وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی حکومت معاشی میدان سمیت ہر شعبے میں کامیابی کی منازل تیزی سے طے کررہی ہے، عمران خان حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کرے گی ، فرخ حبیب

19

اسلام آباد۔24مئی  (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی حکومت معاشی میدان سمیت ہر شعبے میں کامیابی کی منازل تیزی سے طے کررہی ہے، عمران خان حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کرے گی اور اپوزیشن کو اسی تنخواہ پر تب تک کام کرنا پڑے گا ، پی ڈی ایم ماضی کا حصہ بن چکی ہے ، صحافیوں کی زندگیوں اور صحت کے تحفظ کے لئے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل 2021 ایوان میں پیش کردیا گیا ہے ،اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ اس بل کو اتفاق رائے سے منظور کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے ،عمران خان کی ترجیح عام بندے کی فلاح و بہبود ہے ،کم آمدن طبقے کے لئے نیا پاکستان سکیم ، غربت کی نچلی سطح پر زندگی بسر کرنے والوں کے لئے کیش ایمرجنسی پروگرام ،طلبا و طالبات کے لئے سکالر شپ اور دیگر پروگرامات عام عوام کے لئے ہیں ۔ وہ پیر کو نیشل پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کر رہے تھے ۔ صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم اور سیکرٹری جنرل انور رضا بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیر مملکت  نے کہا کہ صحافیوں کا مرکز ہمیشہ پریس کلبز ہی ہوتے ہیں، انہی پریس کلبز کے باہر احتجاج ریکارڈ کرا کے ہم حکومت میں آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ویژن کلیئر ہے کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے،آزاد میڈیا  اور صحافیوں کے تحفظ اور آزادانہ ماحول کو یقینی بنانے کے لئے بل کا پاس ہونا اور عمل درآی انتہائی اہمیت کا حامل ہے،ماضی میں قانون سازی ہوتی تھی لیکن سٹیک ہولڈرز کو پتہ ہی نہیں ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے لئے وزیراعظم کی ہدایات ساتھ رہیں، وزیر اطلاعات و نشریات  چوہدری  فواد حسین اور ڈاکٹر شیریں مزاری کی کوششوں کو سراہتے ہیں،بل اسمبلی میں پیش ہو کر قائمہ کمیٹی کے پاس چلا گیا ہے، اپوزیشن بھی اتفاق رائے کے لئے منظور کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ  اس بل کو بناتے وقت تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا، آج بھی اس بل کے حوالے سے مزید مثبت تجاویز ہیں تو لائیں، اس بل میں شامل کریں گے، اس بل کے تحت ایک آزادانہ کمیشن بنایا جارہا ہے جس میں فیڈرل یونین آف جرنلسٹ اور نیشنل پریس کلب کی نمائندگی بھی ہوگی،صحافیوں کی تربیت، انشورنس بیمہ بھی لازمی ہے، یہ ایسا بل ہے جو جامع شکل میں ہے،صحافتی برداری کے تمام پہلوؤں کو کور کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بندے کا خواب ہے کہ اس کا اپنا گھر ہو، اس خواب کو پورا کرنے کے لئے حکومت نے آسانیاں پیدا کیں ہیں،عمران خان نے حکومت سنبھالتے ہی اس ایجنڈے پر کام شروع کیا، پنجاب میں 68فیصد مزدور طبقہ ہے ان میں سے ایک فیصد کے گھربنتے ہیں،52فیصد ایسے لوگوں کے گھر ہیں جو بہتر پوزیشن میں ہے، کم شرح سود پر 10تا 20سالوں میں ادائیگی کے لئے آسان قرض دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافی معاشرے کا وہ طبقہ ہیں جو مظلوم کی آواز اور حکومت کو راہ راست پر لانے، قومی سلامتی کے معاملات پر یک زبان ہو کر ایک سمت لیکر ملک کی نظریاتی احساس کی حفاظت،ففتھ جنریشن وار فیئر کا مقابلہ کر رہے ہوتے ہیں،ملک بھر کی صحافی برادری جنھیں سرکاری سکیم کے تحت گھر نہیں ملا انھیں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے میں شامل کیا جائے گا،راولپنڈی اسلام آباد سے یہ سفر شروع کریں گے اس کے بعد باقی شہروں تک بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں،میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کے معاملے پر بھی کام ہورہا ہے،اس میں بھی صحافیوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔  نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی اپنی عمارت کے حوالے سے سی ڈی اے، پریس کلب انتظامیہ کے ساتھ ملکر اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں 13.5 فیصد اضافہ ہوا،بڑے پیمانے کی صنعتیں 9 فیصد کی شرح سے ترقی کررہی ہیں، زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 23 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں، چاول کی پیداوار میں 13،مکئی 7فیصد جبکہ گندم کی پیداوار میں 8.1فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے اسحاق ڈار معیشت میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئے،15دنوں کے فارن ریزو چھوڑ کر گئے،ایکسپورٹ کم ہورہیں تھیں،تجارتی خسارہ 40بلین تھے، ترسیلات زر رک گئیں تھیں۔ وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ ہماری حکومت اصلاحات لیکر آئی، شماریات بیورو بنایا،مارکیٹ سے قیمتیں اقوام متحدہ کے طریقہ کار کے مطابق سامنے لائی جارہی ہیں،  عوام کے لئے یہ خوشخبری ہے کہ مالی سال مکمل ہونے تک پاکستان میں 55بلین ڈالر کا انفلو ہوگا،اگر کسی کو اعتراض ہے تو سامنے آئے انھیں ہرلحاظ سے تسلی کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام میں نہ مانوں، اس اپوزیشن کو میں تو کیا کوئی بھی نہیں منا سکتا، اپوزیشن کو ایک دوسرے کو بھی نہیں منا سکی۔ انہوں نے کہا کہ 2018میں فیصل آباد کو ٹیکسٹائل کا قبرستان بنا دیا گیا تھا،آج تو ایک ایک سال کے ایڈوانس آڈرز ہیں،ٹیکسٹائل کی رواں مالی سال کے آخر تک ایکسپورٹ 15تا16بلین ڈالر ہوجائے گی، حکومت نے ٹیکسٹائل کے شعبے کو40ارب کی سبسڈی دی۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد عوام کو نقصان ہوا صرف نواز شریف تیسری مرتبہ وزیراعظم بنے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر سے ریفنڈ آسان کیا، 2023بی ون تا بی فائیو زائد بجلی استعمال کریں گے حکومت 25فیصدکم ریٹس چارج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں گروپس بنتے رہتے ہیں،اس کو بدقسمتی کہہ سکتے ہیں،پہلا وزیراعظم ہے جس نے قوم کو بتایا کہ احتساب بھی ہوتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زرداری پر جعلی اکاؤنٹس کیس،ن لیگ دور میں بنا تھا، پانامہ کیس بھی ہم نے نہیں بنایا،پرانی وارداتیں تھیں جو سامنے آئیں، اب ان کیسز کا سامنا کریں، وزیراعظم کے نزدیک اگر ہمارے اپنوں پر سوال اٹھے گا تو اسکی انکوائری ہوگی،معالہ جس طرف جاتا ہے اس کا سامنا خود کرنا ہے،کوئی خصوصی رعائیت نہیں مل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین واضح کر چکے ہیں کہ پارلیمانی گروپ نہیں بنا رہے، جن لوگوں کے حوالے سے بات چلی تھی انہوں نے وضاحت کر دی ہے، کسی سیاسی جماعت نے ایم این اے،ایم پی اے،کونسلر کو پارٹی سے نکال ہوا،ہم نے کے پی کے میں ڈسپلن کی خلاف ورزی پر بڑی کارروائی کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا آزاد میڈیا ہے،اس کے فوائد بھی بے شمار ہیں، سوشل میڈیا میں ایڈیٹر،فوٹو گرافر اور سب کچھ ایک ہی شخص ہوتا ہے،لوگوں کی آزادی بھی متاثر نہ ہو،ملکی سلامتی کے خلاف کام ہورہا ہو اسے روکا جائے اس کے لئے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر کام کرینگے۔ وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ جب بھی پسے ہوئے طبقے پر بوجھ پڑتا ہے عمران خان اس وقت تکلیف میں ہوتے ہیں،کورونا سے جب سب لاک ڈاؤن کی طرف جارہے تھے تو عمران خان اسکے مخالف کھڑے نظر آئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت غذائی تحفظ کی جانب جارہی ہے ،  زونگ کررہے ہیں ، قومی زراعی پالیسی کی طرف جارہے ہیں اس میں تمام اجناس شامل ہوں گی، ماضی میں زراعت،بیچ پر انوسمنٹ نہیں کی گئی، ہم اس پر کام کررہے ہیں ،کامیاب جواب پروگرام کے تحت زمین گروی رکھے بغیر ٹریکٹر کے لئے کم شرح سود پر آسان قرض دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے آرڈیننس کا اجراء ہوا تا کہ سخت کارروائی اور کوئی مہنگائی نہ کرسکے، یوٹیلٹی سٹور پر سبسڈی دی، رمضان المبارک میں ریکارڈ سیل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت احساس پروگرام سمیت 45پروگرام چل رہے ہیں،2 لاکھ سکالرشپ، احساس کیش پروگرام کے تحت اصل حقداروں کو حق دیا جارہا ہے،80ہزار لوگوں کو ماہانہ چھوٹے قرض دیئے جارہے ہیں، ماضی میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے گریڈ 17تا 21کے لوگوں نے بھی استفادہ اٹھایا، تمام جعلی لوگوں کو فہرست سے ہم نے ہی نکالا۔انہوں نے کہا کہ 5جون عالمی سطح پر ماحولیات کانفرنس کی سربراہی وزیراعظم عمران خان کو دی گئی، عمران خان ماحولیات پر کام کررہے ہیں، بڑے شہروں کا نیا ماسٹر پلان لایا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ محض اتفاق نہیں بلکہ  آرڈیننس، ضمنی انتخاب اور ایک بچی ہوئی سیٹ جانے کے ڈر سے نثار علی خان حلف لینے جارہے ہیں،تین سال تک انتظار،ان کا اپنا فیصلہ ہے، اس پر بھی قانون سازی ہوجانی چاہیے،حلقے کے لوگوں کی تذلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ راولپنڈی اسی دور میں بنے گی، اصل الائمنٹ کے مطابق بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ  ماضی میں اسلام آباد سے لاہور موٹر وے کے حوالے سے بھی بہت سے معاملات سامنے آ ئے تھے، موٹر وے کو چکری کی زیارت کرائی گئی اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ ری الائنمنٹ کا معاملہ  کیس کسی انوسٹی گیٹو صحافی نے سامنے لایا اور نہ ہی اپوزیشن نیبلکہ وزیراعظم نے خود نوٹس لیا اور انکوائری کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ائیر پورٹ میٹرو پر کام جلد مکمل ہوگا، خسارے میں چلنے والی اورنج بس کو چلارہے ہیں تو یہ بھی مکمل ہوگا۔صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم نے کہا کہ یہ ایسا بل ہے جس نے ہم سب کو ایک پلیٹ فارم پر کھڑا کردیا ہے،پہلی دو تین حکومتوں نے مرضی سے صحافیوں کو کنٹرول میں لانے کی کوشش کی،پہلی حکومت ہے جو صحافیوں کے تحفظ کے ایجنڈے پر عمل یپرا ہے۔ سیکرٹری جنرل نیشنل پریس کلب انور رضا نے کہا کہ 2011میں صحافیوں کے لئے قانون سازی پر کوششیں شروع ہوئیں لیکن موجودہ حکومت کے دور میں یہ بل حتمی مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔

ڈیسک/فاروق