قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس،گھوٹکی حادثہ،ٹرینوں کی نجکاری،ایم ایل ون منصوبہ سمیت دیگر معاملات زیر بحث آئے

50

لاہور، 24 اگست ( اے پی پی ) : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس منگل کے روز چیئرمین محمد معین وٹو کی زیر صدارت ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں منعقد ہوا،جس میں گھوٹکی حادثہ،سکریپ کی فروخت،ٹرینوں کی نجکاری،ایم ایل ون منصوبہ سمیت رائل پام کنٹری کلب کے معاملات زیر بحث آئے۔

اجلاس میں سر سید ایکسپریس اور ملت ایکسپریس کے درمیان 7 جون کو گھوٹکی کے قریب ہونیوالے حادثے کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ ریلوے افسران نے کمیٹی کے ارکان کو واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی اور جاںبحق اور زخمی ہونیوالے مسافروں کو مالی معاونت کی فراہمی اور پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا، کمیٹی نے ریلوے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام بوگیوں ٹرینوںمیں آگ بجھانے والے آلات کی تنصیب کے ساتھ ساتھ حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ اجلاس میں ریلوے کے دیگر حادثات کے بارے میں انکوائری کورٹس کے بارے بھی پوچھا گیا۔

اس موقع پر سکھر و دیگر ڈویژنز میں تجاوزات اور دوکانوں کی لیز کے حوالے سے ممبران کی چار رکنی کمیٹی بھی بنائی گئی جو سابق ادوار میں تجاوزات و لیز پر دی گئی دوکانوں کی رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس میں بعض ممبران نے ہزارہ ایکسپریس،عوامی ایکسپریس و دیگر ٹرینوں کے مختلف سٹیشنوں پر سٹاپ دینے کی بات کی  جبکہ ریلوے کے سکریپ کی فروخت سے ہونیوالی آمدنی کے بارے میں بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔

 ریلوے افسران نے بتایا کہ سکریپ کی فروخت کا عمل شفاف طریقے سے جاری ہے اس سلسلہ میں اخبارات میں ٹینڈرز دیئے جاتے ہیں،جبکہ شکایات کی صورت میں تمام پہلوﺅں کا جائزہ لیکر انکا ازالہ کیا جاتا ہے۔ ریلوے افسران نے کہا کہ سکریپ کو مارکیٹ کے مقابلے س میں زائد ریٹ پر فروخت کیا گیا، کمیٹی نے سکریپ کی فروخت کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ سکریپ فروخت کرنے کا طریقہ کار کمیٹی کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

 اجلاس میں فریٹ اور مسافر ٹرینوں کی نج کاری کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔ ریلوے افسران نے کہا کہ نج کاری کا عمل انتہائی شفاف ہے اور اس کی تشہیر بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے اس وقت پانچ مسافر ٹرینیں پرائیویٹ پارٹنر شپ کے طور پر چل رہی ہیں اور یہ تمام ٹرینیں منافع میں چل رہی ہیں۔

 اجلاس میں ایم ایل ون منصوبہ سمیت ریلوے کی اپ گریڈیشن کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی، جس پر ریلوے افسران نے بتایاکہ چینی ریلوے حکام کے ساتھ میٹنگز جاری ہیں، کورونا کے باعث یہ میٹنگ آن لائن ہو رہی ہیں۔ گرین سگنل ملتے ہی کام شروع کردیا جائے گا۔

 اجلاس میں ریلوے کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلئے ٹریک کی مرمت، سلیپروں کی تبدیلی کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جس پر ریلوے افسران نے کہا کہ ریلوے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کیلئے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔ اجلاس میں رائل پام گولف اینڈ کنٹری کلب کے آمدن و اخراجات کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس میں کمیٹی کے دیگر ارکان محمد بشیر خان، امجد علی خان، ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ، طاہر اقبال، نصرت واحد، انجینئر صابر حسین قائم خانی، علی پرویز ملک، محمد خان ڈاھا، پیر سید فضل علی شاہ جیلانی، شیخ راشد شفیق اور رمیش لعل نے شرکت کی۔

اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسرپاکستان ریلوے نثاراحمد میمن، سیکرٹری ریلوے بورڈ ظفر زمان رانجھا، ایڈیشنل جنرل منیجر انفراسٹرکچر سیدآصف متین زیدی، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک سید مظہر علی شاہ، ایڈیشنل جنرل منیجر مکینیکل سلمان صادق شیخ سمیت ریلوے کے سینئر افسران بھی موجود تھے ۔