کراچی،28اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ بحران کا شکار ہے ، صوبائی حکومت عوام کو صحت کارڈ دینے سے بھی انکاری ہے ، آئندہ یہاں بھی پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہے این ایس، اسلام آباد پاکستان تحریک انصاف نے عوام کے سامنے اپنی تین سالہ کارکردگی2018 سے 2021 پیش کی ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اپنی 13 سالہ کارکردگی کے حوالے سے عوام کو آگاہ کرنا چاہئے،مسلم لیگ ن کو چاہئے کہ اپنے دور حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھے،اپوزیشن کو اپنی تین سالہ کارکردگی کے بارے میں بھی آگاہ کرنا چاہئے،حزب اختلاف نے کبھی بھی اصل مسائل کی طرف نشاندہی نہیں کی۔ انہوں نے کبھی افغانستان کی صورتحال ، خارجہ پالیسی اور اقتصادی پالیسی سے متعلق اپنی حکمت عملی سے عوام کو آگاہ نہیں کیا۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ریٹنگ کے چکر میں حکومت پر تنقید کی جاتی ہے، اب لوگ ان کی تنقید کو سنجیدہ نہیں لیتے جس سے ان کی ریٹنگ گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وباکے باوجودملکی معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے،کورونا کے دوران بہتر اقدامات کے حوالے سے پاکستان تیسرے نمبر پر رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20ارب ڈالر تھا جبکہ تین سال میں کم ہو کر 1.8ارب ڈالر رہ گیا ،زر مبادلہ کے ذخائر تین سال پہلے 16.4ارب ڈالر تھے جو اب بڑھ کر 27ارب ڈالر ہو چکے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت سنبھالی تو ٹیکس وصولیاں 3800ارب روپے تھیں اب 4700ارب روپے ہیں،ترسیلات زر 19.9ارب ڈالر سے بڑھ کر تین سال میں 29.4ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ تین سال میں صنعتوں کی شرح نمو میں 18فیصد اضافہ ہوا ہے،سیمنٹ کی پیداوار میں 42فیصد اضافہ ہوا،زرعی شعبے میں کسانوں کو 1100ارب روپے اضافی آمدن ہوئی،گزشتہ ایک سال میں پاکستان میں تاجر برادری کے اعتماد میں 108فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سال کے دوران ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ڈی ایم جلسی کررہی ہے اس کے بعد فضل الرحمان بیمار ہوجائیں گے ،مسلم لیگ ن سب سے پہلے لیڈر کا انتخاب پھر جلسے کرے،لندن میں شریف فیملی نے ایک شادی پر ملین ڈالرز خرچ کئے ، وہ ایسی تقریبات پاکستان سے لوٹے ہوئے پیسوں سے نہ کریں، واپس پاکستان آئیں، عدالتوں کا سامنا کریں اورشریف فیملی لوٹی ہوئی دولت ملک کو واپس کرے۔ انہوں نے کہاکہ اندرون سندھ کے عوام کو ابتر حالات درپیش ہیں،وفاق کی جانب سے سندھ کو دی جانے والی رقم عوام پر خرچ ہونی چاہیے،سندھ میں گورننس کے حالات بہت تشویشناک ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سندھ کے عوام کیلئے صحت سہولیات پر کوئی کام نہیں ہو رہا،سندھ میں انتظامی معاملات بحران کا شکار ہیں،سندھ حکومت نہ خود کام کر رہی ہے نہ وفاق کو کرنے دے رہی ہے،وفاقی حکومت نے سندھ کیلئے 1100ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان سے ٹیکس اکٹھا کرکے صوبوں کا حصہ ان کو دیا جاتا ہے لیکن جب سندھ سے اس رقم کے بارے میں حساب مانگا جائے تو کہتے ہیں کہ یہ صوبائی معاملا ت میں مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ترقیاتی کام صوبائی حکومتوں کا کام ہے، صوبوں کو آرٹیکل 149 اے پرعمل کرنا چاہئے اور بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات منتقل کرنے چاہئیں، صوبہ سندھ میں بلدیاتی حکومتوں کا بااختیار نظام قائم کیاجائے۔