دوشنبے۔17ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس سے دنیا بھر میں صحت عامہ کے نظام متاثر ہوا، معیشتوں کو زوال اور کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے غریب ہر جگہ سب سے متاثر ہوئے ہیں، 20 برسوں میں پہلی بار دنیا نے غربت میں سخت اضافہ دیکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہم نے ”سمارٹ لاک ڈائون“ کی حکمت عملی اپنائی جس میں بیک وقت زندگی بچانے، معاش کو محفوظ بنانے اور معیشت کو متحرک کرنے پر توجہ دی گئی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے سماجی تحفظ کے پروگرام احساس نے لاکھوں خاندانوں کو زندہ رہنے میں مدد دی ہے، میں نے”گلوبل انیشی ایٹو فار ڈ یٹ ریلیف“ بھی شروع کیا تاکہ ترقی پذیر ممالک کے لیے کورونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات کو کم کرنے اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ کم وقت میں کورونا ویکسین کی تیاری سائنس کا معجزہ ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ سائنس کو دنیا کی کوششوں کی رہنمائی جاری رکھنی چاہیے کیونکہ یہ وبائی مرض کا مقابلہ کرتی ہے۔ کورونا وائرس کی صورتحال کو سیاسی بنانے کی کوششوں سے گریز کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ ایسے وقت میں تقسیم ہے جب دنیا کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا ویکسین ہر ایک کو برابری کی بنیاد پر اور عالمی سطح پر عوام کی بھلائی کے لئے دستیاب ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک اور خطرہ ہے جس کا ہمیں سامنا ہے، اس کے اثرات کو کم کرنا عالمی ایجنڈے میں سب سے زیادہ ترجیح ہے۔