پاکستان پہلا اسلامی ملک ہے جس نے فلسطین کے مسئلہ پر بہت ہی سخت اور واضح موقف اپنایا ہے،  وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین

43

 اسلام آباد، 18 مئی (اے پی پی):   پاکستان نے فلسطین کے مسئلہ پر واضح مؤقف اپنایا ہے، مسلم امہ میں فلسطین کی صورتحال پر بہت زیادہ بے چینی پائی جاتی ہے، پاکستان پہلا اسلامی ملک ہے جس نے فلسطین کے مسئلہ پر بہت ہی سخت اور واضح موقف اپنایا، پاکستان کے موقف کو پوری امت مسلمہ تسلیم کرتی ہے، فلسطین کو میڈیکل ایمرجنسی کی صورتحال کا سامنا ہے، پاکستان فلسطین کی امداد کرے گا، ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی  منگل کو ترک وزیر خارجہ سے انقرہ میں ملاقات ہوئی ہے، پاکستان، ترکی، فلسطین اور سوڈان کے وزرائے خارجہ انقرہ میں موجود ہیں، چار مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے اکٹھے نیویارک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلم امہ میں فلسطین کی صورتحال پر بہت زیادہ بے چینی پائی جاتی ہے، پوری امت مسلمہ اس مسئلہ پر پریشان ہے، وزیراعظم نے شروع دن سے ہی فلسطین کے مسئلہ پر مسلم امہ کو ایک لیڈر شپ فراہم کی ہے، آج پاکستان پہلا اسلامی ملک ہے جس نے فلسطین کے مسئلہ پر بہت ہی سخت اور واضح موقف اپنایا، ہم اسی موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کی فلسطین پالیسی کی بنیاد قائداعظم محمد علی جناح نے رکھی تھی، آج اس پالیسی کے امین وزیراعظم عمران خان ہیں، اس مسئلہ پر پاکستان کے موقف کو پوری امت مسلمہ تسلیم کرتی ہے، فلسطین کی لیڈر شپ نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے پر پاکستان کی قیادت کا   شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں رنگ روڈ کا معاملہ بھی پیش آیا جس پر میں نے کابینہ کو پنجاب حکومت کی طرف سے موصول ہونے والی رپورٹ سے متعلق بریف کیا۔ رنگ روڈ کی ابتدا2017میں ہوئی، یہ بہت اچھا منصوبہ ہے، جنوری 2018ءمیں اس منصوبہ کی ابتدائی الائنمنٹ منظور ہوئی، اس کے بعد 2019ءمیں اس معاملہ کے بارے میں وزیراعظم کو ایک انجینئر کی طرف سے میسیج آیا جو اسی پراجیکٹ میں کام کرتے ہیں، انہوں نے وزیراعظم کو لکھا کہ اس پراجیکٹ کی الائنمنٹ کو تبدیل کیا گیا ہے، وزیراعظم نے اس پر ابتدائی تحقیقات کی ہدایت کی، ابتدائی فیکٹ شیٹ میں پتہ چلا کہ نہ صرف الائنمنٹ تبدیل کی گئی بلکہ 29 کلو میٹر اسے اٹک کی طرف بڑھا دیا گیا، یہ راولپنڈی رنگ روڈ تھی، اسے اٹک رنگ روڈ بنا دیا گیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس منصوبہ کی الائنمنٹ تبدیل کی گئی جس کا مقصد کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچانا تھا ۔ اس سکینڈل میں نہ تو ذوالفقار عباس بخاری اور نہ ہی غلام سرور کا کوئی تذکرہ ہے، ذوالفقار عباس بخاری ایک اوورسیز پاکستانی ہیں، ان کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے استعفیٰ دیا۔ اینٹی کرپشن اور دیگر متعلقہ ادارے تحقیقات کرنے جا رہے ہیں، اس کے مطابق یہ معاملہ آگے بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ  الیکشن کمیشن کے حوالے سے اصلاحات ضروری ہیں، شفاف انتخابات کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ناگزیر ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے پر اپنی پوزیشن واضح نہیں کر رہیں، تحریک انصاف اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ  وفاقی کابینہ نے پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کے 70 سال کے موقع پر 70 روپے کے یادگاری سکے کے اجراءاور میسرز فلائی جناح سروسز لمیٹڈ کو ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس (پسینجر اینڈ کارگو) دینے کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان کو آگے بڑھنا ہے تو سائنس و ٹیکنالوجی، علم، منطق وہ چیزیں ہیں جن پر ہم نے اپنی بنیاد رکھنی ہے، موبائل فون بالخصوص براڈ بینڈ میں اضافہ خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت اس لئے ملی تھی کہ وہاں غربت بہت تیزی سے کم ہوئی، غربت اس وقت تیزی سے کم ہوگی جب ہم عام آدمی اور متوسط طبقہ کے افراد کو مضبوط کریں گے۔ یہی ہمارا مقصد ہے، ہماری ترجیح کم آمدن والے اور کمزور طبقوں کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ کابینہ نے 5 نومبر 2019ءکو فیصلہ کیا تھا کہ حویلی بہادر شاہ، ضلع جھنگ، بلوکی ضلع قصور کے پاور پلانٹس کے سی ای او لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اب پاور منسٹری کا کہنا ہے چونکہ یہ پرائیویٹائزیشن میں ہیں، اس لئے اس پر نیا سی ای او نہ لگایا جائے اس پر فیصلہ کیا گیا کہ ایکٹنگ چارج جاری رہے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے مختلف اداروں کے سربراہان اور چیف ایگزیکٹوز کے عہدوں پر میرٹ پر 59 لوگوں کو تعینات کیا، کسی ایک پر بھی کسی قسم کا کوئی الزام نہیں آیا۔

انہوں نے بتایا کہ جرنلسٹس پروٹیکشن بل اسمبلی میں پیش ہونے جا رہا ہے ، اس میں وزارت انسانی حقوق اور وزارت اطلاعات کا بڑا کردار ہے، اس بل کے تحت ورکنگ صحافیوں کو پروٹیکشن دی گئی ہے، اس کے علاوہ والدین کے تحفظ کا بل اسلام آباد کے لئے ہوگا اس کے تحت جو والدین بچوں کے گھروں میں رہ رہے ہیں وہ ان کو گھروں سے نہیں نکال سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں کورونا وباءپر بھی بات ہوئی، کورونا کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ ہم ان چیزوں پر بہتر طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمیں احتیاط کی ضرورت ہے، ملک میں کورونا کی صورتحال بھارت سمیت دیگر ممالک سے بہت بہتر ہے، این سی او سی مبارکباد کی مستحق ہے، اسد عمر اور ان کی ٹیم نے زبردست کام کیا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملہ پر وزیراعظم عمران خان کا واضح نکتہ نظر ہے، بھارت کو 5 اگست کی پوزیشن پر واپس جانا ہوگا، ہم کشمیری عوام کے حقوق کا ویسے ہی دفاع کرتے ہیں جیسے پاکستانی شہریوں کے حقوق کا دفاع کیا جاتا ہے، ہم کشمیریوں کو اپنے جسم کا حصہ سمجھتے ہیں۔