گلگت بلتستان میں یوم استحصال کشمیر پر جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں ،وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت

29

گلگت،5اگست  (اے پی پی):دنیا بھر کی طرح گلگت بلتستان کے تمام 10 اضلاع میں بھی یوم استحصال کشمیر منایا گیا۔اسی دن کی مناسبت سے مختلف مقامات پر جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں ،جہاں پر مقررین نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو اجاگر کیا۔

اس حوالے سےمرکزی تقریب چنار باغ گلگت میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید تھے۔ان کے  علاوہ اس تقریب میں  گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران،مختلف سکولوں کے طلباء طالبات اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

 تقریب میں بھارت کے   غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر  کی مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی  اور خصوصی دعا بھی کی گئی۔

 اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے  غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کی باشندوں پر ظلم،جبر اور استحصال کا جو بازار گرم کیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، دو سال  سے زیادہ کا  عرصہ گزر چکا ہے مگر اب تک وہاں کرفیو نافذ ہے،وہاں کی مظلوم عوام شدید کرب،پریشانی اور خوف میں مبتلا ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کو ان کے حقوق سے مزید محرم نہیں کر سکتے۔پاکستان کی آزادی تب تک نامکمل ہے جب تک بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کے باشندوں کو  بھارتی  مظالم سے چھٹکارا نہیں مل جاتا۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ سابق ادوار میں ہمارے حکمرانوں کی عدم دلچسپی سے یہ مسئلہ اقوام عالم میں صحیح معنوں میں اجاگر نہیں ہو سکا مگر اب پاکستان کو عمران خان کی شکل میں ایک مخلص لیڈر ملا ہے جو کہ ملکی ترقی و خوشحالی کے  لیے دن رات محنت کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو بین الاقوامی سطح پر حقیقی معنوں میں اجاگر کر رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب عمران خان کی ہی قیادت میں  غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر پاکستان کا حصہ ہوگا۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ  کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ان کو حق خودارادیت دینے کے لئے بھارت کو مجبور کریں۔

قبل ازیں چنار باغ گلگت میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی  اور واک کا بھی انعقاد کیا گیا۔شرکاء ریلی نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔