افغانستان کا معاشی استحکام ایک بڑا چیلنج ہے؛ وزیر اعظم عمران خان

15

دوشنبے ، 17 ستمبر (اے پی پی ):وزیراعظم عمران خان نے اس امر پر زور دیا ہے کہ  بین الاقوامی برادری افغانستان میں نئی حقیقت کا ادراک کرے،افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی بجائے اس کے ساتھ رابطے بڑھانا ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے،  طالبان کو بھی اپنے وعدوں کی پاسداری کیلئے ہر ضروری قدم اٹھانا ہو گا، جامع سیاسی ڈھانچہ کی تشکیل کا وعدہ پورا کیا جائے، قومی مفاہمت سے ہی امن کو تقویت ملے گی، افغانستان کا معاشی استحکام ایک بڑا چیلنج ہے۔

 جمعہ کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے وفود کے سربراہان اور افغانستان میں رسائی کے موضوع پر کولیکٹو سکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (سی ایس ٹی او )کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  افغانستان  کا قریبی ہمسائے کی حیثیت سے کئی عشروں سے منفی اثرات کے باعث پاکستان بری طرح متاثر ہوا اور پاکستان کا امن سے گہرا مفاد وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج افغانستان تاریخ کے دوراہے پر کھڑا ہے، 40 سال کے تنازعات اور عدم استحکام کے بعد اب جنگ کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کا امکان پیدا ہواہے، یہ صورتحال غیر متوقع طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے، غیر ملکی افواج کو ایک روز واپس جانا تھا، ہماری خواہش تھی کہ ایسا زیادہ یقینی اور متوقع انداز میں ہوتا تاہم افغان سکیورٹی فورسز کا شیرازہ بکھرنا اور افغان حکومت کا خاتمہ اتنا اچانک ہوا جس کی توقع نہیں کی جا رہی تھی، پھر بھی کسی خونریزی کے بغیر انتقال اقتدار ہواجو پاکستان کیلئے بہت زیادہ اطمینان کا باعث ہے۔