رینالہ خورد،14اگست(اےپی پی): یوم آزادی پر اوکاڑہ یونیورسٹی میں جشن آزادی بھرپور جوش و جذبے سے منایا گیا۔ جشن آزادی کی تقریبات ‘محبت امن ہے اور امن کا پیغام پاکستان’ کے زیر عنوان منعقد ہوئیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر نے پرچم کشائی کر کے تقریبات کا آغاز کیا، جس کے بعد کیک کاٹا گیا اور شجر کاری کی گئی۔
اس سلسلے میں ایک سیمینار کا بھی انعقاد ہوا جس میں طلباء اور اساتذہ نے تحریک پاکستان اور دو قومی نظریے کے مختلف پہلووں پہ روشنی ڈالی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ ہمارے پاس آزادی کو منانے کی کئی وجوہات ہیں۔ پاکستان قائم رہنے کےلیے بنا ہے اور ہمیشہ قائم رہے گا، پاکستان ایک آزاد، پر عزم، پر امید اور تیزی سے ابھرتی ہوئی ریاست ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے اوکاڑہ یونیورسٹی کی مثال دی کہ کس طرح ایک قلیل مدت میں تمام تک مالی مشکلات کے باوجود اس ادارے نے ترقی کی منازل طے کیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان ایک مثبت قوم ہے اور ہم ہر طرح کی مشکلات کے باوجود ایک مضبوط اور ترقی یافتہ ملک کی جانب اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کے تحفظ پہ بھی زور دیا اور اس حوالے سے خطے بھر کے تمام معذور طلباء کو مفت اعلی تعلیم کی فراہمی کا اعلان کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق یعنی کہ تعلیم، صحت اور پرقار طرز زندگی کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
سیمینار کی منتظم اوکاڑہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی سربراہ ڈاکٹر سمیرا اعجاز نے پاکستان میں امن اور محبت کے فروغ کی اہمیت پہ زور دیا۔ شعبہ زووالوجی کے سربراہ ڈاکٹر محمد واجد نے طلباء کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کی تعلیمات پہ عمل کرنے کی تلقین کی شعبہ اردو سے ڈاکٹر نسیم عباس نے جدید قومیت پرستی اور دو قومی نظریے پہ روشنی ڈالی۔
شعبہ ابلاغیات کے سربراہ ڈاکٹر زاہد بلال نے قائد اور اقبال کی زندگی کے دلچسپ واقعات بیان کیے، یونیورسٹی کے شعبہ اسپورٹ سائنسز کی جانب سے جشن آزادی کے حوالے سے ایک کرکٹ میچ اور ایک فٹ بال میچ کا اہتمام بھی کیا گیا۔
سیمینار میں بطور مہمان اسپیکر پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر نے شرکت کی۔