فیصل آباد۔24اگست (اے پی پی):سٹیٹ بینک آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد اشرف خان نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کے فروغ کا مقصد معاشرے میں دولت کی منصفانہ تقسیم ہے تاکہ غربت، افلاس اور بھوک کا خاتمہ ہو جبکہ بینکاری کے اس نظام میں تمام شرعی تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے اسلامی ملک ہونے کے باوجود ہمارے لوگ اسلامی بینکاری کی طرف نہیں آتے تھے تاہم اسلامک بینکنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سے اب لوگوں نے اس طرف آنا شروع کردیا ہے لیکن پھر بھی پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ایس ایس ٹو فنانس کی شرح بہت کم ہے نیز اسلامک بینکنگ میں علما کرام کا کردار بہت اہم ہے اورہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علما نے سٹیٹ بنک کے ساتھ دن رات کام او اسلامی شریعہ کے مطابق اسلامی بنکاری نظام وضع کیالہٰذا ہم اسلامک بینکنگ کورس کرنیوالی طالبات کی رہنمائی کیلئے بھی شریعہ بورڈ کے ممبران کولائیں گے تاکہ وہ کورس کرنیوالی بچیوں کے اذہان میں پیدا ہونیوالے تمام سوالات کے جوابات دیکر ان کا کنسیپٹ کلیئر کرسکیں۔وہ منگل کوگورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد میں شعبہ اسلامک سٹڈی کے زیراہتمام اسلامی بینکنگ اینڈ فنانس بی ایس آنرز 4سالہ پرگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر مہمان اعزاز ایگزیکٹو ڈائریکٹر وگروپ ہیڈ فاریکس اینڈ ڈویلپمنٹ فنانس سٹیٹ بنک آف پاکستان شوکت زمان،چیف منیجر سٹیٹ بنک آف پاکستان فیصل آباد سرفراز احمد ندیم،ڈپٹی چیف منیجر سٹیٹ بنک آف پاکستان محمد اکبر،وائس چانسلرگورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق،مختلف فیکلٹیز کی ڈینز، شعبہ جات کی سربراہان، رجسٹراراور دیگر حکام بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ اسلامک بینکنگ اینڈ انڈسٹری سٹریٹیجک پلان بناتے ہیں اور ہمارا جو پلان ہوتا ہے اسلامک بینکنگ اور انڈسٹری کے ساتھ مل کر ہوتا ہے اس میں سب سے پہلے ابھی ہم 17 سے 35فیصد کا شیئر21 سے 25 تک کے سفر پے کرنا چاہتے ہیں اس میں فنانسنگ کے سب شیئر ہیں اور ہم لینڈنگ میں بھی کام کررہے ہیں لیکن یہ شیئر کیسے حاصل ہوگااورچونکہ اس شیئر کو حاصل کرکے انڈسٹری کا گروتھ ریٹ بہت ہائی ہے اسلئے بزنس میں توسیع ہوگی نئی برانچز کھلیں گی،اور ایچ آر کی ڈیل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہاں 4 سال میں بچیاں دن رات محنت کرکے فارغ التحصیل ہوتی ہیں لیکن اس ملک کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ آج ایک بچی ان کے پاس آئی تھی کسی کے ریفرنس سے جس کا آؤٹ آف فور جی بی اے تھا اور گولڈ میڈلسٹ تھی مگر وہ دو سال سے بیروزگار ہے اب اس نے تو اپنا کام کردیاکیونکہ سٹوڈنٹ کا کام یہ ہے کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرے اس کے بعد ملازمت کا مرحلہ آتا ہے لہٰذا جب فنانشل انڈسٹری میں وسعت آئے گی اور مستقبل کی توسیع اسلامک انڈسٹری میں ہوگی تو مجھ پر بھروسہ اور اعتماد کریں کہ آپ کو بہترین مواقع دستیاب ہوسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ بینکنگ انڈسٹری اور سٹیٹ بینک کا یہ فرض ہے کہ ہم علما کرام کے ساتھ مل کر اسلامک بینکنگ کے ضمن میں اویئرنیس پیدا اور لیگل فریم ورک پر کام کر رہے ہیں جس کیلئے ہمارا اپنا شریعہ بورڈ ہے جس کے پہلے تقی عثمانی صاحب چیئرمین تھے سمیت ہر مکتبہ فکر کے علما سے رہنمائی و مشاورت لے رہے ہیں اور ہم اس سے گائیڈنس لیتے ہیں مگرچونکہ سنٹرل بینک کی حیثیت سے ہمارے ماہرین بینکاری اسلامک پوائنٹ آف ویوز سے بہت زیادہ ہم آہنگی نہیں رکھتے لہٰذا شریعہ بورڈ اور اس میں موجود تمام مسالک کے نمائندگان کی مشاورت و معاونت سے رہنمائی لیکر اس کے مطابق اسلامی بینکاری کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ان کی رہنمائی کو انتہائی اہمیت دیتے ہوئے قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں یہی نہیں بلکہ ہمیں جس نقطے پر ان کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ سب علما مل کرقرآن و حدیث اور شریعت کی روشنی میں اس اقدام کے قابل عمل ہونے کا گرین سگنل دیتے ہیں تبھی باقی پراسیس کو آگے بڑھایا جا تا ہے۔انہوں نے کہا کہ علما نے ہمیں بہت سپورٹ کیا ہے یہی نہیں بلکہ سٹیٹ بینک کے علاوہ ہراسلامی بینک کو پابندو لازم ملزوم قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنا شریعہ ایڈوائزر رکھے نیزہر بینک کی ہر پراڈکٹ کو سٹیٹ بینک کا اعلیٰ سطحی گروپ آڈٹ و انسپیکٹ اور ویری فائی و سرٹیفائی کرتا ہے لہٰذا ہم اپنے مکمل و بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بینکنگ انڈسٹری کا شریعہ ڈیپارٹمنٹ بہت اچھے لوگوں پر مشتمل ہے اسلئے جب آپ ایسے کورسز شروع کریں گے تو بچیوں کے اذہان میں سینکڑوں سوالات پیدا ہوں گے جن کے جوابات او تسلی و تشفی کیلئے ہم علما کرام اور شریعہ بورڈ کے ارکان کو بلائیں گے تاکہ وہ اسلامک بینکنگ کے حوالے سے کورسز کرنیوالی بچیوں کو مکمل تفصیلات اور معلومات کے بارے میں رہنمائی فراہم کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ جی سی یونیورسٹی فار ویمن کا اسلامی بینکنگ اینڈ فنانس میں بی ایس آنرز پروگرام کا اقدام نہایت ہی خوش آئند ہے کیونکہ جب بینکنگ ایکسپرٹ آئیں گے تو بینکنگ انڈسٹری کی ضرویات پوری ہوں گی کیونکہ سٹیٹ بنک اس کی گروتھ اور شیئر کو بڑھانے کیلئے لیڈکررہا ہے جس کے ساتھ ساتھ یہاں سے گریجوایشن کرنیوالی طالبات کو ایک باعزت روزگار میسر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری میں کسی بھی ایسے کاروبار کیلئے رقم کی فراہمی یا قرض ممکن نہیں جس کی شریعت میں اجازت نہیں، مثال کے طور پر جوئے خانے،شراب خانے یا ایسی کسی جگہ پر کاروبار کرنے کیلئے اسلامی بینک سے قرض نہیں لیا جاسکتا جس کی اسلام میں ممانعت ہو۔انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان میں اس وقت 20 اسلامک بینکنگ کے ادارے موجود ہیں جن میں 5 مکمل اسلامی بینک اور 15 بینکوں میں اسلامک بینکنگ کے شعبے موجود ہیں جن کی علیحدہ اسلامی بینکاری کے لیے برانچز بھی موجود ہیں۔ قبل ازیں وائس چانسلرگورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق نے شعبہ اسلامک سٹڈی کے زیراہتمام اسلامی بینکنگ اینڈ فنانس بی ایس آنرز 4سالہ پرگرام کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز مس اسما کی انتھک کوششوں کی تعریف کرتی ہیں جنہوں نے اس پراجیکٹ کے ضمن میں دن رات ایک اورانہوں نے اس منصوبہ کیلئے موبلائزر کے طور پر کام کیاجبکہ وہ ڈاکٹر عمرانہ شہزادی کوآرڈینیٹر ہیومینٹیز اینڈ لیگوئجز،مس شازیہ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ اور فیکلٹی آف اسلامک سٹڈیز جنہوں نے اس ڈویلپمنٹ آف مارکیٹ اورینٹڈ کورسزپراجیکٹ پر کام کیا کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ایڈمنسٹریٹو سٹاف، کنٹرولر امتحانات،رجسٹرار، ٹریژر، ڈینز اور دیگر سٹاف کا بھی شکریہ ادا کرتی ہیں جنہوں نے اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی طلبا کامستقبل بہت روشن دیکھ رہی ہیں جوپاکستان کی گروتھ میں اقتصادی ترقی کے ذریعے اپنا تعمیری کردارادا کررہی ہیں۔انہوں نے بہترین رہنمائی اور مکمل معاونت پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کابھی شکرادا کیا جنہوں نے مذکورہ پروگرام کیلئے اپنا قیمتی وقت دیا۔