دوشنبے،17ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاستی دہشت گردی اور متنازعہ علاقوں میں غیر ملکی قبضے سے آنکھیں چرا کر دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنا ممکن نہیں ہے ۔
وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او کے 20 ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ان خطرات اور چیلنجوں کو نظر انداز کیا تو دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیتی جائے گی جن میں سب سے بڑی ریاستی دہشت گردی ہے جو متنازعہ علاقوں میں غیر ملکی قبضے کے تحت رہنے والے لوگوں کے خلاف کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ہے جس کی منصوبہ بندی، معاونت اور مالی اعانت ہماری سرحد کے اس پار سے ریاستی اداروں نے کی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تنازعات کے فعال علاقوں سے باہر پاکستان سے زیادہ کسی دوسرے ملک کو نقصان نہیں ہوا، ہم نے 80 ہزار سے زائد ہلاکتیں اور 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان اٹھایا ہے، اس کے علاوہ لاکھوں افراد اندرونی نقل مکانی سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود ہمارا عزم مضبوط ہے اور ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ عالمی برادری کے ساتھ ملکر لڑیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی اور علاقائی امن و سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنا ایس سی او کے لیے اہم ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ تصفیہ طلب تنازعات کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد امن کے لیے ضروری اور تعاون کا ماحول بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازعہ علاقوں کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں اور ایس سی او کو اس طرح کے اقدامات کی مذمت کرنی چاہیے۔