گا، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے سیکشن 94 میں ترمیم لائی جائے گی،سیکشن 202 میں ترمیم کی جائے گی اور 213-A نئی شق متعارف کرائی جائے گی جس کے ذریعے سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوری اقدار کے فروغ اور سیاسی جماعتوں کے لئے اپنا سالانہ کنونشن منعقد کرنا لازمی ہوگا۔بابر اعوان نے کہا کہ پولنگ سٹاف کے خلاف شکایات کے ازالے کے لئے شق 15 میں ترمیم لائی جارہی ہے جس کے مطابق انتخابی امیدوار آر او کی تقرری کو 15دنوں میں چیلنج کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ووٹ کے سدباب کے لئے نادرا کے ڈیٹا کی بنیاد پر انتخابی فہرستیں تیار ہوں گی۔ انتخابی حلقہ بندیاں درست کرنے کے لئے آبادی کے بجائے نادرا کی ووٹر فہرستوں کے مطابق رجسٹرڈ ووٹروں کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو کسی ایک بھی سیاسی جماعت کے مفاد میں ہو، ہم نے 16 اکتوبر 2020 کو انتخابی قوانین ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جس کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس حوالے سے ہم دیگر راستے بھی اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور ترمیم لائی جارہی ہے جس کے ذریعے جو بھی سینیٹ اور قومی اسمبلی کا منتخب رکن 60 دن تک حلف نہیں اٹھائے گا اس کی نشست ختم تصور  ہوگی۔