اسلام آباد ، 03 جون (اے پی پی ):عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے کے منفی اثرات سے بچائو اور جنگلات کو وسعت دینا اپنی آنے والی نسل کےلئے ضروری ہے۔ 10 ارب درخت پاکستان کی ضرورت ہے اور حکومت کا 2023 تک ہدف ہے۔ ہم نے اپنے مستقبل کو محفوط بنانا ہے۔ عالمی حدت سے بچائو کے لئے قومی پارکس میں اضافے ، شجر کاری ، اربن فاریسٹری کی ضرورت ہے۔ صحرا ئوں کو سر سبز بنانے کے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بہت سے ملک آگے نکل گئے ہیں ۔چین نے اس سلسلہ میں بہت سے کام کیا ہے۔ انہوں نے ماحولیات دوست گرین سٹی بنایا ہے۔ ہم چین سے نئی تکنیک سیکھ سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں پاکستان میں اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کی قدر نہیں کی گئی ۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم نعمتوں کی قدر کریں۔ پاکستان میں گزشتہ 20 سال کے دوران مینگرووز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 60 سے 70 سالوں میں پاکستان میں جنگلات تباہ ہوئے۔ 2013 میں ہماری خیبر پختونخوا حکومت نے ایک ارب درخت لگانے کا کام شروع کیا اور اس کی تکمیل کی۔ وزیرا عظم نے کہا کہ شجر کاری کے حوالے سےاب آگاہی آ گئی ہے ۔سکول کے بچوں میں اس حوالے سے آگاہی خوش آئند ہے۔ اپنی آنے والی نسلوں کی زندگی بہتر بنانے کے لئے نیچربانڈ کا اجرا اچھا تصور ہے تاہم جس تیزی دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں 10 سال میں شجر کاری کے حوالے آگاہی آنا خوش آئند ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے قصور ہمارا نہیں لیکن نقصان ہمارا ہو رہا ہے ۔