اسلام آباد،18اگست (اے پی پی): وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے افغان حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے،دنیا میں امن کے لئے پاکستان کی خدمات کو تاریخ کے سنہری حروف میں لکھا جائے گا،عمران خان نے ازبکستان میں اشرف غنی کو سمجھانے کی بہت کوشش کی مگر وہ غلط فہمی کا شکار رہے،ہم نہ تو کسی کی زمین پر پاکستان میں مداخلت ہونے دیں گے اور نہ ہم ہی اپنی زمین کے لئے کسی دوسرے ملک کی مداخلت کو برداشت کریں گے،افغانستان اپنے مسائل کو خود مل بیٹھ کر حل کرے کیونکہ پرامن افغانستان ہی پاکستان کے لئے ضروری ہے،طورخم اور چمن بارڈر میں بلکل امن اور سکون ہے مگر بھارتی میڈیا کی جانب سے غلط بیانی کی گئی جس کی تردید کرتے ہیں،افغانستان میں طالبان کو تسلیم کرنا یا نہ کرنا وزیر اعظم عمران خان اور وزارت خارجہ کا فیصلہ ہے۔ان خیالات ک ااظہار انہوں نے بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آج ہماری حکومت کو تین سال مکمل ہوگئے اور آئندہ دو سال بھی عوام کی بھرپور خدمت کریں گے۔وزیر اعظم عمران خان نے ازبکستان میں اشرف غنی کو سمجھانے کی بہت کوشش کی مگر وہ غلط فہمی کا شکار رہے اور ہر کرپٹ آدمی ملک سے بھاگنے کی کوشش کرتا ہے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ وزارت کے تمام عملے کو ہدایت کی تھی کہ چھ ہفتوں کے اندر ویزہ دینے کے عوامل کو مکمل کریں مگر وزیر اعظم عمران کی ہدایت پر یہ عمل ایک دن میں مکمل کیا گیا جس میں تمام سفارتکاروں و غیر ملکی میڈیا کو ویزے دیئے گئے اور سرکاری تعطیلات میں بھی وزارت کے تمام دفاترز کھلیں ہوئے ہیں جن میں افسران و عملہ کام کررہا ہے۔شیخ رشید احمد نےکہاکہ پاکستانیوں کی تین بسیں طورخم بارڈر سے بدھ کی صبح کلئیر کی گئی ہیں جبکہ دیگر جو بھی پاکستانی وہاں موجود ہیں یا ان کے ساتھ افغانی خاندان ہیں انہیں بھی سہولت دے رہے ہیں۔اس وقت 900 سفارتکاروں و دیگر عملے کے علاوہ 613پاکستانیوں کو یہاں لے کر آئے ہیں اور جو آدمی افغانستا ن سے پاکستان میں داخل ہورہا ہے اس کا اندراج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو کسی کی زمین پر پاکستان میں مداخلت ہونے دیں گے اور نہ ہم ہی اپنی زمین کے لئے کسی دوسرے ملک کی مداخلت کو برداشت کریں گے،ہم امن کے داعی ہیں اور چاہتے ہیں کے افغانستان اپنے مسائل کو خود مل بیٹھ کر حل کرے کیونکہ پرامن افغانستان ہی پاکستان کے لئے ضروری ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ طورخم اور چمن بارڈر میں بالکل امن اور سکون ہے مگر بھارتی میڈیا کی جانب سے غلط بیانی اور من گھڑت رپورٹنگ کی گئی جس کی تردید کرتے ہیں،بھارتی میڈیا بالکل جھوٹ دکھا رہا ہے کیونکہ دونوں بارڈرز پر نقل وحمل اور تجارت کا سلسلہ جاری ہے اور وہاں سے اب تک کوئی افغان مہاجر پاکستان میں داخل نہیں ہوا ہے،افغان بارڈرز پر پاک فوج اور دیگر فورسز موجود ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کو تسلیم کرنا یا نہ کرنا وزیر اعظم عمران خان یا وزارت خارجہ کا فیصلہ ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے افغانستان میں موجود تمام غیر ملکی صحافی یا غیر ملکی میڈیا کے ساتھ کام کرنے والے افغانی،آئی ایم ایف،ورلڈ بنک کے عملہ اورسفارتکاروں کو آج ایک خصوصی طیارے کے ذریعے لایا جارہا ہے اور جو دوسرے ممالک کے لوگ وہ ائیر پورٹ سے ہی اپنی ممالک روانہ ہوں گے انہیں وزارت کی جانب سے ٹرانزٹ ویزہ دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ یوم عاشورہ پر تمام مجالس و جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں پولیس کی نفری تعینات ہے اور محرم الحرام کے حوالے سے میرا یہی پیغام ہے کہ کسی کے عقیدے کو چھیڑنا نہیں اور اپنے عقیدے کو چھوڑنا نہیں ہے۔