افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے سکتان ہے، م سلم امہ افغان عوام کی مدد کو سامنے آئے، چوہدری فواد حسین

15

اسلام آباد۔9نومبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کسی المیہ سے کم نہیں، دنیا کو افغانستان کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، افغانستان میں 23 ملین افراد خوراک کی کمی کا شکار ہیں، پاکستان مشکل صورتحال میں افغانستان کے عوام کی بھرپور مدد کرے گا، کالعدم تحریک طالبان کے ان گروپوں سے مذاکرات ہوں گے جو پاکستان کے آئین اور قانون کا احترام کریں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ریاست ہر وقت حالت جنگ میں رہے، جو لوگ پاکستان کے آئین و قانون کا احترام کرتے ہوئے واپس آنا چاہتے ہیں، ریاست کو انہیں موقع دینا چاہئے، اپوزیشن کو پہلے دو سال پھر پانچ سال مزید صبر کرنا ہوگا، اپوزیشن بھان متی کا کنبہ ہے، ان کے پاس نہ کوئی لیڈر اور نہ کوئی پلان ہے، ان کا مقصد صرف سازشیں کرنا ہے، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ونٹر ایکٹیویٹی ہے، اپنا شوق پورا کرلیں، اگلے دو ماہ میں مہنگائی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دنیا نے افغانستان کے استحکام کے لئے کردار ادا نہ کیا تو افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ انہوں نے اکانومسٹ کی 30 اکتوبر کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں جس طریقے سے صورتحال بن رہی ہے ایسا لگتا ہے کہ شام اور یمن کا بحران بھی پیچھے رہ جائے گا۔ اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں 38 ملین افراد میں سے 23 ملین افراد خوراک کی کمی کا شکار ہیں، حال ہی میں افغانستان کے اندر 8 بچے بھوک سے جاں بحق ہوئے، اکانومسٹ کی رپورٹ انتہائی پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو اپنی تشویش سے آگاہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔