اسلام آباد،27اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت فیاض ترین نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ سعودی عرب سے ملنے والی رقم ہمارے لئے بہت زیادہ مفید ہے، سعودی عرب پاکستان کو ریفائنڈ پٹرولیم مصنوعات کی صورت میں 1.2 ارب ڈالر کی معاونت فراہم کرے گا اور اس کامطلب یہ ہو گا کہ ہمیں ماہانہ 100 ملین ڈالر کی معاونت ملے گی۔ ہم 150 ملین ڈالر کی توقع کر رہے تھے لیکن سعودی عرب نے اس کی ایڈجسٹمنٹ اس طرح کی ہے کہ 3 ارب ڈالر سٹیٹ بینک میں جمع کرائے ہیں اور اس طرح مجموعی سالانہ پیکج 4.2 ارب ڈالر کا ہو جائے گا۔ تیل کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ روپے پر دبائو کے تناظر میں سعودی عرب سے 4.2 ارب ڈالر کا یہ پیکج ہمارے لئے زیادہ مفید ہے۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کی ان کی نظر میں خصوصی اہمیت ہے۔ سعودی وزیر خزانہ نے فون کر کے بتایا کہ وہ پاکستان کے لئےفنڈز جاری کر رہے ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ تیل مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی اضافے کی صورتحال میں بھی عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ ماضی کی نسبت پٹرولیم لیوی کے حوالے سے اگر ہم دیکھیں تو اس وقت قیمتوں میں بہت زیادہ فرق ہے اور پاکستان میں قیمتیں کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تقریباً تمام معاملات طے ہو چکے ہیں جس کے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ پرائمری خسارہ کو توازن میں رکھا جائے ، ہم نے انہیں بتایا کہ ہمارے رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ کےدوران ریونیو کی وصولی ہدف سے 175 ارب روپے زیادہ رہی ہے۔