اسلام آباد،19جون (اے پی پی):قومی اسمبلی میں نئے مالی سال 22-2021 کے وفاقی بجٹ پربحث ہفتہ کوبھی جاری رہی ، اس دوران حکومتی ارکان نے بجٹ کومتوازن قراردیتے ہوئے کہاکہ بجٹ میں صنعتوں، زراعت، ایس ایم ایز اورآئی ٹی کے شعبوں کیلئے مراعات سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ روزگارکے مواقع بھی بڑھیں گے جبکہ اپوزیشن اراکین نے بجٹ پرتنقیدکرتے ہوئے کئی اراکین نے زراعت کیلئے فنڈز میں اضافہ کی ضرورت پربھی زور دیا۔
ہفتہ کوبجٹ پربحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن قومی اسمبلی خورشید احمد جونیجو نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کے واجب الادا فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے۔ یو اے ای اور سعودی عرب میں بالترتیب دس اور پندرہ لاکھ سے زائد پاکستانی رہتے ہیں۔ کوویڈ کی وجہ سے وہاں بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے اس کا ترسیلات زر پر اثر پڑ سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی اوربیرونی قرضوں میں اضافہ سے ٹیکسوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ پی ٹی آئی کے محبوب خان نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ عوام، غریب اور کسان دوست ہے۔ پہلی بار کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ کسانوں کے لئے قرضوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے دیر موٹروے منصوبہ اور گوپلم ایری گیشن منصوبے پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چکدرہ میں سپورٹس کمپلیکس علاقے کے دیہات میں سوئی گیس کی فراہمی، سٹیڈیم کی تعمیر، تیمرگرہ میں سپورٹس کمپلیکس اور سٹیڈیم کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ لڑم ٹاپ اہم سیاحتی مقام ہے اس کو سیاحتی مقامات میں شامل کیا گیا ہے تاہم منصوبہ پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ این اے چھ میں گیس اور بجلی کے منصوبوں کے لئے خصوصی فنڈز فراہم کئے جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن زہرہ ودود نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حق خودارادیت کشمیریوں کا حق ہے اور اس حق کو اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے۔
تحریک انصاف کے رکن رانا محمد قاسم نون نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ متوازن ہے، کوویڈ کے دور میں اس سے بہتر بجٹ پیش کرنا ممکن نہ تھا، حکومت نے جس طرح معاشرے کے معاشی طور پر کمزور طبقات کو اوپر لے جانے کی کوشش کی ہے وہ لائق تحسین ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی، احساس پروگرام، آئی ٹی اور تعمیرات کے شعبوں کے لئے مراعات دی گئیں۔ پی ایس ڈی پی میں نمایاں اضافہ کیا گیا۔ زراعت کے لئے بارہ ارب کے فنڈز ہیں جو کم ہیں اس میں اضافہ کرنا چاہیے۔ اسی طرح سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے بجٹ سیشن میں کام کرنے والے اسمبلی عملہ اور دیگر معاون اداروں کے ملازمین کے لئے اعزازیہ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ صحت اور تعلیم کے بجٹ میں اضافہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم عام کئے بغیر روشن خیال اور ترقی یافتہ پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ زرعی تحقیق کے ادارے تو موجود ہیں لیکن وہاں پر تحقیق کا کام نہیں ہو رہا۔ ان اداروں کو فعال بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ زراعت نے کوویڈ کے دوران ملکی معیشت کو سہارا دیا۔ انہوں نے زراعت کے لئے خصوصی لیکچر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زرعی قرضوں میں اضافہ کیا جائے اور زراعت کو صنعت کا درجہ دیا جائے۔
میر غلام علی تالپور نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے زراعت کے لئے 120 ارب روپے مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال میں پی ایس ڈی پی میں سندھ کے لئے چھ منصوبے رکھے گئے ہیں جو بہت کم ہے۔ حیدرآباد سکھر موٹروے اہم روٹ ہے اس پر ملک بھر کی ٹریفک چلتی ہے۔ اس کو ترجیح دی جائے ، اس منصوبہ کو ہر صورت میں مکمل کیا جائے۔ حیدرآباد لاڑکانہ موٹروے کے لئے حکومت سندھ 50 فیصد دے رہی ہے۔ اس منصوبہ کو بھی مکمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے اپنے حلقہ میں سوئی گیس سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ بھی کیا۔
تحریک انصاف کے رکن فضل محمد خان نے کہا کہ پاکستانی پارلیمان میں قومی زبان اردو میں بات کرنی چاہیے۔ ریاست مدینہ جس ہستی نے قائم کیا ہم ان کے پائوں کے خاک کے برابر نہیں ہیں ، نبی کریمﷺ کے اسوہ حسنہ پر عمل کرنا ہمارے لئے فرض ہے۔ وزیراعظم عمران خان جب ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں تو وہ کوشش کرتے ہیں کہ ہم آپﷺ کی زندگی کے مطابق چلیں۔ انہوں نے کہا کہ لنگر خانے معاشرے کے معاشی طور پر غریب اور کمزور طبقات کے لئے ہیں۔ جن لوگوں نے ملک کو لوٹا اور باہر جائیدادیں بنائیں ان کو لنگر خانوں کا کیا علم ہے۔ لنگر خانے غریبوں کے لئے سہولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ اچھا منصوبہ ہے لیکن اس میں غریب لوگوں کو ادویات اور ٹیسٹوں کی سہولت ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کا ملک میں برا حال ہے، چھوٹے زمیندار زیادہ مسائل کا شکار ہیں۔ ایک کروڑ کی زرعی زمین کے بدلے ایک لاکھ کا قرضہ ملتا ہے اس ایک لاکھ کے بدلے میں زمین بنک کے پاس گروی ہو جاتی ہے۔ اس سلسلے کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علاقہ میں دس سکیموں میں سے تین یا چار مکمل ہیں جبکہ باقی مکمل نہیں ہیں تاہم ان سکیموں کو کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ چارسدہ میں میڈیکل کالج اور کیڈٹ کالج کے قیام کا اعلان ہو چکا ہے تاہم اس کے لئے فنڈز نہیں ہیں۔ ان منصوبوں کے لئے فی الفور فنڈز جاری ہونا چاہیے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن ندیم عبیرہ نے کہا کہ اپوزیشن بجٹ کو مسترد کرتی ہے۔ فی کس آمدنی میں کمی ہوئی۔ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ بنیادی اشیاءکی قیمتیں بہت زیادہ ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ کی ترقی سے ملک ترقی اور خوشحالی کی منازل طے کر سکے گا۔
رکن قومی اسمبلی سردار ریاض محمود مزاری نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اقدامات ضروری ہیں۔ تین سالوں سے ہمارا علاقہ نوگو ایریا بن چکا ہے۔ آپریشن ہو رہے ہیں تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ صدر نشیں امجد علی خان نے پارلیمانی امور کے وزیر مملکت علی محمد خان کو آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی۔
سردار ریاض محمود مزاری نے کہا کہ علاقے سے لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ہمارا وزیراعظم اور آرمی چیف دونوں سے مطالبہ ہے کہ علاقہ میں نتیجہ خیز آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں تونسہ بیراج سے پانی آتا ہے جو بہت کم ہوتا ہے۔ پانی کے مستقل حل کے لئے پانچ ارب روپے درکار ہیں۔ حکومت اس منصوبہ پر عمل کرے۔ انہوں نے علاقے میں بجلی اور گیس سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ بھی کیا۔
متحدہ مجلس عمل کے رکن صلاح الدین ایوبی نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان کو ترقیاتی منصوبوں میں شامل کیا جائے ، یہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ چمن کراچی روڈ کا ہم نے پچھلے سال مطالبہ کیا لیکن اب تک اس پر کام شروع نہیں ہوا۔ قلعہ عبداللہ میں بیس بیس گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے۔ یہ مسئلہ حل کیا جائے۔ توبہ اچکزئی میں بارش سے گرے ہوئے کھمبے ابھی تک ایسے ہی پڑے ہیں۔ اس علاقہ میں سکول اور ہسپتال بھی نہیں ہے۔ قلعہ عبداللہ میں امن و امان سے متعلق مسائل بھی ہیں جنہیں حل کرنا ضروری ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کی جائے۔ سید حسنین طارق نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام ملکی معیشت اور ملکی نظام کو چلانا ہوتا ہے حکومت کی یہ بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوامی مسائل تو حل کرے ۔ زراعت کے لئے مختص فنڈز کا حجم بہت کم ہے۔ رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے کہا کہ بنوں کے جانی خیل ایریا میں 24 روز سے دھرنے کا حکومت کو نوٹس لینا چاہیے۔ پورے خیبرپختونخوا میں پیسکو کے کپیسٹی پیمنٹ کا ایشو ہے۔ پیسکو کا بیس ارب کا ایک منصوبہ ہے جس کے لئے فنڈز فراہم کرنے سے گردشی قرضوں میں کمی آئے گی جبکہ لوڈشیڈنگ سے متعلق مسائل بھی حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں اضافہ خوش آئند ہے۔ بجٹ میں آئی ٹی، تعمیرات، احساس پروگرام، ماحولیاتی تبدیلیاں اور دیگر شعبوں کے لئے اقدامات سے مجموعی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سیاسی اختلافات سے بالاتر منصوبہ ہے۔ افغانستان میں اس وقت ایک ٹرانزیشن جاری ہے ہمیں افغانستان کے معاشی مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس حوالے سے مراعات دے کر ہمیں فائدہ ہو سکتا ہے۔
تحریک انصاف کی رکن ساجدہ بیگم نے کہا کہ وزیر خزانہ نے وزیراعظم کی ہدایت پر عوام دوست بجٹ پیش کیا جس میں عوام کے لئے ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈیلیور کیا ہے اس لئے خیبرپختونخوا کے عوام نے پی ٹی آئی کو دوبارہ منتخب کیا۔ صوبے کے چھینے گئے حقوق وزیراعظم عمران خان نے دیئے ہیں۔ بی آر ٹی منصوبہ پشاور کے عوام کے لئے ایک تحفہ ہے اور پشاور کے عوام دعائیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے صنعتوں کو اٹھانے کے لئے اقدامات کئے جس کے ثمرات آنا شروع ہوئے ہیں۔ آج ٹیکسٹائل کا شعبہ نئی بلندیوں پر جارہا ہے، یہ حکومت کی کامیابی ہے، جو خواب بابائے قوم نے دیکھا تھا وہ وزیراعظم عمران خان پورا کریں گے۔ حکومت نے نوجوانوں کو بزنس پلان کے ساتھ ساتھ قرضوں کی سہولت بھی فراہم کی۔ اقلیتی رکن نوید جیوا نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں میں احساس عدم تحفظ ، اقلیتوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کے واقعات کا نوٹس لیا جائے۔ تحریک انصاف کی رکن منورہ بی بی نے کہا کہ بجٹ ملکی تاریخ کا کامیاب اور ترقی یافتہ بجٹ ہے۔ بجٹ پر وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ حکومت نے تمام صوبوں اور عوام کے لئے آسانیاں فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ پی ٹی آئی کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان کے مسائل کو نظر انداز کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے صوبے کے لئے جتنے میگا پراجیکٹس دیئے ہیں اس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کے ساتھ واقعہ ہوا تو انہیں مناسب طبی امداد کے لئے صوبے میں ہسپتال تک موجود نہیں ہے یہ ان لوگوں کے لئے باعث شرم ہے جنہوں نے کئی بار صوبے میں حکومت کی۔ ہمیں فخر ہے کہ ہمارا لیڈر ایماندار ہے جو پورے پاکستان کے لئے سوچتا ہے۔ آج بھی بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں زچگی کے دوران خواتین انتقال کر رہی ہیں جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ منصوبہ عنقریب مکمل ہوگا اور یہ بلوچستان کے عوام کے لئے ایک تحفہ ہے۔ بلوچستان میں ایکسپو سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے۔
بعد ازاں اجلاس کے صدر نشیں امجد علی خان نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح 12 بجے تک ملتوی کردیا ۔