حیدرآباد؛ سندھ میں منشیات، جوا، آکڑا پرچی اور دیگر سماجی جرائم کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

61

حیدرآباد،07 اکتوبر  (اے پی پی): سندھ میں منشیات، جوا، آکڑا پرچی اور  دیگر سماجی جرائم کے خلاف جدوجہد  کرنے والی تنظیم سندھ پاک تحریک کی جانب سے صوبے بھر میں سماجی برائیوں میں اضافے کے خلاف آج حیدرآباد پریس کلب کے سامنے  احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

 اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سندھ پاک تحریک کے رہنمائوں نے کہا  کہ سندھ میں کئی  علاقوں میں پولیس کی زیر سرپرستی جاری ان سماجی برائیوں کی وجہ سے  نوجوان نسل تباہ و برباد ہو رہی ہے،  باشعور حلقوں کی جانب سے آواز بلند کرنے پر ٹنڈوآدم پولیس صحافیوں اور سندھ پاک تحریک کے رہنمائوں سمیت دیگر شہریوں پر جھوٹے کیس داخل کرکے انہیں جدوجہد سے روک رہی ہے، جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

  احتجاجی مظاہرے کے بعد حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ پاک تحریک کے بانی شاہجہان جونیجو، سرور ابڑو اور دیگر رہنمائوں نے کہا کہ “سندھ پاک تحریک” کے نام سے ایک غیر سیاسی پرامن جدوجہد ٹنڈوآدم سے شروع کی گئی ہے، جو کچھ مہینوں میں پوری سندھ میں پھیل گئی ہے اور اس وقت سندھ کے ہر ضلع، تحصیل اور شہر سے ان سماجی برائیوں کے خلاف مضبوط آواز بلند ہورہے ہیں اور جدوجہد جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی جرائم کو روکنا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لئے باقاعدہ ادارے بنائے گئے ہیں، سندھ پولیس، ایکسائیز پولیس،  اینٹی نارکوٹکس، عدالتیں موجود ہیں،  اسمبلیوں سے ان برائیوں کے خاتمے اور   روک تھام کے لئے بل منظور ہوچکے ہیں، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور کی جانب سے فیصلہ آچکا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ  اتنے اداروں کے ہوتے ہوئے اور عدالتی فیصلے کے باوجود بھی سندھ میں سماجی جرائم، منشیات، جوا، آکڑا پرچی، شراب کآ کاروبار کھلے عام کیا جارہا ہے۔

 انہوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کے 15 برس کے دور اقتدار میں کرپشن، اداروں میں سیاسی مداخلت، سندھ پولیس سمیت صحت و تعلیم کے محکموں کو کھوکھلا اور کمزور کیا گیا ہے۔ ضلعی اور تحصیل کی سطح پر کرپٹ افسران کو مقرر کیا گیا ہے،  اس وقت پوری سندھ کی طرح  ضلع سانگھڑ  اور تعلقہ ٹنڈوآدم میں بھی سماجی برائیوں نے جڑیں بنالی ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ کے کسی بھی ایم پی اے، ایم این اے، سینیٹر، وزیر، مشیر نے کبھی انسماجی برائیوں کی طرف دھیان نہیں دیا، سوائے پی ٹی آئی  رہنما حلیم عادل شیخ کے، جنہوں نے مختلف اوقات میں مختلف فورمز پر ان برائیوں اور جرائم کے خلاف  نعرہ حق بلند کیا ہے۔

سندھ پاک تحریک کے رہنمائوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سندھ ، پاکستان پیپلز پارٹی اور سندھ پولیس کو ان جرائم کے پھیلاؤ اور ہماری نسلوں کی تباہی کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔  سندھ پاک تحریک کی جانب سے ٹنڈوآدم میں سماجی برائیوں  اور صوبے میں اسکولوں کے حالت زار پر  45 روز سے احتجاجی کیمپ جاری ہے۔  انہوں نے بتایا کہ  15 روز قبل شہر میں سماجی جرائم کے خلاف آواز بلند کرنے پر  ہمارے کارکنان، صحافیوں اور شہریوں پر ایس ایس پی سانگھڑ کے احکامات پر جھوٹے  دہشتگردی اور دیگر دفعات کے تحت کیس کرکے گرفتار کیا گیا، جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

  انہوں نے مطالبہ کیا کے   پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے معاملے کی عدالتی تحقیقات کروائی جائے۔ انہوں نے  چیف آف آرمی اسٹاف، چیف جسٹس آف سپریم کورٹ،  اینٹی نارکوٹکس فورس، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، ڈی جی رینجرز اور تمام متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ ہماری نوجوان نسل کو منشیات سمیت تمام سماجی برائیوں سے بچایا جائے تاکہ وہ بھی ملک و قوم کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔