کوئٹہ، 25 مئی (اے پی پی پی): صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ میں نے بلوچستان کے بچوں تعلیم کے لئے بہت کام کئے ہیں 14 ماہ میں میری کوشش رہی کہ حق حقدار کو ملےمجھ سے پہلے 5 ہزار افراد کو جاب دی گئی جس کےلئے میں نے آتے ہی سمری دی کہ دوبارہ تمام امیدوارں سے ٹیسٹ لئے جائیں صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج اپنی 14 ماہ کی کارکردگی پیش کرنے کے لئےپریس کانفرنس کی ہے میں نہیں چاہتا کہ کل کو میری کارکردگی پر کوئی بات کی جائے -ہم نے بلوچستان کی سر زمین میں تعلیم کا ایساپودالگا دیا ہے کہ جس کا پھل ہماری آنےوالی نسلیں کھائیں گی ٹیچنگ اسٹاف آسامیوں میں نہ میں نے خود کھایا نہ کسی کو کھانے دیاموجودہ حکومت نے اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کےلئے ریکروٹمنٹ کا عمل شروع کیا جو اب آخر مراحل میں داخل ہوچکا ہے اور ابھی 4 ہزار 1 73 اساتذہ اور 2ہزار 2 46 نان ٹیچنگ اسٹاف کو تقررنامے جاری ہوچکے ہیں جس سے سرکاری اسکولوں میں اسٹاف کی کمی کا مسئلہ کسی حد تک حل ہوسکے گا اور ہم نے اس سال 39 پروفیسر بھرتی کئے اتنے 70 سالوں میں بھرتی نہیں ہوئے -صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے لئے ایک نیا پانچ سالہ تعلیمی منصوبہ بنایا جو بلو چستان ایجوکیشن سیکٹرپلان 2020۔25 کے نام سے جانا جاتا ہے اور نئے پانچ سالہ تعلیمی منصوبے پر عملدرآمد سے بلوچستان کی تعلیمی صورتحال میں نمایا بہتری آئے گی آنے والے بجٹ میں ہم نے پی ایس ڈی پی میں تمام سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کےنلئے تجویز دی ہے تاکہ بچوان کی تعلیمی کارکردگی کو مزید بہتر کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے 7 ڈویزن میں گرلز کیڈیٹ کالج بنانے جا رہے ہیں جس میں 100 فیصد اسٹاف فیمیل ہوگا -کورونا کی وباءمیں حکومت بلوچستان محکمہ سیکنڈری ایجوکیشن نے یونیسف اوربلوچستان ایجوکیشن سپورٹ پروجیکت کے تعاون سے بلوچستان کے تمام سرکاری ہائی سکولوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے ضروری سامان فراہم کرچکے ہے یار محمد رند نے کہا کہ میں نے اپنے خواب پورا کرنے کیلئے یہ منسٹری قبول کی تھی ہم نے تعلیم کے لئے جو اقدامات کیے ہے اس سے تعلیم کے شعبے میں بلوچستان کا کھویا ہوا مقام واپس حاصل ہوجائے گا ۔