اسلام آباد، 16 جولائی (اے پی پی ): سول سوسائٹی کی وفاقی کابینہ اورلاء اینڈ جسٹس کی واضح ہدایات کی مطابق ہیلتھ لیوی بل پر عمل درآمد کی اپیل کی ہے ۔ ہیلتھ لیوی بل کے نفاذمیں تاخیر کی وجوہ سے پہلے ہی حکومت کواربوں روپے کانقصان اٹھاچکی ہے۔
ماہرین صحت،سول سوسائٹی،وکلاء،سیاسی نمائندگان،ٹیکنوکریٹ کے وفد نے صحافیوں کے روبروکانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈبیلوایچ اوسمیت عالمی اداروں کی ریسرچ یہ واضح کرچکی ہے کہ تمباکودل، کینسر سمیت متعدد خطرناک امراض کا موجب ہے اور اپنے نصف صارفین کاقاتل بھی، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں 22 ملین افراد تمباکو استعمال کرتے ہیں،ان میں 60 فیصد تعداد نو عمر افراد کی ہے، جس کے نتیجے میں 1لاکھ 70سے زائد جانیں ہر سال جب کہ روزانہ 450 سے زائد جانیں فقط تمباکو کے استعمال سے ضائع ہوتی ہیں،9جنوری 2021کوسسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی ا نسٹیٹیویٹ (ایس ڈی پی آئی)کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سگریٹس کی سالانہ کھپت 86.6 بلین رہی۔جب کہ دوسری جانب نجی اخبارو ں میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان کوپانچ سالوں کے دوران 209ارب روپے ریونیو کا نقصان اٹھانا پڑا س ، تمباکو سے جڑی بیماریوں پر حکومت کوسالانہ 615ارب روپے کے بوجھ کابھی سامناہے۔
کانفرنس میں موجود تنظیموں کے نمائندگان نے کہاکہ تمباکو کی صنعت کے سب سے بڑے اہداف خواتین او ر نوجوان ہیں۔ تمباکو ٹیکس میں 10 فیصد اضافے سے کم آمدنی والے ممالک میں تمباکو کی کھپت میں 8 فیصد کے قریب کمی واقع ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ عوام کی صحت کو اپنی ترجیحات میں شامل کرتے ہوئے ہیلتھ لیوی بل فوری نافذالعمل کرنے کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کا نوٹس لیاجائے،تاکہ ہمارے پیارے محفوظ اور صحت مند زندگی بسر کر سکیں۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر سول سوسائٹی اورماہرین صحت نے یکجاہو کر ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ کے حق میں قرارد اد پیش کی جو بڑی تعداد نے منظور کی۔