پشاور، 26اکتوبر(اے پی پی): وزیراعلیٰ محمود خان نے کہاکہ سابق حکمرانوں نے صرف الیکشن اور اپنے اقتدار کا سوچا لیکن وزیراعظم عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جو الیکشن اور کرسی کا نہیں سوچتے بلکہ وہ ملک کے روشن مستقبل اور کامیابی کا سوچتے ہیں۔ اُن کی سوچ اور پالیسی صرف اور صرف غریب اور متوسط طبقے کو اوپر اُٹھانے کی ہے جس کیلئے وہ دن رات محنت کررہے ہیں ، عوام کی طاقت اور اپنی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف 2023 کے الیکشن میں سندھ سمیت ملک بھر میں حکومت قائم کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے چترال ٹاﺅن میں جلسہ عام سے خطاب میں کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے ضلع چترال کیلئے متعدد نئے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان بھی کیا ۔ وزیراعلیٰ نے چترال میں زمینوں کی سٹلمنٹ کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے جبکہ چترال میں سرکاری ملازمین کا فائر وڈ الاﺅنس 45 روپے روزانہ سے بڑھا کر 100 روپے روزانہ کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے صحافیوں کیلئے میڈیا کالونی، ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کی اپ گریڈیشن ، ویمن ریسورس سنٹر ، دروش میں سٹیڈیم کی تعمیر اوردروش بائی پاس کی تعمیر کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعلیٰ نے ملاکنڈ ڈویژن کو دو ڈویژنز میں تقسیم کرنے کے علاوہ غور چھاگول ایریگیشن چینل کی تعمیر کا اعلان کیا۔ انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لوئر چترال میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہے ،روش اور گرم چشمہ میں کالجز کا قیام بھی ترقیاتی پروگرام میں رکھاگیاہے ۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ چترال یونیورسٹی کیلئے رواں بجٹ میں ایک ارب 28 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔وزیراعلیٰ کا کہناتھا کہ ضلع لوئر چترال کی ترقی کیلئے 33 ارب روپے کے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے ضلع میں ایک مثبت تبدیلی رونما ہو گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ چترال ۔بونی ۔مستوج روڈ پر بھی کام جلد شروع کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں شاہراہوں اور اکنامک زونز کے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن سے اگلے چار ، پانچ سالوں میں صوبہ تجارت کا مرکزبن جائے گا۔ اُنہوں نے کہاکہ چترال اکنامک زون کے قیام سے علاقے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام کو درپیش مشکلات کا بھر پور احساس ہے اور اس مہنگائی کو کم کرنے اور غریب اور متوسط طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ غریب اور متوسط گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کیلئے ایجوکیشن کارڈ منصوبے پر کام کر رہے ہیں جو جلد شروع کیا جائے گا۔ اس کارڈ کے ذریعے ذہین اور مستحق طلبہ کو تعلیمی اخراجات کی مد میںمالی معاونت فراہم کی جائے گی ۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ کسانوں کی مالی معاونت کیلئے کسان کارڈ کا اجراءکر دیا گیا ہے اس کے علاوہ صوبے کے ہر شہری کو معیاری اور مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے صحت کارڈ پلس جیسا میگا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس سے لوگ سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مفت علاج معالجے کی سہولیات حاصل کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت غریب طبقے کو ریلیف دینے کیلئے فوڈ کارڈ منصوبے پر کام کر رہی ہے جس کے ذریعے مستحق گھرانوں کو ماہانہ کی بنیاد پر مفت راشن فراہم کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کے دیگر منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت صوبے کو زرعی پیداوار میں خود کفیل بنانے کیلئے سی آر بی سی اور گومل زام جیسے اہم منصوبوں پر کام کر رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ مہنگائی کی وجہ سابق حکمرانوں کی غلط معاشی پالیسیاں تھیں جن کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ 2013 میں پی ٹی آئی نے صرف خیبرپختونخوا میں حکومت بنائی ۔2018ءمیں وفاق ، خیبرپختونخوا ، پنجاب میں بھی حکومت بنائی اور اُس کے بعد گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی تحریک انصاف بھاری اکثریت اقتدار میں آئی۔
وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی عبدالکریم، وزیر زادہ ، سینیٹر فلک نازاور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
اے پی پی /صائمہ حیات/حامد