اسلام آباد،8نومبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل خطے کے پائیدار امن کیلئے ضروری ہے، مسلم امہ کی جانب سے کشمیر یوں کے حق خودارادیت کی مسلسل تائید لائق ستائش ہے، اوآئی سی ، اقوام متحدہ ، عالمی تنظیموں اور میڈیا نمائندگان کو مقبوضہ وادی میں رسائی دی جائے تاکہ عالمی نمائندے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آزادانہ تحقیقاتی رپورٹ پیش کریں، مسلم امہ اسلامو فوبیا سمیت انتہاپسند انہ نظریات کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جموں و کشمیر کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے خصوصی نمائندہ یوسف الدوبے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے انسانی حقوق طارق بخیت اور او آئی سی کے وفد کے سینئر ارکان بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم عمران خان نے جموں و کشمیر کے تنازعہ پر او آئی سی کے اصولی مؤقف کی اہمیت اور کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے لئے ان کی منصفانہ جدوجہد کے لئے امت مسلمہ کی پرعزم حمایت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے کئے جانے والے مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں 9 لاکھ سے زائد بھارتی فوجی تعینات ہیں جو کہ دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن گیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ 5 اگست 2019 سے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنا اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے تاکہ اس علاقہ کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر قانونی اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔
وزیراعظم نے او آئی سی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کو بین الاقوامی میڈیا کو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کا دورہ کرنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات اور رپورٹنگ کرنے کی اجازت دینے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کو انسانی امداد اور مدد فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم نے اسلامو فوبیا کو ہوا دینے والے انتہا پسندانہ سیاسی نظریات کی وجہ سے درپیش چیلنجز کے خلاف عالم اسلام کو مضبوط اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی تنازعات اور جموں و کشمیر اور فلسطین سمیت دیرینہ تنازعات کے پرامن حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے بنیادی شرط ہے۔