پاکستان سیاحت کے اعتبار سے خطے میں سب سے زیادہ وسائل کا حامل ہے ،موجودہ حکومت ان سے مکمل استفادہ کرنے کو یقینی بنائے گی،وزیراعظم عمران خان کا سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات پر پیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب

48

اسلام آباد۔26جولائی  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سیاحت کے اعتبار سے خطے میں سب سے زیادہ وسائل کا حامل ہے اور موجودہ حکومت ان سے مکمل استفادہ کرنے کو یقینی بنائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سیاحت کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اب تک کی  پیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاونِ خصوصی شہباز گل، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، آصف محمود خان مشیر وزیرِ اعلی پنجاب برائے سیاحت، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور متعلقہ افسران نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے طے شدہ روڈ میپ کے مختلف نکات پر اب تک کی  پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام صوبوں میں سیاحتی مقامات کی جیو میپنگ کا کام تقریباً مکمل کیا جا چکا ہے  ، اس اقدام سے  سیاحتی مقامات پر ترقیاتی کاموں اور سرمایہ کاری میں مدد ملے گی۔ علاوہ ازیں ثقافتی تہواروں کا کیلنڈر بھی تشکیل دیا جا رہا ہے، تمام تفصیلات جلد سیاحتی ویب سائٹس اور ٹورازم ای پورٹل پر  اپ لوڈ کر دی جائیں گی۔سیاحتی مقامات کے  بین الاقوامی معیار کے مطابق فروغ کے حوالے سے بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا، پنجاب اور آزاد کشمیر میں مختلف منصوبوں کی فزیبلٹی تیار کی جا چکی ہے۔ اجلاس کو نندنا قلعہ میں ترقیاتی کام کے آغاز اور پیشرفت  سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے وزارتِ خارجہ کی جانب سے  اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستانی سفارتخانوں کی کوششوں سے درجن بھر ممالک نے پاکستان کے حوالے سے اپنی ٹریول ایڈوائزری میں مثبت تبدیلی کی ہے جبکہ 24 سفارتخانوں میں پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے پی ٹی ڈی سی کی طرف سے تشہیری مواد کی فراہمی یقینی بنائی جا چکی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ 27 سفارتخانوں میں سیاحت کے فروغ کیلئے خصوصی ڈیسک مختص کئے جا چکے ہیں اور 133 کے قریب غیر ملکی سیاحتی کمپنیوں کو پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے معاونت فراہم کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ غیر ملکی سیاحوں کی سہولت کیلئے ای ویزہ کے اجراء کے وقت کو کم کرکے صرف 7-10 دن کر دیا گیا ہے، مزید اب تک 71 ہزار سے زیادہ غیر ملکی سیاح ای ویزہ کی سہولت سے استفادہ حاصل کر چکے ہیں۔ اجلاس کو بلوچستان میں ساحلی پٹی پر سیاحت کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کنڈ ملیر اور میرین ڈرائیو گوادر پر ریزارٹ بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فش لینڈنگ سائٹس، فلوٹنگ جیٹیز، چھوٹی مچھیروں کی کشتیاں، کوسٹل ہائی وے پر ریسٹ ایریاز اور ساحلی پارکس کی تعمیر بھی منصوبے کا حصہ ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ چترال، سیدو شریف اسلام آباد اور سکردو میں ہوائی اڈوں پر سیاحوں کی سہولت کیلئے خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے ہیں، پی آئی اے کی ایئر سفاری بھی فعال ہے اور سیاحوں کی بڑی تعداد اس سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔ وزیرِ اعظم نے سیاحت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی  کہ ثقافتی تہواروں کا کیلنڈر تہواروں کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا جائے تاکہ سیاح کسی قسم کی بھی مشکلات میں مبتلا ہوئے بغیر اہم تہواروں میں شریک ہو سکیں۔ بلوچستان میں سیاحت کے حوالے سے موجود علاقوں کی نشاندہی اور ان کی ترقی کی منصوبہ بندی جلد پیش کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ساحلی پٹی انتہائی خوبصورت اور قدرتی حسن سے مالامال ہے، وہاں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں جن سے استفادہ کیا جائے گا۔  سرکاری ریسٹ ہاؤسز کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے کہا کہ عوامی پیسے سے قائم ہونے والی ان عمارات تک نہ صرف عام عوام کی رسائی یقینی بنائی جائے بلکہ ا ن کو بہتر طریقے سے سیاحوں کو سہولت دینے کیلئے بروئے کار لانے کی منصوبہ بندی پر جلد عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔  وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کو خطے میں سیاحت کا مرکز بنانے کیلئے اقدامات پر طے شدہ مدت میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور زرمبادلہ آئے گا۔