اسلام آباد، 23 ستمبر (اے پی پی ):ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر کی شہری آبادی کا 80 فیصد حصہ فضائی آلودگی میں سانس لے رہا ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔”الیکٹرک وہیکل پالیسی 2020 کی منظوری مستقبل میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑنے میں ممدو معاون ثابت ہو گی”۔ پاکستان میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (سی سی سی) سے الیکٹرک وہیکل پالیسی کی سال 2020 میں منظوری ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ای وہیکل پالیسی کو ماحول دوست اور تیل کی کھپت کو کم کرنے کے لیے اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
وفاقی حکومت سے منظور شدہ ای وہیکل پالیسی کے مطابق پاکستان میں بننے والی ای وہیکل پر کوئی رجسٹریشن اور ٹوکن ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جبکہ مینیو فیکچررز کو مراعات دینے کے لیے بھی صرف ایک فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ای وہیکل کے پرزے درآمد کرنے اور دو سال پرانی گاڑی درآمد کرنے پر ابتدائی طور پر 15 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ ای وہیکل پالیسی کے تحت تین ہزار چارجنگ سٹیشنز بنانے کا منصوبہ بھی پالیسی میں شامل ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ 2030 تک اس پالیسی کے تحت ایندھن پر چلنے والی تیس فیصد گاڑیوں کو برقی گاڑیوں پر منتقلی یقینی بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور5 تا 10 لاکھ بجلی پر چلنے والی گاڑیاں شاہراہوں پر ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا چیلنج ہے، 40 فیصد آلودگی گاڑیوں سے پیدا ہوتی ہے۔
معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وزارت قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت گاڑیوں کے مالکان کے لئے نئی مراعات پر غور کررہی ہے جس کا اعلان جلد کیاجائے گا۔انہوں نے اس پالیسی کے معیشت پر اثرات کے حوالے سے کہا کہ الیکٹرک وہیکل 60 فیصد کم قیمت پر دستیاب ہوگی، ای وہیکل متعارف کروانے سے تیل کا امپورٹ بل 2 ارب سالانہ کم ہوگا، پالیسی کا مقصد یہ ہی تھا کہ پاکستان کے بزنس مین فیوچر انوسٹمنٹ کے لیے آگے آئیں ۔ الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ کیلئے حکومت کئی طرح کی مراعات دے گی جس کے تحت مینوفیکچرنگ کیلئے سامان ڈیوٹی فری منگوایا جاسکے گا جب کہ مینوفیکچرنگ کیلئے سیلز ٹیکس میں چھوٹ دی جائے گی۔
موجودہ وزیر اطلاعات اور سابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ای وہیکل پالیسی کی منظوری سے بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں برقی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کی تیاری کا آغاز کر چکی ہیں،مقامی کمپنیوں کو بھی الیکٹرک وہیکلز کی تیاری کے لیے رعایات دی جائیں گی۔
حال ہی میں وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل (ای بائیک) کا افتتاح کیا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرک موٹرسائیکل منصوبہ خوش آئند ہے، الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت روزگار فراہم ہو گا، خوشی ہے الیکڑک وہیکلز سے نئی صنعت جنم لے گی ۔