پاکستان نے افغان شہریوں کےلئے انسانی بنیادوں پر امداد کے طورپر 300 ٹن خوردنی اشیا روانہ کردیں

14

اسلام آباد،19ستمبر  (اے پی پی):پاک افغان تعاون فورم (پی اے سی ایف) نے  انسانی بنیادوں پر امداد کے طور پر  حکومت پاکستان کی طرف سے   300 ٹن خوردنی اشیاءسے لدھے 17 ٹر  ک   افغانستان روانہ کردئیے ۔پاک افغان تعاون فورم (پی اے سی ایف) کے چیئرمین حبیب اللہ خان خٹک نے پاک افغان بارڈر طورخم پر پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ افغان ہمارے مسلمان بھائی اور پڑوسی ہیں جن کے ساتھ ہمارا صدیوں پرانارشتہ قائم ہے انہوں نے کہا کہ 40 سال طویل جنگ نے افغانستان کی معیشت ، زراعت اور انتظامی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے اور بین الاقوامی امدادی اداروں کے اچانک انخلا نے پوری آبادی کو خطرے میں ڈال دیا ہے پچھلے سال خشک سالی نے پریشانیوں میں اضافہ کیا ہے جسکے باعث انسانی بحران کا سامنا ہے اگر اس پر فوری اور موثر طریقے سے توجہ نہ دی گئی تو یہ انسانی تباہی کا باعث بنے گا۔

حبیب اللہ خٹک نے مزید کہا کہ پاک افغان تعاون فورم ایک ٹرسٹ ہے جو ضرورت کی اس گھڑی میں افغان شہریوں کی مدد کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ہمارا مقصد نہ صرف افغانستان کے لوگوں کو خوراک ، ادویات اور کھانے کی اشیاءکی صورت میں فوری انسانی امداد فراہم کرنا ہے بلکہ انہیں اپنے پیروں پر کھڑے ہونے اور اپنے وطن کو ایک پرامن ، مستحکم اور عالمی برادری کا ذمہ دار رکن بنانے میں مدد دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری سرگرمیاں انسانی امداد کو مربوط کرنے تک محدود نہیں بلکہ ضرورت مند لوگوں کے لیے ضروریات کی خریداری ،سہولیات کی فرہمی، ذخیرہ اندوزی اور انکے نقل و حمل سمیت افغانستان کی تعمیرنومیں معاون ثابت ہونےوالے امدادی اداروں کےساتھ تنظیمی اورانفرادی سطح پر بات چیت کرناترجیحات میں شامل ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف مخیر حضرات اور حکومت پاکستان کی مدد سے C-130کے ذریعے 32 ٹن آٹا ، چھ ٹن کوکنگ آئل ، دو ٹن ادویات کا انتظام کیا ہے ۔  اسی طرح 300 ٹن خوردنی اشیاءسے لدھے 17 ٹرکوں کا امدادی قافلہ افغانستان بھیج رہے ہیں جن میں 65 ٹن چینی ، تین ٹن دالیں ، 190 ٹن آٹا ، 11 ٹن کوکنگ آئل اور 31 ٹن چاول شامل ہیں یہ اس نیک مقصد کی طرف پہلا قدم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں تعلیم ، صحت اور معاشی لحاظ سے بھی ان کا تعاون مزید بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ  افغانستان کے لوگوں کےلئے طورخم کے راستے 17 ٹرکوں میں امدادی پیکج دینے پر خوش ہیں،  یہ پیکج افغانستان کے عوام کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستانی عوام اور حکومت اس مشکل گھڑی میں انہیں کبھی اکیلانہیں چھوڑے گی ،یہ دنیا کے لیے بھی ایک پیغام ہے کہ” انتظار کرو اور دیکھو“ کی پالیسی اپنانے کے بجائے ان کمزور طبقات کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔انہوں نے تمام ساتھیوں ، تنظیموں اور حکومتی عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تقریب کو ترتیب دینے میں مدد کی اور اس امدادی قافلے کو بارڈرکے راستے منتقل کیا۔

 انہوں نے پاکستان اور دنیا بھر کے تمام مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اس انسانی بحران سے بچنے کے لیے فراخدلانہ عطیات کے ذریعے ہماری مدد کریں۔بعد ازاں جلال آباد میں پاکستان کے قونصل جنرل عابد اللہ اور ریجنل ہیلتھ منسٹرآف انڈسٹریزاینڈپرائیویٹ سیکٹر مولوی مبارز نے اشیاءخوردونوش سے بھرے ٹرک وصول کئے اور حکومت پاکستان اور پاک افغان تعاون فورم (پی اے سی ایف) کی جانب سے افغان عوام کی مدد پرانکاشکریہ اداکیا۔