کراچی۔11ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ 2023ء کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کروائے جائیں گے،مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد مردم شماری پر کام شروع کر دیا جائے گا،کراچی کی پاکستان میں اہمیت دیکھتے ہوئے رواں سال شہر میں چھوٹی اسکیموں کے لئے 21ارب روپے پی ایس ڈی پی میں مختص کیے گئے، شہر میں 55 سے 60 کلومیٹر سڑکیں بنائی جائیں گی۔کراچی میں وفاقی وزیرِ علی زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ مردم شماری کراچی کا بہت بڑا مسئلہ رہا ہے، سندھ حکومت نے مردم شماری کا سارا ڈیٹا جمع کیا اور خود ہی احتجاج کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مردم شماری کی جائے گی، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل رکھا جائے گا، نئی مردم شماری 18 ماہ میں مکمل ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے وزیرِاعظم عمران خان نے کراچی کے لیے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا تھا، کراچی کے لیے گرین لائن منصوبہ مکمل ہو چکاہے، اگلے 1 ماہ میں بقیہ کام مکمل ہو جائیں گے۔اسد عمر نے بتایا کہ 40 بسیں اگلے ہفتے تک کراچی کی بندرگاہ پہنچ جائیں گی، گرین لائن بس منصوبے کے لیے ڈرائیور بھرتی کیئے جائیں گے، اکتوبر کے آخر تک 40 بسوں سے گرین لائن کھول دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ کراچی میں 60 کلو میٹر کی سڑکیں بنائی جائیں گی، محمود آباد میں تجاوزات ہٹانے کا کام مکمل ہو گیا ہے ، کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ میرے دل کے قریب ہے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے کراچی میں 5 منصوبے جاری ہیں، کراچی میں سرکلر ریلوے کا 29 کلو میٹر کا راستہ زمین سے اوپر بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان 30 ستمبر سے پہلے سرکلر ریلوے کے انفرا اسٹرکچر والے حصے کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، سرکلر ٹرین چلانے کے لیے نجی کمپنیز کو دعوت دی جائے گی۔اسد عمر نے کہا کہ کراچی کے تمام ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے کنٹرول سینٹر مکمل ہو چکا، اکتوبر 2023ء تک کے فور منصوبے سے پانی کراچی پہنچا دیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے چھوٹے چھوٹے کام بھی کریں گے، وفاقی حکومت 11 لاکھ ٹن کچرا یہاں سے اٹھا رہی ہے، احساس پروگرام کے تحت 7 ارب روپے کراچی کے شہریوں تک پہنچائے ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ویکسی نیشن سینٹرز میں سندھ کے وزراء کی بڑی بڑی تصاویر دیکھنے کو ملتی ہیں، وفاقی حکومت کراچی میں 10 ارب روپے سے زائد کی کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کر چکی ہے، جبکہ سندھ حکومت ابھی تک ویکسین کا ایک بھی ڈوز دینے میں ناکام رہی ہے۔اسد عمر کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں مالی سال کراچی کے لیے 21 ارب روپے رکھے ہیں، وفاقی حکومت نے سندھ میں 65 ارب روپے لگائے ہیں، وفاق کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے کے ایم سی کا ٹیکس لینے کی اجازت نہیں دے گا۔وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے تیسرا منصوبہ کراچی سرکلر ریلوے کا ہے، جو نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ سرکلر ریلوے کراچی سے پپری تک کے منصوبہ پر 70ارب روپے لاگت آئے گی، یہ 43 کلومیٹر پر محیط ہو گا، جس میں سے 29 کلو میٹر ٹریک برجز پر بنے گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی تا پپری سرکلرریلوے ک 22 اسٹیشنز بنیں گے . 43 کلومیٹر کےمنصوبے پر ساڑھے چار لاکھ مسافر یومیہ فائیدہ اٹھائیں گے۔سرکلر ریلوے پر ریل کو نجی شعبہ چلائےگا۔ وزیر اعظم 30 ستمبر سےپہلے کراچی سرکلر ریلوےکےانفراسٹرکچر کا افتتاح کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی کا نظام اس سے پہلے ترتیب نہیں دیا گیا تھا۔ نالوں میں ڈریجنگ 90 فیصد تک مکمل ہوچکی ہے، محمود آباد نالے پر آپریشن 100 فیصد مکمل ہوچکا، یہی وجہ ہے کہ موجودہ تیز بارشوں کے باوجود میں ان نالوں میں پانی کھڑا نہیں ہوا۔