سیالکوٹ میں 5 روزہ پولیو مہم کا آغاز

14

 

سیالکوٹ،20ستمبر(اے پی پی): ضلع سیالکوٹ میں آج سے 5روزہ قومی انسدادِ پولیو مہم کا آغازکر دیا گیا، 5روزہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران 5سال سے کم عمر 5لاکھ55ہزار996بچوں کو پولیو سے بچاؤ  کے حفاظتی قطرے اور قوت مدافعت میں اضافہ کیلئے 6ماہ سے5سال تک بچوں کو وٹامن اے کی خوراک بھی دی جائے گی۔انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے مجموعی طوپر 4ہزار652 افراد حصہ لے رہے ہیں۔ 1941موبائل ٹیمیں گھر گھر جاکر، 133فکسڈ ٹیمیں دیہی وبنیادی مراکز صحت، ہسپتالوں میں جبکہ 69ٹرانزٹ/رومنگ ٹیمیں لاری اڈوں اور اسٹیشنوں پر بچوں کو پولیو اور وٹامن اے کے قطرے پلائیں گی۔

ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ طاہر فاروق نے پولیو مہم کا افتتاح کرنے کے بعد کہاکہ معاشرے کو پولیو جیسےموذی مرض سے پاک کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے محکمہ صحت کی ٹیموں کو قومی جذبے سے ذمہ داریاں انجام دینا ہوں گی اوراس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ پانچ روزہ مہم کے دوران کوئی بچہ پولیو سے بچاؤکے قطرے پینے سے محروم نہ رہ جائے۔

ڈی سی سیالکوٹ طاہر فاروق نے کہاکہ انسداد پولیو مہم کے دوران کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ تمام پولیو ورکرز ماسک کا استعمال لازمی کریں گے اور ہر بچے کو پولیو کی خوراکیں دینے سے قبل ہاتھوں کو اچھی طرح سینی ٹائز کریں گے۔ ویکسینیشن کے بعد بچوں کی فنگر مارکنگ اور تمام گھروں کی ڈور مارکنگ کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ پولیو مہم کی دوران انسداد پولیو کی مانیٹرنگ کی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ 20سے24ستمبر تک ضلع سیالکوٹ کے کسی بھی علاقہ میں پولیو ٹیمیں نہ پہنچنے پر پولیو کنٹرول روم 0523560200پر شہری کال کرکے اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ والدین کا بھی بنیادی فریضہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو جیسے مہلک مرض سے بچانے کیلئے ان کو پولیو قطرے لازمی پلائیں اور پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔۔ اس قومی مہم کو کامیاب بنانے میں محکمہ مال کے افسران،ضلعی پولیس، ٹریفک پولیس،ریسکیو 1122،ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، محکمہ اوقاف، ضلعی امن کمیٹی، انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ، محکمہ بہبود آبادی، این جی او اور محکمہ زراعت کے افسران اور ملازمین کا تعاون حاصل ہے۔ڈپٹی کمشنر طاہر فاروق نے کہاکہ پانچ روزہ انسداد پولیو کو روانہ کی بنیاد پر ریو کیا جائے گا جس میں محکمہ صحت کے مقامی حکام اور اسسٹنٹ کمشنرز رپورٹ پیش کرینگے۔