تحریک انصاف کی حکومت شفاف انتخابات کیلئے اصلاحات پر کام کررہی ہے،وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی میڈیا سے گفتگو

18

فیصل  آباد۔12ستمبر  (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کو مضبوط کرنے اورصاف شفاف انتخابات کیلئے اصلاحات ضروری ہیں اسی لئے تحریک انصاف کی حکومت شفاف انتخابات کیلئے اصلاحات پر کام کررہی ہے مگر اس کے برعکس اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو دیکھے بغیر مسترد کردیاحالانکہ یہ مشین ٹھپہ مافیا کا بہترین متبادل ہے لیکن چونکہ اپوزیشن شفاف انتخابات کیلئے اصلاحات پر تعاون نہیں کررہی لہٰذا وہ مریم،بلاول، شہباز سے پوچھتے ہیں کہ اگر ان کے پاس شفاف الیکشن کیلئے اس کے علاوہ کوئی متبادل حل موجود ہے تو بتائیں جبکہ کل تک خودالیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرنیوالے آج ہم پر تنقید کررہے ہیں حالانکہ اس الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز میڈیا کو پہلے اور حکومت کو بعد میں ملتی ہے نیز اس قسم کے اقدامات سے الیکشن کمیشن نے خود اپنی استعداد کا ر پر ہی سوالات اٹھا دیئے ہیں اسلئے الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے صاف و شفاف انتخابات کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔اتوار کی دوپہر سبزی منڈی فیصل آباد کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی حیرت کی بات ہے کہ دیگر تمام شعبہ جات میں تو آپ الیکٹرانک مشینوں اور ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جارہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دنیا بھر کی تمام سہولیات آپ کے ہاتھ میں موجود موبائل فون میں موجود ہوں مگر جب سب سے اہم شعبہ جمہوریت کی بات آتی ہے تو آپ اس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بغیر دیکھے بغیر سوچے سمجھے مخالفت کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ آپ ٹھپہ مافیا سے باہر نہیں نکلنا چاہتے تاکہ آپ کا ماضی کی طرح دھاندلیوں کا تسلسل جاری رہے مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو  الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں کوئی تحفظات ہیں تو اسے مل بیٹھ کر دیکھا جاسکتا ہے لیکن اس مشین کو دیکھے اور اس کی ورکنگ چیک کئے بغیر صرف ایلفی اور ہیکنگ کے بلاجواز خدشات پر اسے مسترد کردینا کسی صورت درست اقدام نہیں حالانکہ اگر الیکشن میں کوئی مہر چوری کرکے لے جائے تو پھر کیا ہو۔انہوں نے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات کروانا ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس کیلئے ہم ہر کسی سے تعاون کرنے کو تیار ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ای وی ایم کے ذریعے شفاف انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن اپنابھرپور کردار ادا کرے گا۔فرخ حبیب نے کہا کہ سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن پر حملہ کرنیوالے آج کس منہ سے الیکشن کمیشن پرزبانی حملے کی باتیں کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹھپہ مافیا کا بہترین متبادل الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہی ہے لیکن اپوزیشن شفاف انتخابات کیلئے اصلاحات پر تعاون نہیں کررہی حالانکہ دنیا کے کئی ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے لیکن پارلیمان قانون سازی کیلئے سپریم ہے اسلئے الیکشن کمیشن کو اس سے تعاون کرتے ہوئے آئینی حدود و قیود میں رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ آج وہ لوگ ہم پر تنقید کررہے ہیں جنہوں نے خود سپریم کورٹ، نیب اور الیکشن کمیشن پر حملے کئے اور ان کی بنیاد ہی دھاندلی پر رکھی گئی ہے جبکہ یہ مسئلہ بھی انہی کا پیدا کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے ذریعے الیکشن پرپولنگ کا وقت ختم ہونے کے چند منٹ بعد ہی فارم 45 مل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر نئی انتخابی فہرستیں تیار کی گئی ہیں اور پرانی فہرستوں سے لاکھوں کی تعداد میں جعلی ووٹوں کو خارج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابی اصلاحات کرکے الیکشن کمیشن کی مدد کررہی ہے کیونکہ حقیقی جمہوریت لانے اور دھاندلی کے خاتمہ کیلئے انتخابی عمل شفاف بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور ایسا صر ف اصلاحات سے ہی ممکن ہے۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اس پر کام کررہی ہیں اور ای وی ایم کو ہر طرح سے پرفیکٹ اور فول پروف بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جانتا ہے کہ پرانی فہرستوں میں لاکھوں بوگس ووٹ درج تھے اور یہ ووٹ انہی لوگوں نے دھاندلی کیلئے بنوائے جو ماضی میں بار بار باریاں لیکر اقتدار میں آتے اور ملک و قوم کو لوٹ کر کنگال و بدحال کرتے رہے۔انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کی بڑی بڑی جمہوریتوں میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال ہوسکتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں ہوسکتی اسلئے الیکشن کمیشن نے خود اپنے اوپرجواعتراضات اٹھا لئے ہیں اسے چاہیے کہ وہ اسے دور کرے اورانتخابی عمل میں اصلاحات کی جانب پوری توجہ دے کیونکہ آئین کے مطابق صاف و شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کاہی کام ہے لیکن حکومت اسے ہر طرح کی معاونت فراہم کرنے کو تیار ہے۔فرخ حبیب نے کہا کہ ٓرٹیکل 218 بھی اسی چیز کا متقاضی ہے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کی واضح ڈائریکشنز بھی موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک انتخابی اصلاحات نہیں ہوں گی اس وقت تک جمہوری نظام کو مضبوط نہیں بنایا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں مزید امپروومنٹ لانے کے ضمن میں ان کی مثبت تجاویز پرعمل کی یقین دہانی کراتے ہیں لیکن اگر ای وی ایم میں وہ کوئی خامی سمجھتے ہیں تو یہ جلسوں سے نہیں بلکہ ٹیکنالوجی کی مدد سے ہی دور ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے کل تک انتخابات جیتنے کیلئے چن چن کر اپنے مخالفین کو جعلی پولیس مقابلوں میں پار کروایا وہ جان گئے ہیں کہ اگر الیکشن ای وی ایم کے ذریعے ہوئے تو ان کی دھاندلی کے تمام راستے بند اور شکست ان کا مقدر بن جا ئے گی اسلئے ان کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں لیکن حکومت آئندہ الیکشن اسی مشین کے ذریعے ہی کروانے کیلئے پرعزم ہے اور بلاجواز کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ عوام کا بھی اخلاقی، انسانی، آئینی و قانونی حق ہے کہ وہ دیکھے کہ اس نے آئندہ الیکشن صاف اور شفاف کروانے ہیں یا 30 سالہ دھاندلی کے ٹھپہ سسٹم کا تسلسل ہی جاری رکھنا ہے۔