بزنس مین اور بیوروکریسی ملک کا اہم ستون ہیں، ان کی قدر کرتے ہیں؛ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم

19

اسلام آباد،6اکتوبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے  بدھ کو  یہاں  وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ  عام خیال یہ تھا کہ تاجر برادری اور بیوروکریسی نیب قانون سے تنگ ہو رہی تھی، کاروباری افراد اور بیورو کریسی ملک کے اہم ستون ہیں،پرائیویٹ پرسن کو مکمل نیب کے اختیارات سے نکال دیا گیا ہے، کچھ آفس ہولڈرز کے پروسیجنل لیپسز ہوتے ہیں لیکن ان کی نیت ٹھیک ہوتی ہے، آفس ہولڈر کے پروسیجنل لیپسز کو بھی نیب اختیارات سے نکال دیا گیا ہے،  نیب آرڈیننس میں بیورو کریسی کے لئے بھی نیک نیتی سے ترمیم لائے ہیں، ایسی ترامیم لانے پر اتفاق ہوا کہ ٹیکس معاملات ایف بی آر کو منتقل کئے جائیں، نیب آرڈیننس سے  کیسز ختم نہیں ہوں گے بلکہ فورم تبدیل ہو رہا ہے، ایف بی آر کے پاس بھی جرمانے عائد کرنے، ریکوری کرنے اور ٹیکس کے معاملات کو حل کرنے کی پاور موجود ہے، ایف بی آر تحقیقات کر سکتا ہے۔

وفاقی وزیر فروغ نسیم نے کہا کہ بدقسمتی سے بیورو کریسی کے معاملے میں اپوزیشن آڑے آ گئی،بدقسمتی سے اپوزیشن نے چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے آرڈیننس کے معاملہ پر بھی  سیاست کی،اپوزیشن نیب کی ترامیم میں اپنی 34 ترامیم  لے آئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرڈینس قانون سازی کا حصہ ہے ایزیکٹو پاور نہیں ہے، قانون سازی کے دو طریقے ہیں ، آرڈیننس اور بل، دونوں راستے پارلیمنٹ کی طرف ہی جاتے ہیں۔